گالف سے بیزار لوگوں میں ’فٹ گالف‘ کیوں مقبول ہو رہا ہے؟

اگرچہ یہ گالف کے اصولوں پر کھیلا جاتا ہے لیکن کھلاڑی سٹکس کی بجائے اپنے پاؤں سے کم ترین ککس کے ساتھ بال کو ہول میں پھینکنے کی کوشش کرتے ہیں۔

دنیا کے بہت سارے ممالک میں گالف اپنی مقبولیت کھوچکا ہے، نوجوانوں کی بڑی تعداد کو اس کھیل میں دلچسپی نہیں ہے اور کچھ لوگوں کے پاس اسے کھیلنے کے لیے پورے دن کا وقت نہیں ہے۔ اس صورت حال میں بہت سارے گالف کورسز بند ہو رہے ہیں لیکن ایک نیا کھیل ’فٹ گالف‘ ان بند ہوتے ہوئے گالف کورسز کی آمدنی کا ذریعہ بن گیا ہے۔

’فٹ گالف‘ دنیا کے دو مشہور کھیلوں فٹ بال اور گالف کا ایک نیا امتزاج ہے جو تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور لوگوں کو اپنی جانب راغب کررہا ہے۔

اگرچہ یہ گالف کے اصولوں پر کھیلا جاتا ہے لیکن کھلاڑی اپنے کلبز (گالف بال کو ہِٹ کرنے والی سٹکس) کو گھر پر ہی چھوڑ دیتے ہیں اور اس کی بجائے وہ اپنے پاؤں سے کم ترین ککس کے ساتھ بال کو ہول میں پھینکنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ کھیل کب شروع ہوا؟

اس کھیل کی ابتدا کب ہوئی اس بارے میں حقیقت واضح نہیں ہے، تاہم 2008 میں نیدرلینڈ میں اس کا پہلا ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا تھا۔

اب تک تقریباً 36 ممالک میں ہزاروں افراد فٹ گالف کھیل رہے ہیں اور 2012 کے بعد اس کھیل کی ایک بین الاقوامی فیڈریشن قائم کر دی گئی ہے جس نے دنیا بھر میں اس کھیل کا انتظام سنبھال رکھا ہے۔

ملائیشیا میں 2018 کے دوران دارالحکومت کوالالمپور کے نزدیک ایک متروک گالف کورس کو فٹ گالف کے لیے مختص کر دیا گیا تھا جہاں لوگ اب اس کھیل سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

ایک 38 سالہ ملائیشین خاتون جمیعت الاکمل نے اپنے دوستوں کے ساتھ پہلی بار اس کھیل کو کھیلنے کی کوشش کی۔ ان کے نزدیک گالف ایک بورنگ کھیل تھا لیکن وہ اب فٹ گالف سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’آپ کو لگتا ہے کہ یہ کوئی منفرد کھیل ہے جس کا آپ کو تجربہ کرنا چاہیے۔ میں اس (فٹ گالف) کا ایک اور سیشن بک کرانے کا سوچ رہی ہوں۔‘

ملائیشیا میں فٹ گالف کی تنظیم کے شریک بانی جیفری کوٹم کا کہنا ہے کہ اس کھیل کو شروع کرنے کی ابتدائی کوششوں کی مخالفت گالف کورس کے مالکان نے کی، جن کے خیال میں فٹبالرز کو ان کے سبزہ زار پر کھیلنے کی اجازت دینا ایک برا خیال تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن آخر کار وہ بکیٹ جیلوٹونگ نامی کمپنی قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے جو اب ملائیشیا میں دو فٹ گالف کورسز کا انتظام سنبھالتی ہے۔

کوٹم نے کہا کہ ملائیشیا میں اب ہر ماہ دو ہزار سے زیادہ لوگ فٹ گالف کھیلتے ہیں۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا: ’گالف کے برعکس فٹ گالف کے کھیل کا انحصار طاقت اور عمر پر نہیں ہے بلکہ یہ زیادہ تکنیکی ہے۔ یہ لوگوں کی بجائے کورس کو شکست دینے کے بارے میں ہے۔‘

دنیا بھر میں اس فٹ گالف کے متعدد ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ 2020 میں اس کا ورلڈ کپ ایڈیشن جاپان میں ہونا تھا، جسے کرونا (کورونا) کی وبا کے باعث آئندہ سال تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل