اسلام آباد: کچی آبادیوں میں کرونا وائرس کو کیسے روکا جا رہا ہے؟

ڈی سی اسلام آباد کے مطابق شہر میں کرونا وائرس کے کیسز کم ہونے کی اہم وجہ یہ ہے کہ شہری حکومتی احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔

وفاقی دارالحکمومت اسلام آباد میں کرونا (کورونا) وائرس کے کیسز پاکستان کے دیگر بڑے شہروں کی نسبت کم ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس کی ایک بڑی وجہ ان کی جانب سے کیے گئے حفاظتی اور احتیاطی انتظامات ہی جن پر شہری بھی عمل کر رہے ہیں۔

 ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات کے مطابق براہ کہو میں ایک مسجد میں کیسز سامنے آنے کے بعد شہر میں مساجد پر بھی سخت نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ وہاں کرونا وائرس نہ پھیل پائے۔

ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ اس ضمن میں جی سکس میں واقع لال مسجد کو حکومتی اقدامات کی خلاف ورزی کرنے پر سیل کر دیا گیا ہے جبکہ ایف سیون میں بھی ایک مسجد کو سیل کیا گیا جب امام مسجد سمیت آٹھ افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

ڈی سی کے مطابق انتظامیہ کا فوکس سب سے پہلے شہر کی کچی بستیاں اور وہاں کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے کہا: 'چونکہ وہاں پر روٹین میں بھی صفائی کےانتظامات تسلی بخش نہیں ہوتے اس لیے خدشہ تھا کہ اگر ان علاقوں میں وائرس پھیلا تو کنٹرول کرنا مشکل ہو گا۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 حمزہ شفقات کے مطابق اسلام آباد میں ایف سکس، ایف سیون، جی سیون اور دیگر جگہوں پہ موجود کچی بستیوں جراثیم کُش سپرے کرایا گیا ہے تاکہ جراثیم کا ممکنہ خاتمہ ہو سکے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد کے مخیر حضرات اور این جی اوز کی جانب سے راشن دیا گیا جو اسلام آباد پولیس اور انتظامی افسران نے اپنے پاس موجود رہائشیوں کی فہرستوں کے مطابق تقسیم کیا۔

انہوں نے بتایا کہ تقریباً 11ہزار گھروں میں راشن تقسیم کیا ہے۔ اور اسلام آباد میں جس نے بھی راشن تقسیم کیا ان کی پہلی ترجیح یہ بستیاں ہی تھیں۔

حمزہ شفقات نے بتایا کہ چونکہ عام دکانیں بند ہونے کی وجہ سے ان بستیوں میں رہنے والوں کا روزگار متاثر ہوا ہے، بہت سے لوگ جو روزانہ اجرت پہ کام کرتے تھے ان کو مالک مسائل کا بھی سامنا ہے، اس لیے مخیر حضرات کی مددسے پوری کوشش کر رہے ہیں کہ اُن کی مدد ہو سکے۔

اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون کے قریب واقع کچی بستی کی رہائشی پروین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ان کا کام ختم ہو گیا کیونکہ جن گھروں میں وہ کام کرتی تھی انہوں نے آنے سے منع کردیا ہے۔

پروین کے مطابق دو مرتبہ حکومتی اہلکار راشن دینے آئے تھے جس سے اُن کے گھر کا چولہا جل رہا ہے، لیکن آگے کیا ہو گا اس حوالے سے وہ بے یقینی کا شکار ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں اب تک کرونا وائرس سے تین اموات ہو چکی ہیں جبکہ مثبت کیسز 245 ہیں۔ اسلام آباد میں باقی شہروں کی نسبت سب سے زیادہ کرونا وائرس کے ٹیسٹ ہوئے ہیں جن کی تعداد چھ ہزار کے لگ بھگ ہے جبکہ مثبت کیسز کم ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا