صوبے یا نجی کمپنیاں منظوری کے بعد کرونا ویکسین منگوا سکتی ہیں: اسد عمر

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی کے مطابق وفاق کرونا ویکسین  درآمد پر کوئی اجارہ داری نہیں رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے اور نجی شعبہ ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان) کی منظوری سے ویکسین منگوا سکتے ہیں۔

(اے ایف پی)

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کے مطابق وفاق کرونا ویکسین درآمد پر کوئی اجارہ داری نہیں رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے اور نجی شعبہ ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان) کی منظوری سے ویکسین منگوا سکتے ہیں۔

ایک نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں کرونا ویکسین پاکستان آ جائے گی۔

انہوں نے گاوی الائنس پروگرام کے تحت 'کوویکس' نامی ویکسین بھی پاکستان جلد آنے کے امکانات ظاہر کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلا ترجیحی گروپ ہیلتھ کیئر ورکرز ہیں جن کی رجسٹریشن کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے اور تین لاکھ ورکرز رجسٹرڈ ہیں۔

بیان کے مطابق ڈریپ نے ایسٹرازینیکا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے جبکہ چینی کمپنی سائنوفام کی ویکسین بھی منظور کی جا چکی ہے، کس نام سے اسے امپورٹ کیا جائے گا، یہ طے کرنا باقی ہے۔

یاد رہے کہ آسٹرا زینیکا برطانوی اور سویڈن کی مشترکہ کمپنی ہے جس کا ہیڈکوارٹر برطانوی کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں واقع ہے۔ کمپنی نے گزشتہ سال نومبر میں اعلان کیا تھا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں ٹیسٹ کی جانے والی اس کی AZD1222 نامی کرونا وائرس ویکیسن نے ستر فیصد کارکردگی دکھائی ہے۔ کمپنی کے مطابق مذکورہ ویکسین کے ایک مہینے کے وقفے سے دو انجیکشن لگتے ہیں جبکہ دوسرے شاٹ میں دوائی کی مقدار آدھی رکھ کر نوے فیصد نتائج بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آسٹرا زینیکا کی تیار کردہ ویکسین، جسے گزشتہ سال دسمبر میں برطانیہ میں منظوری حاصل ہوئی تھی، کرونا وائرس کی دوسری ویکسینز کے مقابلے میں نسبتا سستی اور استعمال میں آسان بتائی جاتی ہے۔ 

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن کے لیے پورا نظام بن چکا ہے، ویکسین لگانے والوں کی تربیت مکمل ہوچکی ہے، لوگ تعینات ہوچکے ہیں۔

سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں اسد عمر نے بتایا کہ میں یہ غلط فہمی دور کردوں کہ صوبے ویکسین نہیں منگوا سکتے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سندھ ویکسین کا آرڈر دینا چاہے تو وہ مکمل طور پر آزاد ہے، ہم نے پہلے دن یہ پالیسی دے دی تھی کہ ڈریپ کی منظوری کے بعد صوبے ویکسین منگوانے کے لیے آزاد ہوں گے۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے انڈپینڈنٹ اردو کے نمائندے عبداللہ جان کی طرف سے بھیجے گئے ایک پیغام کے جواب میں تصدیق کی کہ ویکسین کے استعال کی اجازت دے دی گئی ہے نیز آسٹرا زینیکا کی پاکستان میں ویکسین رجسٹریشن کے لیے درخواست دی گئی تھی۔ 

پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) ذرائع کے مطابق آسٹرا زینیکا کی ویکسین سے متعلق تفصیلی معلومات ایک پاکستانی کمپنی نے چند روز پہلے ادارے کے پاس جمع کروائی تھیں۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت