رشی کپور کی واحد پاکستانی ہیروئن افسردہ

آج صبح رشی کپور کے جانے کی خبر ملی تو یہ میرے لیے ایک دھچکا تھا، دل نہیں مان رہا تھا کہ یہ خبر سچ ہے: زیبا بختیار۔

رشی کپور کے پانچ دہائیوں پر مشتمل فلمی سفر میں صرف ایک پاکستانی لڑکی کو ان کی ہیروئین بننے کا موقع ملا۔

1991 میں ریلیز ہونے والی فلم ’حنا‘ کو راج کپور کا خواب کہا جا رہا تھا۔ اس فلم میں پاکستانی لڑکی کے کردار کے لیے رشی کپور کے والد راج کپور کی نظرِ انتخاب زیبا بختیار پرپڑی اور یوں وہ فلم حنا میں رشی کپور کی ہیروئین بن گئیں۔

رشی کے انتقال کی خبر پر زیبا بختیار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہیں جب آج صبح رشی صاحب کے جانے کی خبر ملی تو یہ ان کے لیے ایک دھچکا تھا۔ 'دل نہیں مان رہا تھا کہ یہ خبر سچ ہے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ رشی کے دوست، عزیز اور خاندان والے انہیں ’چنٹو‘ کہہ کر بلایا کرتے تھے اور ان کی بھی یہی خواہش تھی کہ انہیں اسی نام سے بلایا جائے۔

زیبا کے مطابق ان کی شخصیت بہت بڑی تھی، وہ اپنے فن کے ذریعے ساری دنیا پر چھا گئے تھے لیکن اگر وہ کسی محفل میں آ جاتے تو وہاں بھی اپنا رنگ جما لیتے۔

زیبا نے ان کے ساتھ کام کرنے کو اپنی خوش نصیبی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتنے سال گزرجانے کے باوجود ان کا رابطہ نہیں ٹوٹا۔

'ہم عید، بقرعید، ہولی، دیوالی سب کی مبارک باد دیتے رہتے تھے۔ حتٰی کہ ابھی تک واٹس ایپ پر رابطہ رہتا تھا خاص کر جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو ان کی خیریت پوچھنے کے لیے ان سے رابطہ رہا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں احساس ہوا تھا کہ رشی صاحب گویا بیماری سے تنگ آگئے ہیں اور وہ کافی کمزور بھی ہوگئے تھے۔

زیادہ پڑھی جانے والی فلم