امریکہ میں جاری یو ایس اوپن میں میچ کے دوران ایک خاتون لائن جج کو غلطی سے گیند مارنے پر ٹینس کے عالمی نمبر ایک سٹار نواک جاکووچ اتوار کو ڈرامائی طور پر یو ایس اوپن سے باہر ہوگئے۔
نیو یارک کے آرتھر ایش سٹیدیم میں جاری یو ایس اوپن کے چوتھے راؤند میں سپین کے پابلو کرینو بسٹا کے ساتھ میچ میں پہلا سیٹ 5-6 سے ہارنے کے بعد جوکووچ نے غصے میں گیند کو ریکٹ سے مارا۔
خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق بظاہر وہ دوسری جانب ہی دیکھ رہے تھے جب انہوں نے اپنی جیب سے گیند نکالی اور ریکٹ کے ذریعے لائن جج کی سمت میں ماری۔ وہ جا کر سیدھا حاتون جج کے گلے میں لگی۔
وہ چیخیں اور سانس لینے میں دشواری سے زمین پر گر گئیں۔ جوکووچ ان کی طرف بھاگے یہ دیکھنے کے لیے کہ وہ ٹھیک ہیں یہ نہیں۔ کچھ منٹوں کے بعد وہ اٹھیں اور کورٹ سے باہر چلی گئیں۔
اس کے بعد جوکووچ اور ٹورنامنٹ کے ریفری سوئرن فریمل کے درمیان دس منٹ تک بات چیت جاری رہی جس میں جوکووچ نے اپنی وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی۔
آخر کار امپائر نے اعلان کیا کہ کرینو بسٹا ڈی فالٹ سے میچ کے فاتح ہیں۔ جوکووچ نے اپنے حریف سے ہاتھ ملایا اور کورٹ سے امپائر کا ہاتھ ملائے بغیر چلے گئے۔
وہ سیدھا اپنی گاڑی کی طرف گئے اور رپورٹرز سے بات کیے بغیر سٹیڈیم سے چلے گئے۔
بعد میں انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ 'بہت معذرت خواہ ہیں۔'
ان کا مزید کہنا تھا: 'اس تمام صورت حال نے مجھے غمگین اور خالی سا چھوڑ دیا ہے۔ خدا کا شکر ہے کہ وہ خاتون ٹھیک ہیں۔ میں ان کو اتنی پریشانی دینے کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ یہ غیر دانستہ تھا اور بہت غلط۔'
انہوں نے اپنے رویے پر ٹورنامنٹ کے آرگنائرز سے بھی معافی مانگی مگر یہ نہیں کہا کہ آیا ان کا جوکووچ کو ڈس کوالیفائی کرنے کا فیصلہ درست تھا یا نہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یو ایس ٹینس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ جوکووچ کو گرینڈ سلیم کے 'جان بوجھ کر خطرناک طریقے سے کورٹ میں گیند کو مارنے یا نتائج کا خیال نہ کیے بغیر غفلت میں گیند کو مارنے' کے حوالے سے قوانین کے تحت ڈس کوالیفائی کیا گیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ جوکووچ کو ٹورنامنٹ سے حاصل کیے گئے تمام پوائنٹ اور میچ جیتنے کی رقوم سے بھی ہاتھ دھونے پڑیں گے۔
رپوٹروں سے بات کرتے ہوئے ریفری فریمل نے کہا کہ جوکووچ نے ان سے کہا کہ انہیں ڈی فالٹ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ان سے جو ہوا وہ غیر دانستہ طور پر ہوا۔
ریفری کا کہنا تھا کہ وہ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ یہ غیر دانستہ تھا مگر یہ واضح تھا جوکووچ نے 'غصے اور لاپروائی سے' گیند کو مارا۔
ان کے بقول: 'وہ (خاتون لائن جج) واضح طور پر تکلیف میں تھیں۔ اس کے علاوہ اور کوئی آپشن ہی نہیں تھا۔'