'مسیحی برادری ندیم جوزف قتل کی تحقیقات سے غیر مطمئن'

ان کا مزید کہنا تھا کہ ندیم جوزف کے قتل کے پیچھے وہی ذہنیت کار فرما ہے جس کے مطابق اقلیت کو ایک کمزور طبقہ سمجھ کر ان کے ساتھ مرضی کا سلوک کیا جاتا ہے۔

(سوشل میڈیا)

سربراہ چرچ آف پاکستان بشپ ہمفری سرفراز پیٹر کے مطابق مسیحی برادری ندیم جوزف قتل کیس میں پشاور کے پشتخرہ تھانے کی تحقیقات سے مطمئن نہیں ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں ندیم جوزف کو پڑوسیوں نے مبینہ طور پر 'غیر مسلم ہونے کی وجہ سے' قتل کر دیا تھا۔

یہ واقعہ پشاور کے علاقہ سواتی گیٹ میں پیش آیا۔ ندیم کے رشتہ دار یاسر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کی بہن نے رواں سال مئی میں اپنا گھر فروخت کرنے کے بعد اس علاقے میں کرائے پر مکان لیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پڑسیوں نے انہیں پہلے دن سے ہی تنگ کرنا شروع کر دیا تھا۔ ’شروع شروع میں پڑوسی ان کے گھر کو باہر سے تالا لگا کر اس میں ایلفی ڈال دیا کرتے تھے۔‘

یاسر کے مطابق پڑوسیوں نے محلے کے پراپرٹی ڈیلر سے بھی کہا تھا کہ ’ان کو گھر کیوں دیا، یہ تو مسلمان نہیں اور ہمیں ان سے مسئلہ ہے۔ آپ ان سے مکان خالی کروائیں۔ پھر ایک دن میرا 17 سالہ بھانجا موٹرسائیکل پر گھر آ رہا تھا کہ راستے میں سلمان اور سلیمان نامی پڑوسیوں نے اسے روکا اور کہا کہ تم اتنی تیز بائیک کیوں چلا رہے ہو۔‘

یاسر نے بتایا کہ ’ان کے ہاتھ میں اسلحہ تھا جس سے انہوں نے میرے بھانجے کو پہلے زخمی کیا۔ پھر جب میرے بہنوئی گھر سے باہر نکلے تو انہوں نے گولی چلا دی جو میرے بہنوئی کو لگی۔ گولی کی آواز سننے کے بعد میرے بھائی اور والدہ جب باہر آئے تو ان دونوں کو بھی گولیاں مار کر زخمی کر دیا گیا۔‘

یاسر کا کہنا ہے کہ ان کے بہنوئی کو پیٹ میں گولی لگی جس کے بعد انہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال لے جایا گیا، جہاں تقریباً 20 دن تک وہ زیر علاج رہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم یاسر کے مطابق صحیح علاج نہ ہونے کی وجہ سے وہ انہیں نارتھ ویسٹ ہسپتال لے گئے جہاں وہ صرف دو دن ہی زندہ رہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ دو جون کو پیش آیا تھا تاہم ان کے بہنوئی 22 دن تک ہسپتال میں رہنے کے بعد جانبر نہ ہو سکے۔

اس حوالے سے متعلقہ پولیس سٹیشن نے بتایا کہ ندیم اور دیگر کو گولیاں مارنے والے دونوں ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں جن میں سے ایک ضمانت پر رہا ہو چکا ہے۔

دوسری جانب چرچ آف پاکستان بشپ پیٹر سرفراز نے بتایا کہ ’ندیم جوزف کے قتل کے پیچھے وہی ذہنیت کار فرما ہے جس کے مطابق اقلیت کو ایک کمزور طبقہ سمجھ کر ان کے ساتھ مرضی کا سلوک کیا جاتا ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ اپنا دفاع کر نہیں سکیں گے۔‘

بشپ پیٹر سرفراز کے مطابق ندیم  کو ہراساں بھی کیا جاتا تھا اور مسیحی برادری پشتخرہ تھانے کی تحقیقات سے مطمئن نہیں۔ ندیم کی ہلاکت کے خلاف گذشتہ روز اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاج بھی کیا گیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان