امریکہ میں لوگ ڈاکٹر فاؤچی کے اتنے دیوانے کیوں؟

عینک لگائے ڈاکٹر فاؤچی کا چہرہ ڈونٹس اور ٹی شرٹس سمیت کئی اشیا پر دکھائی دیتا ہے۔ 'فاؤچی ریوینج' نامی ویڈیو گیم میں ان کی آنکھوں سے لیزر شعاعیں نکلتی ہیں تا کہ وائرس کو شکست دینے میں مدد مل سکے۔

نیویارک کے علاقے بروکلِن کے 79 سالہ ماہر وبائی امراض ڈاکٹر اور صدر ٹرمپ کے مشیر انتھونی فاؤچی امریکہ کے نئے ہیرو ہیں (تصویر: اے ایف پی)

ڈاکٹر انتھونی فاؤچی ان دنوں ہر جگہ دکھائی دیتے ہیں۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کرونا (کورونا) وائرس کے بارے میں روز ہونے والی پریس بریفنگ میں صاف بات کرنے والی شخصیت کے طور پر ہی موجود نہیں ہوتے بلکہ ان کی تصویر ٹی شرٹوں، کافی کے کپ اور یہاں تک کہ ڈونٹس پر بھی بنی دکھائی دیتی ہے۔

نیویارک کے علاقے بروکلِن کے 79 سالہ ماہر وبائی امراض ڈاکٹر اور صدر ٹرمپ کے مشیر انتھونی فاؤچی امریکہ کے نئے ہیرو ہیں۔ وہ ایک حقیقت پسند سائنس دان ہیں جو خوف کا شکار ایک ایسی قوم کو سچی بات بتاتے ہیں، جس کی قیادت ایسے صدر کر رہے ہیں جن کی بعض اوقات حقائق پر گرفت کمزور ہوتی ہے۔

نیویارک کے علاقے روچیسٹر میں ڈونٹس ڈیلائٹس نامی بیکری کے مالک نِک سیمیرارو ان کاروباری افراد میں سے ایک ہیں، جو نہ صرف ڈاکٹر فاؤچی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں بلکہ ساتھ ہی لوگوں کی فاؤچی سے محبت کا فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں۔

سیمیرارو ایسے ڈونٹس بناتے ہیں جن کے وسط میں سوراخ کی جگہ ایک ایسے کاغذ پر ڈاکٹر فاؤچی کی تصویر بنی ہوتی ہے جسے کھایا بھی جا سکتا ہے۔ یہ ایک بیکر کی جانب سے وبائی امراض کے ایک سرگرم سرکاری ماہر کو خراج تحسین پیش کرنے کا انداز ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سیمیرارو نے خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا: 'میں کبھی ایک ایسے شخص سے نہیں ملا جس کی اتنے لوگ تعریف کرتے ہوں۔ میں نے ان کے بارے میں کبھی کوئی منفی جملہ نہیں سنا۔'

انہوں نے کرونا وائرس کے حوالے سے صدر ٹرمپ کی روزانہ دی جانے والی بریفنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: 'میری رائے میں فاؤچی اس بحران میں ایک پرسکون آواز ہیں،' کیونکہ ٹرمپ کے مزاج کو دیکھتے ہوئے صدارتی بریفنگ سائنسی حقائق کے بتانے کے عمل سے ایک انتخابی جلسے میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔

سیمیرارو کا کہنا تھا کہ ان کے تیار کردہ ڈونٹس کی طلب اتنی زیادہ ہے کہ انہیں اضافی ٹیلی فون لائنوں کا انتظام کرنا پڑا ہے اور اب وہ پورے ملک میں فاؤچی ڈونٹس فراہم کر رہے ہیں۔

عینک لگائے ڈاکٹر فاؤچی کا چہرہ کئی دوسری اشیا پر بھی دکھائی دیتا ہے جن میں ٹی شرٹیں بھی شامل ہیں۔ ٹی شرٹوں پر ان کی تصویر کے نیچے درج ہےکہ 'ہم فاؤچی پر اعتماد کرتے ہیں۔' کافی کے مگ پر ان کی تصویر کے نیچے 'پرسکون رہیں اور اپنے ہاتھ دھوئیں' کے الفاظ درج ہیں۔

یہاں تک کہ امریکی شہری فاؤچی جرابیں اور موم بتیاں بھی خرید سکتے ہیں۔ ایٹسی نامی آن لائن مارکیٹ پر اس وقت تین ہزار ایسی اشیا دستیاب جو ڈاکٹر فاؤچی سے منسوب ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر 'ڈاکٹر انتھونی فاؤچی فین کلب'کے ارکان کی تعداد 79 ہزار سے زیادہ ہے۔ 'فاؤچی ریوینج' نامی ویڈیو گیم میں ان کی آنکھوں سے لیزر شعاعیں نکلتی ہیں تا کہ وائرس کو شکست دینے میں مدد مل سکے۔

امریکی دارالحکومت میں ایک ریستوران 'فاؤچی پاؤچی' فروخت کر رہا ہے جو ایک پاؤچ میں موجود مختلف مشروبات کا کاک ٹیل ہے جو سٹرا کی مدد سے پیا جاتا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ کاک ٹیل صرف ٹیک اوے یا گھر پر ڈلیوری کے لیے دستیاب ہے۔

واشنگٹن میں 'کیپو اٹالین ڈیلی' کے ڈائریکٹر بیوریج روہت ملہوترہ کہتے ہیں کہ ان کا کاک ٹیل دھڑا دھڑ فروخت ہو رہا ہے۔ ہم نے ایک دن میں سب سے زیادہ تقریباً تین سو پاؤچ بھی فروخت کیے ہیں۔

شاید کسی کو توقع نہیں تھی کہ نرم لہجے والے ڈاکٹر فاؤچی، جو 1980 کی دہائی میں پہلی بار اس وقت نمایاں ہوئے جب ایڈز کا بحران پیدا ہوا تھا، عوامی مقبولیت کی علامت بن جائیں گے۔

نیویارک میں سِراکیوز یونیورسٹی میں ٹیلی ویژن اور عوامی ثقافت کے ماہر رابرٹ تھامپسن نے کہا ہے کہ بار بار وائٹ ہاؤس میں دکھائی دینے کی وجہ سے ڈاکٹر فاؤچی ہر کسی کی سوچوں میں سماگئے ہیں۔

ڈاکٹر فاؤچی سوشل میڈیا پر بھی ہر جگہ دکھائی دیتے ہیں۔ وہ میسیجنگ ایپ سنیپ چیٹ پر براہ راست انٹرویو دیتے ہیں۔ انہوں نے انسٹاگرام پر باسکٹ بال سٹار سٹیفن کَری کے سوالات کا جواب دیا اور رات گئے یوٹیوب پر مزاحیہ اینکر ٹریورنوح سے بات چیت کی۔

بہت سے امریکی فاؤچی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ وہ اُس دنیا کے بارے میں براہ راست وضاحت کرتے ہیں جو کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے تبدیل ہو کر رہ گئی ہے۔

ڈاکٹر فاؤچی کو اس وقت بہت تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے جب انہیں غصے سے بھرے صدر ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہو کر ان کی کہی باتوں کی نرمی سے اصلاح کرنی پڑتی ہے۔

پرنسٹن یونیورسٹی میں تاریخ تعلقات عامہ کے پروفیسر جولین زیلائزر کہتے ہیں کہ موجودہ بحرانی دور میں امریکی شہریوں کے لیے ہیروز بہت پرکشش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'سیاست کے مشکل ماحول میں بھی ڈاکٹر فاؤچی نے سچ بولنے پر اصرار کیا حانکہ ایک صدر ان کے ساتھ کھڑے تھے جو غصے میں تھے۔' انہوں نے مزید کہا کہ 'ڈاکٹر فاؤچی عقل اور سائنس کی بات کرتے ہیں۔'

ٹونی ماسٹر اینجلو نامی امریکی شہری فاؤچی ڈونٹس خریدنے کے لیے تین گھنٹے کا سفر کرکے روچیسٹر پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ 'ڈاکٹر فاؤچی بہت ایماندار ہیں، کسی بات کو گھما پھرا کر نہیں کرتے۔ ان کا کوئی مخصوص ایجنڈا نہیں ہے۔'

ٹرمپ کی اصلاح کرنے پر ری پبلکن پارٹی میں ان کے دشمن بھی پیدا ہو گئے اور سوشل میڈیا پر ان کی توہین بھی کی گئی جس کی وجہ سے حکومت کو ان کے حفاظتی انتظامات سخت کرنے پڑے۔

خود ٹرمپ نے 'فائر فاؤچی'کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ایک جوابی ٹویٹ کی لیکن بعد میں کہا کہ انہیں فاؤچی پر اعتماد ہے۔ صدر نے انہیں 'زبردست شخصیت' قرار دیا۔

محبت اور نفرت سے بھرے اس ماحول میں فاؤچی نہایت پرسکون ہیں۔ جب ان سے خود کو پیپل میگزین کا 2020 کا سب سے زیادہ پرکشش مرد قرار دیے جانے کی ایک پٹیشن کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ 'جب وہ مجھے اس عمر میں ایسی چیزیں دکھاتے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ آپ اس وقت کہاں تھے جب میری عمر 30 سال تھی؟'

اب تک اس پٹیشن پر 18 ہزار لوگ دستخط کر چکے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ