موٹروے ریپ کیس: مرکزی ملزم عابد ’مخبری‘ پر فیصل آباد سے گرفتار

پولیس افسر کے مطابق عابد ملہی کی اہلیہ کو فیصل آباد پہنچا کر سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کا جال بچھایا اور جیسے ہی ملزم ملاقات کے لیے پہنچا تو بغیر کسی مزاحمت کے گرفتار کر لیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق گوجرانوالا سے تعلق رکھنے والی خاتون رات ڈیڑھ بجے لاہور سے گوجرانوالا جا رہی تھیں کہ ان کی گاڑی کا پٹرول ختم ہو گیا تھا (پنجاب پولیس)

پنجاب پولیس کے مطابق لاہور، اسلام آباد موٹر وے ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو ایک ماہ بعد فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔

ڈی ایس پی حسنین حیدر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ملزم مخبری پرگرفتار ہوا۔ ’پولیس نے اس معاملے کو حکمت عملی سے انجام دیا تاکہ اس بار وہ ہاتھ سے نکلنے نہ پائے۔ پولیس نے عابد ملہی کی اہلیہ کو فیصل آباد پہنچا کر سادہ لباس اہلکاروں کا جال بچھایا اور جیسے ہی ملزم ملاقات کے لیے پہنچا تو اس کو حکمت عملی کے تحت بغیر کسی مزاحمت کے گرفتار کرلیا گیا۔‘

آر پی او فیصل آباد راجہ رفعت نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ملزم عابد ملہی کو سی ٹی ڈی، لاہور پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیز نے گرفتار کیا اور اس آپریشن سے متعلق فیصل آباد پولیس کوعلم نہیں تھا۔‘

دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل اور پنجاب کے وزیراطلاعات فیاص الحسن چوہان نے بھی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ شہباز گل نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’عابد ملہی گرفتار ہو گیا ہے۔ انشااللہ قانون کے مطابق سزا ملے گی۔‘

فیاض الحسن چوہان نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج پنجاب پولیس نے عابد ملہی کو گرفتار کر کے قوم پر لگے دھبے کو دھونے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘ ان کے مطابق پولیس نے واقعے کے 72 گھنٹوں میں ہی پتا لگا لیا تھا کہ کون قصوروار ہے اور عابد ملہی گو گرفتار کرنے کے لیے چار سے پانچ مقامات پر چھاپے مارے مگر میڈیا میں شور کی وجہ سے عابد ملہی گرفت سے نکل جاتا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید بتایا کہ ’ہم نے پچھلے 15 دنوں میں جان بوجھ کر معاملے کو ٹھنڈا رکھا تاکہ عابد ملہی مطمئن ہو جائے اور پھر ہم اسے پکڑ لیں۔ عابد ملہی کی اب ضمانت نہیں ہونی چاہیے اور اسے نشان عبرت بنائیں گے۔‘

خیال رہے کہ عابد ملہی نے گذشتہ ماہ نو ستمبر کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر موٹروے پر کھڑی گاڑی میں ایک خاتون کو ان کے بچوں کے سامنے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق گوجرانوالا سے تعلق رکھنے والی خاتون رات ڈیڑھ بجے لاہور سے گوجرانوالا جا رہی تھیں کہ ان کی گاڑی کا پٹرول ختم ہو گیا تھا۔ موٹروے ریپ کیس کا ایک اور ملزم شفقت پہلے ہی پولیس کی حراست میں ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزم شفقت کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے مطابق ملزم شفقت کا ڈی این اے میچ کر چکا ہے اور اس نے گرفتاری کے بعد اعتراف جرم بھی کر لیا تھا۔ اس واقعے کے بعد پنجاب حکومت اور پنجاب پولیس کو انسانی حقوق کی تنظیموں اور عام عوام کی جانب سے مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

پنجاب پولیس نے عابد ملہی گرفتاری کے لیے کئی کوششیں کیں تاہم اسے کامیابی نہیں ملی، جس کے بعد پولیس حکام نے عابد کے خاکے جاری کیے اور عوام سے بھی گرفتاری میں مدد کی اپیل کی۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان