چینی حکام نے چینگ ڈو میں امریکی قونصل خانہ قبضے میں لے لیا

چین نے گذشتہ ہفتے امریکی شہر ہیوسٹن میں موجود چینی قونصل خانے کو خالی کرنے کے ردعمل کے طور پر جنوب مغربی شہر چینگ ڈو میں امریکی قونصل خانہ قبضے میں لے لیا ہے۔

سوموار کی دوپہر کو پولیس نے چینگ ڈو قونصل خانے کی جانب جانے والی سڑک سے رکاوٹیں ہٹا دیں (اے ایف پی)

چین نے گذشتہ ہفتے امریکی شہر ہیوسٹن میں موجود چینی قونصل خانے کو خالی کرنے کے ردعمل کے طور پر جنوب مغربی شہر چینگ ڈو میں امریکی قونصل خانہ قبضے میں لے لیا ہے۔

اس سے قبل چین کی جانب سے اس قونصل خانے کو خالی کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔

امریکی قونصل خانے پر قبضہ کرنا دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے۔

گذشتہ جمعے کو بیجنگ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ امریکی حکومت نے چین کو امریکی شہر ہیوسٹن میں موجود قونصل خانہ خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس اعلان سے قبل چینی قونصل خانے کے اہلکاروں کو صحن میں دستاویزات جلاتے دیکھا گیا تھا۔

چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’چینگ ڈو میں واقع امریکی قونصل خانہ سوموار کی صبح دس بجے بند ہوا تھا اور چینی حکام سامنے کے دروازے سے عمارت میں داخل ہوئے۔‘

جمعے کو چین کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ امریکہ کو چینگ ڈو کا قونصل خانہ بند کرنے اور امریکہ شہریوں کو عمارت خالی کرنے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ یاد رہے اس روز ہیوسٹن میں بند کیے جانے والے چینی قونصل خانے کو بھی اتنا ہی وقت دیا گیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کی ای میل کے جواب میں لکھا کہ ’ہم چین کی حکمران جماعت چینی کمیونسٹ پارٹی کے فیصلے سے مایوس ہوئے ہیں اور ہم اس خطے اور چین کے دوسرے حصوں میں لوگوں سے باہمی تعاون کی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔‘

سوموار کی دوپہر کو پولیس نے چینگ ڈو قونصل خانے کی جانب جانے والی سڑک سے رکاوٹیں ہٹا دیں۔ سڑک سے گزرتے درجنوں افراد اس کارروائی کی تصاویر اور ویڈیوز بناتے رہے جبکہ ایک شخص کی جانب سے فون پر چینی ترانہ بھی بجایا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی سفارت خانے نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے چینی زبان میں ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں کہا گیا کہ ’چینگ ڈو میں موجود امریکی قونصل خانہ 1985 سے امریکہ اور سچوان، چونگ کنگ، ینان اور تبت کے لوگوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا رہا ہے۔ ہم آپ کو یاد رکھیں گے۔‘

چین کے سرکاری ٹی وی سی سی ٹی وی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمارت پر لگایا گیا امریکی پرچم سوموار کی صبح چھ بج کے 18 منٹ سے سرنگوں کر دیا گیا تھا۔

چینگ ڈو کے امریکی قونصل خانے کی ویب سائٹ کے مطابق یہاں 200 کے قریب اہلکار کام کرتے تھے جن میں سے تقریباً 150 افراد مقامی تھے۔

چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کی کئی وجوہات ہیں جو دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاہدوں، ٹیکنالوجی کی تجارت، کووڈ 19 کی وبا، جنوبی چینی سمندر میں واقع کئی علاقوں پر چین کی ملکیت کے دعوں اور ہانگ کانگ میں کی جانے والی چینی کارروائی پر مبنی ہیں۔

جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو چین کے حوالے سے مزید سخت نقطہ نظر اپنانے اور اسے 'اپنے دور کا مشن ' قرار دے چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا