شرح پیدائش میں ’ہوشربا‘ اضافے کے بعد تاریخی مانع حمل پروگرام

رپورٹس کے مطابق آئندہ سال انڈونیشیا میں نارمل اوسط سے چار لاکھ بچے زائد پیدا ہوں گے اور اس اضافے کی وجہ شادی شدہ جوڑوں کا طویل عرصے تک گھروں میں اکٹھے بند رہنا ہے۔

انڈونیشیا کی حکومت نے ایک دن میں تقریباً دس لاکھ خواتین میں مانع حمل ادویات بانٹی ہیں۔

جکارتہ کے ایک سرکاری ہسپتال میں یہ سب خواتین مانع حمل ادویات لے رہی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈونیشیا میں حمل کی شرح کم کرنے کے لیے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام شروع کرنے کی ضرورت اس وقت محسوس ہوئی جب کرونا وائرس کی وبا کے دوران حاملہ خواتین غیر معمولی تعداد میں ہسپتالوں کا رخ کرنے لگیں۔

رپورٹس کے مطابق آئندہ سال انڈونیشیا میں نارمل اوسط سے چار لاکھ بچے زائد پیدا ہوں گے اور اس اضافے کی وجہ شادی شدہ جوڑوں کا طویل عرصے تک گھروں میں اکٹھے بند رہنا ہے۔

مِڈ وائف ایسوسی ایشن جکارتہ سے تعلق رکھنے والی عذر ڈیانا نے کہا کہ شوہر گھروں میں ہی رہتے ہیں۔ بیویوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ معمول سے زیادہ ملتے ہیں جس کی وجہ سے حمل کی شرح روکنے میں ناکامی ہوئی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے خواتین حمل روکنے کے لیے چیک کروانے سے بھی محروم رہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی صحت