چین 'خطے میں امن کو تباہ' کرنے کی کوشش کر رہا ہے: تائیوان

وزات دفاع کے مطابق چین کے جنگی طیارے جمعرات کو دوسرے روز بھی تائیوان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔

تائیوان کی جانب سے جاری کردہ 10 فروری کی اس تصویر میں تائیوان کا ایک ایف 16 جنگی طیارہ چین کے ایچ 6 بمبار طیارے کو تائیوان کی فضائی حدود سے باہر لے جاتے ہوئے۔ (اے ایف پی)

تائیوان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ چینی جنگی طیاروں نے جمعرات کو دوسرے روز بھی آبنائے تائیوان پار کرکے اس کی حددو کا رخ کیا، ساتھ ہی اس نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ 'خطے میں امن کو تباہ' کرنے سے باز رہے۔

 چین، جو تائیوان پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے، نے اپنے ساحل اور تائیوان کے قریب حالیہ ہفتوں میں  کئی جنگی مشقیں کی ہیں۔

تائیوان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح سُو-30 جنگی طیارے اور وائے- 8 طیارے ان چینی طیاروں میں شامل تھے جو تائیوان کی شمال مغربی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔

وزارت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا: 'وزارت دفاع نے ایک بار پھر چین کی کمیونسٹ پارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ بار بار خطے کے امن اور استحکام کو تباہ نہ کرے۔'

بیان میں کہا گیا کہ چین کے اقدامات تائیوان کے شہریوں کے دلوں میں نفرت کو جنم دے رہے ہیں۔

وزارت کے مطابق تائیوان نے چینی طیاروں کو روکنے کے لیے اپنے طیارے روانہ کیے اور جلد ہی 'دشمن کی نقل و حرکت' کو ٹریک کر لیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روئٹرز نے تبصرے کے لیے چین کی وزارت دفاع سے رابطہ کیا تاہم ان کا فوری جواب موصول نہیں ہوسکا۔

چین نے تائیوان کو اپنے اختیار میں لینے کے لیے طاقت کے استعمال کو رد نہیں کیا۔ تایئوان کئی بار کہہ چکا ہے کہ کرونا وبا کے دوران چین کی جانب سے حالیہ مہینوں میں فوجی دھمکیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب بیجنگ کا کہنا ہے کہ ایسی مشقیں غیر معمولی نہیں اور ان کا مقصد اپنی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم رہنے کا اظہار ہے۔

تائیوان اپنے مشرقی اور جنوب مشرقی ساحل پر لائیو فائر ہتھیاروں کے ٹیسٹ کر رہا ہے۔

تائیوان کے صدر سائی انگ وین نے کہا ہے دونوں فریقین کے درمیان رابطے قائم رہنے کی ضرورت ہے، دوسری صورت میں خطے میں بحیرہ جنوبی چین اور تائیوان کے گرد حادثاتی طور پر جھڑپیں شروع ہونے کا خدشہ ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا