کشمیر: بھارتی فورسز کا نو عسکریت پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ

اتوار کو ہونے والی تازہ ترین جھڑپ کے بعد مقامی آبادی اور بھارتی افواج کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جب کہ اپریل کے بعد مختلف جھڑپوں میں کم از کم 50 شدت پسند اور 23 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

19 مئی اس فائل تصویر میں بھارتی نیم فوجی دستے سری نگر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ کے مقام پر۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران نو جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

کشمیر پولیس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق شوپیاں کے علاقے پنجورا میں 24 گھنٹوں کے دوران دو کمانڈر سمیت نو عسکریت پسندوں کو انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا۔ 

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو ہونے والی تازہ ترین جھڑپ کے بعد مقامی آبادی اور بھارتی افواج کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جب کہ اپریل کے بعد مختلف جھڑپوں میں کم از کم 50 شدت پسند اور 23 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ تصادم جاسوسی کے الزامات کے تحت بھارت سے پاکستان کے سفارتخانے کے دو اہلکاروں کی ملک بدری کے کچھ ہی دن بعد سامنے آیا ہے۔

بھارتی عہدیداروں اور مقامی افراد نے بتایا کہ  یہ واقعہ اتوار کی صبح متنازع وادی کے ریبان گاؤں میں کے محاصرے کے بعد شروع ہوا جب مبینہ مسلح شدت پسند ایک گھر میں چھپے ہوئے تھے۔

فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں پانچ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

ایک پولیس افسر نے اے ایف پی کو مزید بتایا کہ ہے کہ شبہ ہے کہ دو اور عسکریت پسند محاصرے میں لیے گئے گھروں میں چھپے ہوئے ہیں۔ 

محاصرے کے دوران سینکڑوں کشمیری دیہاتی جھڑپ والے مقام کے قریب گلیوں میں جمع ہو گئے جنہوں نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا اور 'بھارت واپس جاؤ' کے نعرے لگائے۔

پولیس کے ایک اور اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور دھاتی چھرے فائر کیے۔ تاہم اس تصادم میں فی الحال کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نئی دہلی نے اگست میں متنازع خطے جموں و کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کو منسوخ کر کے لاک ڈاؤن لگا دیا تھا جس سے مواصلات بند اور نقل و حرکت محدود ہو گئی تھی۔

حالیہ مہینوں میں کرونا وائرس کی وبا کے باوجود اس خطے میں کرفیو میں نرمی کی گئی ہے۔

اتوار کو ہونے والی جھڑپ شمالی سوپور کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان کے ہلاک ہونے کے ایک دن بعد ہوئی۔

اس حملے کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا لیکن پولیس نے اس ہلاکت کا ذمہ دار عسکریت پسندوں کو ٹھہرایا ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں علحیدگی پسند گروپ خطے کی آزادی یا اس کے پاکستان میں ضم کرنے کے لیے کئی دہائیوں سے جد و جہد کر رہے ہیں اور اس تحریک کو عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔

1989 سے اب تک اس لڑائی میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

بھارت  اپنے حریف پاکستان پر عسکریت پسندوں کو سرحد پار سے مسلح کرنے اور دہشت گردوں کو وادی میں بھیجنے کا الزام عائد کرتا ہے تاہم اسلام آباد ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا