بختاور بھٹو اور بےنظیر بھٹو کی منگنی میں سات مشترک چیزیں

سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحب زادی بختاور بھٹو زرداری کی منگنی آج بلاول ہاؤس میں ہونے جا رہی ہے۔ اس سے قبل ان کی اور ان کے والدین کی منگنی میں کچھ مماثلت پر نظر۔

(تصاویر: اے ایف پی)

بختاور بھٹو کی منگنی کی خبروں میں یہ بات بھی گردش کر رہی ہے کہ ان میں اور ان کی والدہ بےنظیر بھٹو کی منگنی کے وقت کے حالات میں کئی چیزیں مشترک ہیں۔ 

1- بےنظیر بھٹو اپنے بہن، بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں اور بختاور بھٹو بھی بڑی بہن ہیں۔

2- بےنظیر بھٹو کی منگنی کی رسم میں ان کے بھائی میر مرتضیٰ نے ناراضگی کے باعث شرکت نہیں کی تھی، جبکہ بختاور بھٹو کے بھائی بلاول بھٹو کرونا مثبت ہونے کے باعث تقریب میں شرکت نہیں کر رہے۔   

3- بےنظیر بھٹو کی منگنی دونوں خاندانوں کی رضامندی سے ہوئے تھی، جبکہ بختاور بھٹو کی منگنی بھی خاندانی رضامندی سے طے پائی ہے۔  

4-  منگنی کے وقت آصف علی زرداری کو کوئی نہیں جانتا تھا، بختاور بھٹو سے منگنی کرنے والے محمود چوہدری کو بھی منگنی سے پہلے عام لوگ نہیں جانتے تھے۔ ان کی منگنی کے چند دن بعد ہی ان کے نام سے کئی منفی باتیں کی گئی۔ سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ محمود چوہدری احمدی ہیں، بعد میں پاکستان پیپلز پارٹی کو بیان جاری کرکے تردید کرنی پڑی۔   

5- منگنی کے وقت بےنظیر بھٹو اپنے خاندان کے دو اہم افراد سے محروم کر دی گئی تھیں۔ ان کے والد سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کو سابق فوجی آمر ضیاالحق کی حکومت نے پھانسی دے دی تھی، جبکہ ان کے چھوٹے بھائی 26 سالہ شاہ نواز بھٹو کی 18 جولائی 1985 کو فرانس کے شہر نیس میں پراسرار موت ہو گئی تھی۔   

بختاور بھی منگنی کے وقت اپنے خاندان کے دو اہم افراد کھو چکی ہیں۔ ان کے چچا میر مرتضیٰ بھٹو کو 20 ستمبر 1996 کو کراچی میں ان کی آبائی رہائش گاہ ستر کلفٹن کے باہر سات ساتھیوں سمیت مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ ان کی والدہ بےنظیر بھٹو کو دسمبر 2007 میں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں انتخابی ریلی سے خطاب کر کے واپس آتے ہوئے حملے میں ہلاک کردیا گیا۔   

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ میں بےنظیر بھٹو کی منگنی کے متعلق 11 اگست 1987 کو چھپنے والے خبر میں لکھا گیا تھا کہ بےنظیر بھٹو  کی آصف علی زرداری سے خاندان کے ایک بزرگ کے کہنے پر ہوئی تھی۔ جب کہ ان کی آصف علی زرداری سے پہلی ملاقات منگنی سے صرف چھ دن قبل ہوئی تھی۔   

 

6- بےنظیر بھٹو کی منگنی کے بعد عام لوگوں نے جب یہ خدشہ ظاہر کیا کہ شادی کے بعد وہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گی تو بےنظیر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی شادی کسی طرح بھی ملک، عوام اور ذوالفقار علی بھٹو کے نظریات پر اثر انداز نہیں ہوگی۔  

عام طور یہ سمجھا جاتا ہے کہ بختاور بھٹو کبھی سیاست میں سرگرم نہیں ہونگی، مگر پارٹی کی جانب سے کبھی بھی اس پر کوئی بیان نہیں جاری کیا گیا۔   

7- بےنظیر بھٹو کی منگنی کی خبر دنیا کے بھر کے اخباروں کی زینت بنی۔ بختاور کی منگنی کا بھی خوب چرچا ہے۔

اس بار روایتی میڈیا کے علاوہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا بھی اس منگنی کو دھوم دھام سے کور کر رہا ہے۔

بختاور نے ایک ٹویٹ میں اپنے خیر خواہوں کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان