پی ڈی ایم جلسہ: ’لاپتہ افراد کا مسئلہ ظلم ہے، اس کو ختم ہونا پڑے گا‘

حکومت مخالف تحریک پی ڈی ایم گوجرانوالہ اور کراچی میں جلسے کرنے کے بعد اتوار کو کوئٹہ میں اپنی قوت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

پی ڈی ایم جلسے سے خطاب میں سیاسی قائدین نے بلوچستان کے لاپتہ افراد کے حوالے سے بات کی (ٹوئٹر/مریم نواز)

کوئٹہ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان کے لاپتہ افراد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ اب بند ہو جانا چاہیے۔

حکومت مخالف تحریک پی ڈی ایم گوجرانوالہ اور کراچی میں جلسے کرنے کے بعد اتوار کو کوئٹہ میں اپنی قوت کا مظاہرہ کر رہی تھی۔

اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے آغاز میں فرانس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور انہیں عمارتوں پر لٹکانے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

مریم نواز نے پنڈال میں موجود شرکا سے فرانس کے خلاف احتجاج بھی ریکارڈ کروایا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے لاپتہ افراد کے بارے میں کہا کہ لوگوں کو غائب کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ’لاپتہ افراد کے گھر والوں کی بددعا سے ڈرو، اپنے لوگوں سے سوتیلے لوگوں جیسا سلوک مت کرو۔‘

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کو اپنے نمائندے چننے کا حق نہیں بلکہ اس کا فیصلہ یہ کریں گے۔‘

 

 خطاب میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے جنرل ر عاصم سلیم باجوہ سے ایک مرتبہ پھر اثاثوں کی تفصیلات بتانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ، حکومت اور وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ ’عاصم سلیم باجوہ بلوچستان کے بادشاہ رہے ہیں اور ووٹ کی عزت کے ساتھ کھیلتے رہے ہیں۔‘

مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم پوچھتے ہیں کہ ایک نوکری پیشہ ہونے کے باجود اربوں کھربوں کے اثاثے کہاں سے آئے۔‘

’جب ہم پوچھتے ہیں کہ پیزا کیا ہے اور 99 کمپنیاں کہاں سے وجود میں آگائیں تو وہ (عاصم سلیم باجوہ) چپ، ہم ایس ای سی پی کے ریکارڈ میں تبدیلی کا پوچھتے ہیں تو وہ چپ، ہم رسیدیں مانگتے ہیں تو وہ چپ۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مریم نواز نے کہا کہ ’ہمیں تو جواب نہیں دیتے، عمران خان میں بھی صلاحیت نہیں کہ وہ ہی پوچھ لیں۔‘

اس دوران پنڈال میں ’عاصم باجوہ استعفیٰ دو‘ کے بعرے لگتے رہے جس پر مریم نواز نے کہا کہ ’عاصم سلیم باجوہ آپ نے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ تو دے دیا اب چیئرمین سی پیک کے عہدے سے بھی استعفی دیں۔‘

کوئٹہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ’دنیا کے کسی ملک میں ایسی مثال ملتی ہے کہ ہر شہر سے عوام کو اغوا ہو رہے ہیں، اس پر میڈیا بھی کچھ نہیں بول سکتا، نہ عدلیہ کچھ کرسکتی ہے اور پارلیمان بھی کچھ نہیں کر پا رہی، لاپتہ افراد کا مسئلہ ظلم ہے، اس ظلم کو ختم ہونا پڑے گا، عوام کو بنیادی حقوق دینا پڑے گا۔‘

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’یہ ظلم جاری رہا تو میرا نہیں خیال یہ ملک اس کو برداشت کر پائے گا، یہ کتنا بڑا مذاق ہے کہ وہی آدمی نیب کا سربراہ ہے جن کے نیب کے قید میں زیادہ لوگ فوت ہوچکے ہیں جو گوانتاموبے کے مقابلے میں زیادہ تعداد ہے، کیا یہ آدمی لاپتہ افراد کے لیے کام کرے گا۔‘

مریم نواز اور بلاول بھٹو سے قبل مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف سمیت کئی دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری ریاستی طاقت اپنوں کے خلاف کب تک استعمال ہوتی رہے گی، اپنوں کے خلاف غداری کے الزامات کب تک لگائے جاتے رہیں گے۔‘

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کو دوسروں پر کیچڑ اچھالنا نہیں بچا سکے گا اور ان کو حساب دینا ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست