تھائی لینڈ کے بادشاہ کی شاہی کنیز کی سینکڑوں 'نازیبا' تصاویر لیک

شاہی کنیز سنینات وونگ وجیراپکدی کی 1400 سے زائد سیلفیز، جن میں جنسی مواد پر مبنی تصاویر بھی شامل ہیں، ایسے موقع پر لیک کی گئی ہیں جب وہ دس ماہ قید میں گزارنے کے بعد واپس شاہی محل آنے والی تھیں۔

26 اگست 2019 کی اس تصویرمیں  شاہی کنیز سنینات وونگ وجیراپکدی تھائی لینڈ کے بادشاہ  مہا وجیرالونگ کورن کے ہمراہ (تصویر: اے ایف پی)

تھائی لینڈ کے بادشاہ کی شاہی کنیز سنینات وونگ وجیراپکدی کی سینکڑوں انتہائی ذاتی نوعیت کی تصاویر ان کے فون سے چرا لی گئی ہیں۔ یہ تصاویر شاہی نظام کے مخالف ایکٹیوسٹس کو بطور 'انتقامی پورن' کے لیک کی گئی ہیں، جو انہیں ملک واپس آنے سے 'روکنے کی ایک کوشش' سمجھی جا رہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق سنینات وونگ کی 1400 سے زائد سیلفیز، جن میں جنسی مواد پر مبنی تصاویر بھی شامل ہیں، کو نامعلوم افراد کی جانب سے کیے جانے والے سائبر حملے میں چرانے کے بعد لیک کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ان کی شاہی محل میں واپسی کے موقعے پر کیا گیا ہے۔ وہ گذشتہ سال بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن کی جانب سے قید کیے جانے کے بعد محل واپس آ رہی ہیں۔

شاہی کنیز کی نجی تصاویر برطانوی تجزیہ کار اینڈریو میک گریگور مارشل اور دانشور پاوین چھچھاوالپونگ پن کو بھی بھیجی گئی ہیں، جو جاپان میں مقیم ہیں اور تھائی شاہی خاندان کو تنقید کا نشانہ بنانے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

22 نومبر کو کی گئی ایک ٹویٹ میں مارشل نے کہا تھا کہ 'یہ تصاویر واضح طور پر سنینات وونگ وجیراپکدی کے فون کی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر تصاویر انہوں نے خود لی ہیں اور ان میں سے درجنوں بہت ذاتی نوعیت کی ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے یہ تصاویر خود لی ہیں تاکہ انہیں وجیرالونگ کورن (تھائی بادشاہ) کو بھیج سکیں۔'

ان کی جانب سے مزید لکھا گیا کہ انہیں یہ تصاویر سنینات وونگ وجیراپکدی کی بنکاک میں واقع خواتین کی لت یاو جیل سے رہائی سے کچھ ہی دن پہلے بھیجی گئیں جہاں سے رہائی کے بعد انہوں نے بادشاہ کے پاس واپس جا کر تمام شاہی خطابات اور مراعات واپس حاصل کرنی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

35 سالہ سنینات وونگ وجیراپکدی، جو 'کوئی' کے نام سے معروف ہیں، نے 2008 میں آرمی کے نرسنگ کالج سے گریجویشن کی تھی، اس کے علاوہ انہوں نے فوج کا جنگی کورس بھی کر رکھا ہے، جن میں جنگل میں ہونے والی جنگ اور نائٹ پیراشوٹنگ کی تربیت شامل ہے۔ وہ بادشاہ کے شاہی حفاظتی دستے میں بھی شامل رہ چکی ہیں اور میجر جنرل کے عہدے تک ترقی پا چکی ہیں۔

اگست 2019 میں انہیں تھائی بادشاہ کی ملکہ ستیھدا سے شادی کے تین ماہ بعد 'شاہی کنیز' کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ یاد رہے کہ ملکہ ستھیدا تھائی بادشاہ کی چوتھی اہلیہ ہیں۔

اس عہدے پر ترقی کے کچھ ماہ بعد ہی انہیں 'بے وفائی' اور بادشاہ کی اہلیہ کی حیثیت کو کم کرنے کی کوشش کرنے کے الزام میں اپنے خطاب اور فوجی عہدے سے محروم کر دیا گیا تھا۔ شاہی محل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں سنینات وونگ وجیراپکدی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ 'بے ایمانی' اور 'بادشاہ اور ملکہ کی نافرمانی کی مرتکب ہوئی ہیں۔'

رواں سال ستمبر میں انہیں ایک تربیتی جیل میں دس ماہ کی قید کے بعد رہا کر دیا گیا تھا اور اب انہیں 'بے گناہ' قرار دیا گیا ہے۔

ملکہ ستھیدا اور شہزادی برجاکیتھیبا کے حامی دھڑوں کی جانب سے ان کی محل میں واپسی کی 'شدید مخالفت' کی جا رہی تھی۔

تجزیہ کار اینڈریو میک گریگور مارشل کا مزید کہنا تھا کہ 'عین ممکن ہے کہ کوئی کی تصاویر کے لیک کرنے کی وجہ ان کی مہا وجیرالونگ کورن کی شاہی کنیز کی حیثیت سے بحالی کو روکنے کی کوشش ہو۔'

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا