پاکستان: کم کیسز کے باوجود کرونا ویکسین کے ٹرائل پر اثر نہیں پڑے گا

ویکسین بنانے والی چینی کمپنی کی پاکستان میں نمائندہ فرم کے مطابق وائرس کے کم کیسز اس بات کی نشاندہی نہیں کہ یہ وائرس اب ملک میں ختم ہو گیا۔

پاکستان میں کرونا وائرس  سے اب تک 6،359 اموات ریکارڈ ہوئی  ہیں( اے ایف پی)

کرونا (کورونا) وائرس کی ویکسین بنانے والی چینی کمپنی کینسائنو بایو لوجکس (CanSino) کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان میں کیسز کی تعداد کم ہونے کے باوجود ممکنہ ویکسین کے فیز تھری کے کلینیکل ٹرائلز پر اثر نہیں پڑے گا۔

پاکستان کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے گذشتہ ماہ ملک میں ایڈینو فائیو نوول کرونا وائرس ویکسین (Ad5-nCoV) کے کلینیکل ٹرائل کی منظوری دی تھی، جس کی سربراہی حکومت کے زیر انتظام قومی انسٹی ٹیوٹ برائے صحت (این آئی ایچ) کے ساتھ ساتھ مقامی دوا ساز کمپنی اے جے ایم فارما کر رہی ہے۔

اے جے ایم فارما ویکسین کے ٹرائل کے لیے چینی کمپنی کینسائنو بایولوجکس کی پاکستان میں نمائندہ کمپنی ہے۔ اے جے ایم میں ان ٹرائلز کے نگران حسن عباس ظہیر نے روئٹرز کو بتایا: 'ہم اس منصوبے کو 20 ستمبر یا اس ماہ کے آخر میں شروع کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔'

ایڈینو فائیو نوول کرونا وائرس ویکسین اور پلیسبو انجیکشن اگلے ہفتے پاکستان کو وصول ہوجائیں گے۔ پاکستان میں جون میں روزانہ سامنے والے کرونا کیسز کی تعداد چھ ہزار سے بڑھ گئی تھی، لیکن اس کے بعد اس میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے اور آٹھ ستمبر کو صرف 426 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی۔ ملک بھر میں مجموعی طور پر کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 299،659 اور اموات 6،359 ریکارڈ کی گئی ہیں۔

حسن نے بتایا کہ کرونا وائرس کے کم کیسز سامنے آنا اس بات کی نشاندہی نہیں کہ یہ  اب ملک میں موجود نہیں۔ 'ہمیں لگتا ہے کہ لوگ ابھی بھی انفیکشن میں مبتلا ہیں لیکن ٹیسٹ نہیں ہو رہے لٰہٰذا وائرس اب بھی موجود ہے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بائیس کروڑ سے زیادہ آبادی والے ملک پاکستان میں روزانہ 20 سے 30 ہزار کے درمیان کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب این آئی ایچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر اکرام نے روئٹرز کو بتایا کہ حکام کا خیال میں ٹیسٹ کی کم شرح ہونے کے باوجود پاکستان میں وائرس کا پھیلاؤ کم تھا لیکن محققین نے اس ویکسین کے ٹرائل کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا تھا۔

'ہم نے کینسائنو بایولوجکس کے ساتھ حکمت عملی بنائی ہے کہ کس طرح یہ یقینی بنائیں کہ جو لوگ وائرس سے زیادہ متاثر ہیں، انہیں بطور رضاکار ان ٹرائلز کا حصہ بنایا جائے۔ خصوصاً فرنٹ لائن ورکرز، جن کے وائرس میں مبتلا ہونے کے خدشات زیادہ ہیں۔'

ایڈینو فائیو ناول کرونا وائرس ویکسین کے ٹرائلز آٹھ ہزار کے قریب رضاکاروں پر کیے جائیں گے، جن میں سے بیشتر کا تعلق محکمہ صحت سے ہوگا۔ ان افراد کو چار ماہ کی مدت میں بھرتی کیا جائے گا اور ویکسین یا پلیسبو حاصل کرنے کے بعد اس کی 12 ماہ تک جانچ پڑتال کی جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت