حیدر علی کی بے خوف بیٹنگ نے پاکستان کو سرفراز کردیا 

اس پوری سیریز میں پہلی دفعہ کوئی پاکستانی بلے باز اس قدر اعتماد اور اپنے یقین سے کھیلا ہے۔

(اے ایف پی)

تیسرے ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 5 رنز سے شکست دے کر سیریز کو برابر کردیا۔

منگل کو مانچسٹر کی خنک شام میں تیسرا ٹی ٹونٹی میچ پاکستانی ٹیم کے لیے آخری امتحان تھا۔

 تیسرے اور آخری ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ میں گرین شرٹس کو کامیابی کی موہوم سی امید تھی اور توقع تھی کہ واپسی کے سفرسے پہلے شاید خالی ہاتھ نہ لوٹیں کم ازکم ایک جیت تو ہو۔

امیدوں اور خواہشوں کے انبار کے ساتھ جب بابر اعظم ٹاس کرنے گئے تو توقع نہیں تھی کہ آج بھی ہار جائیں گے  لیکن کیا کریں سکےکے صرف دو ہی رخ ہوتے ہیں سو ٹاس ہار گئے ۔

انگلش کپتان اوئن مورگن نے ٹاس جیت کر توقعات کے مطابق پہلے پاکستان کو بیٹنگ کرائی۔  مورگن گزشتہ میچ کو دیکھتے ہوئے مطمئن تھے جہاں پہلے فیلڈنگ نے ان کو فاتح بنادیا تھا۔

پاکستان کا آغاز مایوس کن تھا، فخر زمان دوسرے اوور میں ہی معین علی کی گیند پر بولڈ ہوگئے ۔

پاکستان نے ڈیبیو کرنے والے نوجوان کرکٹر حیدر علی پر اعتماد کیا اور ون ڈاؤن بھیجا،  حیدر نے بھی مایوس نہیں کیا  جس طرح انھوں نے آتے ہی دھواں دار بیٹنگ شروع کی لگتا تھا عرصہ سے کھیل رہے ہیں ان کا اعتماد قابل دید تھا ۔

اس پوری سیریز میں پہلی دفعہ کوئی پاکستانی بلے باز اس قدر اعتماد اور اپنے یقین سے کھیلا ہے۔

بابر اعظم کے ساتھ ان کی 30 رنز کی رفاقت تو ابتدا تھی لیکن محمد حفیظ کے ساتھ 100 رنز کی رفاقت میچ کی جان تھی۔  انھوں نے5 چوکوں اور 2 چھکوں کے ساتھ 33 گیندوں پر 54 رنز بنائے۔

کسی بھی پاکستانی بلے باز کا ڈیبیو پر یہ سب سے زیادہ اسکور اور پہلی نصف سنچری ہے۔

حفیظ بھی آج بہت عمدہ کھیلے 52 گیندوں پر 86 رنز 6 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے بناکر انھوں نے پاکستان ٹیم کو ایک مضبوط سکور فراہم کردیا۔

پاکستان نے مقررہ بیس اوورز میں 190 رنز بنائے

انگلینڈ کے لیے اگرچہ یہ کوئی مشکل ہدف نہیں تھا خاص طور سے جب ایک دن پہلے اتنا ہی سکور انگلینڈ بخوبی پورا کرچکا ہوتو بظاہر ایک آسان سا مقابلہ لگ رہا تھا۔

لیکن آج پاکستانی بولرز نے قدرے بہتر بولنگ کی ۔

شاہین شاہ نے اپنے پہلے دو اوورز نپے تلے اور تیز کیے پہلے ہی اوور میں جونی بیرسٹو کو صفر پر چلتا کیا۔

ٹم بینٹن آج بھی اچھا کھیلے اور 46 رنز بنائے۔ کپتان اوئن مورگن بھی خوب  ان کا ساتھ دے رہے تھے لیکن ساتویں اوور میں مورگن کارن آؤٹ ہونا میچ کا ٹرننگ پوائنٹ بن گیا ۔

وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کے باوجود معین علی مسلسل انگلینڈ کو فتح کی جانب لے جارہے تھے ان کی

33 گیندوں پر 61 رنز کی اننگ نے انگلینڈ کیمپ میں فتح کی شمع روشن کردی تھی لیکن آخری دو اوورز میں وہاب ریاض اور حارث رؤف نے نپی تلی بولنگ کرکے انگلینڈ کو 19  رنز نہیں کرنے دیے۔

آخری اوور میں 14 رنز کا ہدف انگلینڈ کے آخری بلے باز نہ کرسکے اور جب حارث رؤف نے آخری گیند پھینکی تو انگلینڈ فتح سے 5 رنزکی دوری پر تھا۔

آخری میچ میں حیدر علی کے جوش تو حفیظ اور وہاب ریاض کے تجربے نے پاکستان کو جیت کا مزہ چکھادیا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس آخری میچ میں وہاب ریاض کے ساتھ سابق کپتان سرفراز کو بھی موقع ملا لیکن وہ متاثر نہ کرسکے، وہ معین علی کو اسٹمپ کرنے کا موقع ضائع کرگئے۔

پاکستان کا دو ماہ سے زائد دورہ منگل کی شام اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔  اختتامی میچ میں پاکستان کی فتح ہی صرف قابل ذکر نہیں بلکہ ایک نئے سٹار کا جنم بھی سوشل میڈیا ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔

19 سالہ حیدر علی کی بے خوف پر  اعتماد بیٹنگ نے دنیا بھر سےسابق اور حاضر ٹیسٹ کرکٹرز کے دل جیت لیے ہیں۔ 

مائیکل وان ڈین جونز وسیم اکرم اور سابق کوچ مکی آرتھر حیدر علی کی شاندار بیٹنگ کی تعریف کی ہے اور انھیں مستقبل کا ایک عظیم کرکٹر قرار دے رہے ہیں ۔

ٹیسٹ سیریز میں اسد شفیق اور دوسرے بلے بازوں کی ناکامی کے بعد حیدر علی کی آج کی کارکردگی نے پاکستان کرکٹ میں ان کےلیے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔

ممکن ہے مصباح الحق پشیمان ہوں کہ حیدر علی کو پہلے موقع کیوں نہیں دیا، شاید وہ نڈھال بیٹنگ لائن سنبھال لیتے ۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ