سندھ تذبذب کا شکار: لاک ڈاؤن میں سختی ہوگی یا نرمی؟

وفاقی کابینہ نے 9 مئی کے بعد لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد سندھ بھر میں تاجروں نے ہر صورت میں 9 مئی کے بعد کاروبار کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

سندھ میں کرونا (کورونا) وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کو آج 44 دن مکمل ہوگئے ہیں۔ پہلے ہی دن سے سندھ حکومت سخت لاک ڈاؤن کے حق میں رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کے حق میں رہی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے بار بار یہ بیان دیے گئے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے جس کے بعد سندھ بھر کے متعدد چھوٹے شہر کئی دنوں سے مکمل طور پر کھل گئے تھے جبکہ بعد میں انتظامیہ نے دکانوں کو سیل کرکے لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کی کوشش کی تھی۔ 

سندھ کے صحرائی ضلع تھرپارکر کے تمام چھوٹے بڑے شہر بشمول ڈسٹرکٹ ہیدکواٹر مٹھی مکمل طور پر بند ہیں جبکہ تھرپارکر کے متعصل اضلاع عمرکوٹ اور بدین جزوی طور پر کھلے ہوئے ہیں۔

صوبہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر حیدرآباد مکمل طور پر بند ہے، نواب شاہ اور نوشہروفیروز میں تاجروں کی جانب سے اپنے گھروں سے سامان بیچنے کی اطلاعات ہیں جبکہ شمالی سندھ کے چوٹھے شہروں میں دکانیں تو چند ہی کھلی ہوئی ہیں مگر لوگوں کا رش معمول کے مطابق ہے۔ 

کراچی میں تجارتی مراکز تو سرکاری طور پر بند ہیں مگر راستوں پر  ٹریفک معمول کے مطابق نظر آتی ہے۔ وفاقی محکمے، بینک اور کئی دیگر ادارے سرکاری طور پر کھلے ہوئے ہیں جہاں غیر معمولی رش نظر آتا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی حکومت کی جانب سے احساس پروگرام کے تحت دی جانے والی امداد کے مراکز بھی سندھ بھر میں پچھلے کئی دنوں سے رش نظر آ رہا ہے۔ قومی شناختی کارڈ سے مشروط اس امداد سے جو لوگ شناختی کارڈ نہ ہونے کے باعث رہ گئے تھے وہ دو دن پہلے نادرا کی جانب سے مراکز کھولنے کے باعث بڑی تعداد میں وہاں پہنچ گئے ہیں اور وہاں سماجی دوری کو بھی نظرانداز کیا جارہا ہے۔ 

سندھ میں اب تک 68 ہزار سے زائد کرونا وائرس کے  ٹیسٹ ہوچکے ہیں جن میں سے آٹھ ہزار سے زائد مثبت آئے ہیں۔ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد میں گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی شامل ہیں۔ ان کا کرونا ٹیسٹ نو دن پہلے ٓچبت آیا تھا اور وہ آج دوبارہ ٹیسٹ کروارہے ہیں۔

سندھ میں اب تک کرونا وائرس سے 148 اموات ہوچکی ہیں، جبکہ 17 سو سے زائد افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہیں۔  

سندھ میں کرونا ٹیسٹ مراکز کے تعداد کے متعلق سرکار کے متضاد نمبر ہیں۔ دو دن پہلے سندھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ صرف حیدرآباد اور کراچی میں ہی ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ جبکہ محکمہ صحت سندھ کے ترجمان کے مطابق سندھ میں ٹیسٹ کے 16 مراکز ہیں جن میں 11 کراچی میں جبکہ حیدرآباد، نوابشاہ، خیرپور اور لاڑکانہ میں بھی کرونا ٹیسٹ کے مراکز ہیں۔ 

دوسری جانب وفاقی وزارت ریلوی سندھ حکومت کی درخواست کو رد کرتے ہوئے 10 مئی سے ٹرینیں چلانے کا اعلان کرچکی ہے۔ گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے 9 مئی کے بعد لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد سندھ بھر میں تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ ہر صورت میں 9 مئی کے بعد کاروبار کھولیں گے۔

صوبائی دارالحکومت میں اتوار یا چھٹی والے دن کھالی راستوں پر بچے اور نوجوان کرکٹ کھیلتے نظر آتے ہیں ۔ خاص طور پر رمضان شریف کے مہینے میں کراچی میں نائٹ کرکٹ عام بات ہوتی ہے تاہم اس بار راستوں پر نوجوان کرکٹ کھیلتے نظر نہیں آرہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان