مصباح اور یونس کی جوڑی کے یادگار لمحات

پاکستان کرکٹ ٹیم کو کئی مرتبہ مشکل حالات سے نکال کر فتوحات سے ہمکنار کرانے والے مصباح الحق اور یونس خان کی جوڑی ایک مرتبہ پھر ٹیم کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے اختتام پر  نوجوان کھلاڑیوں نے دونوں سینیئر کرکٹرز کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر میدان کا چکر لگایا (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم کو کئی مرتبہ مشکل حالات سے نکال کر فتوحات سے ہمکنار کرانے والے مصباح الحق اور یونس خان کی جوڑی ایک مرتبہ پھر سے ٹیم کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

مصباح الحق اور یونس خان ڈریسنگ روم میں پھر سے ایک ساتھ ہوں گے مگر اب کی بار فرق یہ ہے کہ یہ دونوں کھلاڑی نہیں بلکہ کوچ کی حیثیت سے وہاں موجود ہوں گے۔

ان دونوں نے ٹیسٹ کرکٹ کی 53 اننگز میں ایک ساتھ بیٹنگ کی ہے، جہاں انہوں نے مشترکہ طور پر 70 کے آس پاس سٹرائیک سے تین ہزار 213 رنز بٹورے۔ اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کے لیے 15 مرتبہ سنچریوں اور سات مرتبہ نصف سنچریوں پر مشتمل شراکت قائم کی۔

یاد رہے کہ مصباح الحق اور یونس خان نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ بھی ایک ساتھ ہی لی تھی۔

آئیے ان مایہ ناز بلے بازوں کے مشترکہ کیریئر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، دبئی ٹیسٹ 2010

یہ مصباح الحق کا بطور کپتان پہلا ٹیسٹ میچ تھا جس میں وہ اپنی ٹیم کو مشکلات کے بھنور سے نکالنے میں کامیاب رہے تھے۔

451 رنز کے تعاقب میں پاکستان کے ابتدائی تین کھلاڑی 157 رنز پر آؤٹ ہوکر واپس لوٹے تو یونس خان کپتان کے ہمراہ 186 رنز کی شراکت قائم کرکے میچ کو ڈرا کرنے میں کامیاب رہے۔ دونوں کھلاڑیوں نے مشترکہ طور پر 57 اوورز کریز پر گزارے تھے۔

زمباوے بمقابلہ پاکستان پہلا ٹیسٹ، ہرارے 2013

یونس خان کی شاندار ڈبل سنچری اور مصباح الحق کی نصف سنچری کی بدولت پاکستان نے زمباوے کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست سے دوچار کیا تھا۔ یونس خان نے 404 گیندوں پر 15 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 200 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ مصباح الحق  نے 157 گیندوں پر 52 رنز بنائے تھے۔

ایک مرتبہ پھر ابتدائی تین وکٹیں جلد گر جانے کے بعد یونس خان اور مصباح الحق کے درمیان 116 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔

مصباح الحق کے آؤٹ ہونے کے بعد یونس خان نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور میزبان ٹیم کو میچ جیتنے کے لیے 342 رنز کا ہدف دیا، تاہم زمباوے کی پوری ٹیم 120 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

پاکستان بمقابلہ سری لنکا تیسرا ٹیسٹ، شارجہ 2014

یہ وہی ٹیسٹ میچ ہے جس کے آخری دو سیشنز میں 302 رنز بنا کر پاکستان نے فتح اپنے نام کی تھی۔

72 گیندوں پر 68 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے والے مصباح الحق نے اظہر علی کے  ہمراہ 109 رنز کی شراکت قائم کی تھی۔ اظہر علی 103 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تھے جبکہ یونس خان نے 29 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا دوسرا ٹیسٹ، ابوظہبی 2014

اس ٹیسٹ میچ میں یونس خان اور مصباح الحق کی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے پاکستان کو 20  سال بعد آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔

سیریز میں یونس خان نے ڈبل سنچری (349 گیندوں پر 219 رنز) جبکہ مصباح الحق نے دو سنچریاں بنائی تھیں۔

مصباح الحق نے دوسری سنچری کے ذریعے طویل طرز کی کرکٹ میں تیز ترین سنچری بنانے کا ریکارڈ برابر کیا تھا۔

میچ میں دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 181 رنز کی شراکت نے پاکستان کو اپنی پہلی اننگز 570 رنز پر ڈکلیئر کرنے میں مدد کی۔

دوسری اننگز کا آغاز کرنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے 57 گیندوں پر 101 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیل کر میچ میں پاکستان کی گرفت مضبوط کر دی تھی۔

مصباح الحق کو مین آف دی میچ جبکہ یونس خان کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا تھا۔

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ پہلا ٹیسٹ، ابوظہبی 2014

پاکستان نے یونس خان اور مصباح الحق کی شاندار بلے بازی کی بدولت تین وکٹوں کے نقصان پر 566 رنز کا پہاڑ کھڑا کرکے اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کردی۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 193 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم ہوئی۔

مصباح الحق 102 اور یونس خان 100 رنز بناکر کریز پر موجود رہے۔

میچ کی دوسری اننگز میں 480 رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 231 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

انگلینڈ بمقابلہ پاکستان پہلا ٹیسٹ، لارڈز 2016

یہ وہی ٹیسٹ میچ ہے جہاں کامیابی کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم نے معروف پش اپ سٹائل میں فتح کا جشن منایا تھا۔ اسی میچ میں مصباح الحق نے لارڈز کے میدان میں اپنی پہلی سنچری بھی بنائی تھی۔

انگلینڈ بمقابلہ پاکستان چوتھا ٹیسٹ، اوول 2016

پاکستان کا 69 واں یوم آزادی کرکٹ مداحوں کے لیے دوگنی خوشی لایا تھا کیونکہ مصباح الحق کی زیرقیادت قومی پرچم تھامے پاکستانی کھلاڑیوں نے آزادی کے رنگوں میں جیت کا تڑکہ بھی لگا دیا تھا۔

یہ بطور کھلاڑی یونس خان اور مصباح الحق کا آخری دورہ انگلینڈ تھا۔

انگلینڈ کے 328 رنز کے  تعاقب میں یونس خان نے میچ کی پہلی اننگز میں ڈبل سنچری سکور کرکے پاکستان کی گرفت مضبوط کر دی تھی۔

یونس خان کو مین آف دی میچ اور مصباح الحق کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا تھا۔ اسی میچ میں کامیابی کے بعد پاکستان کو آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان تیسرا ٹیسٹ، ڈومینیکا 2017

یہ مصباح الحق اور یونس خان کے کرکٹ کیریئر کا آخری میچ تھا۔

یہاں مصباح الحق نے سیریز جیت کر پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا جبکہ یونس خان 10 ہزار سے زائد رنز بنا کر ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز بن گئے تھے۔

میچ کے اختتام پر نوجوان کھلاڑیوں نے دونوں سینیئر کرکٹرز کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر میدان کا چکر لگایا۔ ان یادگار لمحات کی تصاویر آج بھی کرکٹ کے مداحوں کے ذہنوں میں نقش ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ