اسامہ بن لادن ’شہید‘: عمران خان کی غلطی یا پالیسی میں تبدیلی؟

قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے اسامہ بن لادن کو ’شہید‘ کہا جبکہ 2011 میں ایبٹ آباد آپریشن کے بعد اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی القاعدہ سربراہ کی ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دے چکے ہیں۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اپنی حکومت کی کامیابیاں گنواتے ہوئے جب خارجہ پالیسی کا ذکر کر رہے تھے تو انہوں نے پاکستان میں القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کی موجودگی اور 2011  کے امریکی آپریشن کے بارے میں بھی بات کی۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے کہا کہ امریکہ نے ایبٹ آباد میں آ کر اسامہ بن لادن کو مار دیا۔ تاہم فوراً ہی عمران خان نے کہا کہ ’انہیں شہید کر دیا۔‘

خیال رہے کہ دو مئی 2011 کو خصوصی امریکی فورسز نے پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں آدھی رات کے وقت حملہ کر کے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔

پاکستان اب تک سرکاری سطح پر اس بات سے انکار کرتا رہا ہے کہ اس کے پاس القاعدہ  کے سربراہ کے بارے میں کوئی معلومات تھیں۔ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کے بعد کو پاکستان کو قومی سطح پر مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ پاک امریکہ تعلقات بھی خراب ہوئے۔

دوسری جانب 2011 میں پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ایوان میں اپنے خطاب کے دوران اسامہ بن لادن کی ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دے چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عمران خان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر تو بعد میں بحث شروع ہوئی جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے اسمبلی میں ہی اس پر تبصرہ کر ڈالا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ’عمران خان نے اسامہ بن لادن کو آج شہید ڈکلیئر کر دیا ہے جو بندہ اس سرزمین پر دہشت گردی لے کر آیا۔‘

ان کے اس تبصرے پر اسمبلی میں اپوزیشن نشستوں پر موجود ارکان نے ہنستے ہوئے ٹیبل بجائے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ’اسامہ بن لادن اول اور آخر دہشت گرد تھا اس نے میرے وطن کو برباد کیا اور یہ اسے شہید کہہ رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان میں حزب اختلاف کی بات سننے کی ہمت اور حوصلہ ہونا چاہیے تھا لیکن وہ ان کی بات سنے بغیر چلے گئے۔

گذشتہ برس جولائی میں وزیراعظم عمران خان نے ایک امریکی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر ہی امریکہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو تلاش کر کے ہلاک کرنے میں کامیاب ہوا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان