'رضوان کی شاندار اننگز ناقدین کے لیے جواب'

پاکستان نے رضوان کے جارحانہ 89 رنز کی بدولت نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی حاصل کر لی۔

میں تنقید کو اپنے لیے بہتر سمجھتا ہوں اور  غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں: محمد رضوان (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد بالآخر جاگ گئی اور منگل کو میزبان ٹیم کے خلاف آخری میچ چار وکٹوں سے جیت کر کلین سوئپ کا داغ لگنے سے بچ گئی۔

نیپئیر میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں فتح کا سارا کریڈٹ محمد رضوان کو جاتا ہے جن کی شاندار اننگز نے پاکستان کو فتح یاب کر دیا۔ ان کی اننگز ناقدین کے لیے بھی ایک جواب ہے جو ان کو کھلانے پر تنقید کر رہے تھے۔

آج کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو کسی حد تک صحیح ثابت ہوا کیونکہ کیویز بیٹنگ آخری میچ میں اس طرح نظر نہیں آئی جیسے گذشتہ میچوں میں تھی۔ ایک آسان اور ہموار بیٹنگ وکٹ پر نیوزی لینڈ کے بلے باز وقفے وقفے سے آؤٹ ہوتے رہے جس کے باعث ایک بہت بڑا سکور نہ بن سکا۔

مقررہ 20 اوورز میں نیوزی لینڈ نے 173 رنز بنائے۔ ڈیون کونوے نے سب سے زیادہ 63 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ پچھلے میچ کے ہیرو سائیفرٹ نے 35 اور گین فلپس نے 31 رنز بنائے۔

پاکستان کی طرف سے فہیم اشرف نے عمدہ بولنگ کی اور 20 رنز دے کر تین وکٹ لیں۔ پاکستان نے آخری میچ میں تین تبدیلیاں کرتے ہوئے عماد وسیم، عبداللہ شفیق اور وہاب ریاض کی جگہ حسین طلعت، افتخار احمد اور محمد حسنین کو شامل کیا تھا۔

پاکستان کے لیے 174 رنز کا ہدف بظاہر مشکل نظر آتا تھا کیونکہ مہمان ٹیم کی بیٹنگ کی تاریخ ہدف عبور کرنے میں اچھی نہیں لیکن رضوان کی شاندار اننگز نے اس کو ممکن کر دکھایا۔

رضوان نے شروع سے بے خوف بلے بازی کی، وہ کسی بھی مرحلے پر نروس نہیں دکھائی دیے۔ ان کی صرف 59 گیندوں پر 89 رنز کی اننگز نے پاکستان کی فتح کا مشن مکمل کر دیا۔ ان کی اننگز 10 چوکوں اور تین چھکوں سے مزین تھی۔

محمد حفیظ کے ساتھ دوسری وکٹ کی 72 رنز کی رفاقت میچ کی خاص بات تھی، حفیظ نے ایک بار اچھی بیٹنگ کی اور 41 رنز بنائے۔حفیظ کے آؤٹ ہونے کے بعد دوسرے بلے بازوں کے ساتھ بھی رضوان نے جیت کا سفر جاری رکھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک موقعے پر میچ میں سنسنی آگئی تھی جب ایک ہی اوور میں جیمیسن نے خوشدل شاہ اور شاداب خان کو دو گیندوں پر آؤٹ کردیا۔ اس وقت پاکستان کو جیت کے لیے 11 رنز چاہیے تھے۔

تاہم اس موقعے پر رضوان نے حواس برقرار رکھے لیکن آخری اوور میں جب تین رنز کی ضرورت تھی وہ کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ایسے میں افتخار احمد نے آخری گیند سے قبل چھکا لگا کر پاکستان کی فتح ثبت کردی۔ نیوزی لینڈ کی بولنگ اور فیلڈنگ آج معمول سے کمتر رہی اور فیلڈنگ میں کئی غلطیاں ہوئیں۔

رضوان نے میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرتے ہوئے کہا کہ ’میری آج کی بیٹنگ میں مینیجمنٹ کا کردار ہے جس نے مجھ پر اعتماد کیا اور موقع دیا، میں تنقید کو اپنے لیے بہتر سمجھتا ہوں اور غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔‘

رضوان نے گذشتہ شکستوں کو ماضی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کی فتح نے ٹیم کا مورال بلند کر دیا اور ٹیسٹ سیریز میں اب مزید اعتماد سے جائیں گے۔ واضح رہے رضوان باکسنگ ڈے سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے قائم مقام کپتان ہوں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ