’ایدھی صاحب کے ساتھ اعزازات لیا کرتی، آن لائن ووٹنگ نئی ہے‘

آن لائن جاری اس مقابلے میں دنیا کے 190 ممالک سے سولہ لاکھ افراد نے حصہ لیا جن میں سے 20 ایسے بااثر افراد، اشیا اور کاموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا جنہوں نے مختلف شعبوں میں انسانیت اور دنیا پر مثبت اثر چھوڑا ہو۔

(سوشل میڈیا)

بین الاقوامی تنظیم  'امپیکٹ ہال مارکس'کی جانب سے کروائے جانے والے دو جہتی گزٹ شیٹ مقابلے کے نتائج کا اعلان جلد ہونے والا ہے۔

اس مقابلے میں پاکستان سے انسانیت و انسان دوست بلقیس ایدھی اور ماہر ماحولیات، ریسرچر اور سائنسدان ڈاکٹر اورنگزیب حافی شامل ہیں۔

امپیکٹ ہال مارکس کی جانب سے اس وقت اس مقابلے کی آن لائین پولنگ جاری ہے۔ اس مقابلے میں دنیا کے 190 ممالک سے سولہ لاکھ افراد نے حصہ لیا جس میں سے 20 ایسے با اثر افراد، اشیا اور کاموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا جنہوں نے مختلف شعبوں میں انسانیت اور دنیا پر بڑا مثبت اثر چھوڑا ہو۔

یہ سبھی اپنی اپنی فیلڈ کے بااثر افراد ہیں جنہیوں نے اپنے کام سے دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کیا۔ ان افراد میں سے ایک شخص کو پرسن آف دی ڈیکیڈ کا اعزاز دیا جائے گا۔ جب کہ اس پولنگ میں دنیا بھر کے افراد آن لائن حصہ لے رہے ہیں اور ووٹ کر رہے ہیں۔

یہ اکیسویں صدی کا وہ مقابلہ ہے جس میں صدی کی پہلی دو دہائیوں کی سب سے بااثر شخصیت کا چناؤ کیا جائے گا۔

  پاکستان سے بلقیس ایدھی کا نام با اثر شخصیات کی کیٹیگری میں شامل ہے جب کہ پاکستان کے ماہر ماحولیات و سائنسدان ڈاکٹر اورنگزیب حافی کا نام نئی دریافت کی کیٹگری میں ہے۔

سارک آسیان پوسٹ ڈاکٹور ل ایکیڈیمیاڈائریکٹوریٹ کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) اظہر سلیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس وقت پولنگ چل رہی ہے اور اس پر زیادہ تر برطانیہ کے لوگ ووٹ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سو سے زیادہ ممالک اس میں شرکت کرتے ہیں خاص طور پر سارک ممالک جس میں ہم بھی آجاتے ہیں ۔

ہرملک اپنے ملک سے ایک ایسے مرد اور عورت کو نامزد کرتے ہیں۔ اس مرتبہ ہم نے بلقیس ایدھی اور ڈاکٹر اورنگزیب کو نامزد کیا ہے۔ کیونکہ ملک اور انسانیت کے لیے ان کا کردار بہت نمایاں رہا ہے اور ان کے کاموں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ان کے نام بھیجیں ہیں۔

ڈاکٹر اورنگزیب کو ہم نے تکنیکی کینڈیڈیٹ کے طور پر نامزد کیا ان کی سائنسی فیلڈ میں دریافتوں کی بنا پر جبکہ بلقیس ایدھی کوہم نے انسانیت کے لیے کام کرنے والوں کی کیٹیگری میں نامزدکیا ہے۔ ہمیں پوری امید ہے اور ہمارے ذرائع کے مطابق ہم بلقیس ایدھی کو یہ مقابلہ جیتتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ لیکن حتمی طور پر اعلان نتیجہ آنے کے بعد ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ اس مقابلے میں سارک ممالک سے تین امیدوار ہیں جن میں سے ایک کا تعلق بھارت سے ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ اس مقابلے کی کنٹرولنگ باڈی ‘who is who’ ہے وہی مانیٹرنگ باڈی ہیں۔ who is who کو ہال مارکس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ہمارے لیے یہ بہت فخر کی بات ہے کہ ہم نے دو امیدواروں کو نامزد کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہم ضرور جیتیں گے۔

بلقیس ایدھی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا: 'میں خوش ہوں۔ لیکن میری سمجھ سے یہ باتیں باہر ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے میں نے کبھی ایسی چیزیں دیکھی نہیں ہیں۔ میں ہمیشہ ایدھی صاحب کے ساتھ اعزازات لیا کرتی تھی مگر یہ آن لائن ووٹنگ میرے لیے نئی ہے۔ ایدھی صاحب تو نمبر ون تھے مگر مجھے امید ہے کہ یہ مقابلہ بھی پاکستان جیتے گا۔ '

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس مقابلے میں پاکستان کی جانب سے شامل ہونے والے دوسرے امیدوار ڈاکٹر اورنگزیب حافی ہیں جو ایجادات کی کیٹیگری میں مقابلہ کر رہے ہیں، انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا: 'میری ریسرچ میگنیٹوہائڈرو ٹراپزم (MHT) ہے ۔ اسے یوں سمجھ لیں کہ جہاں فزکس اور بائیولوجی ایک دوسرے کو اوور لیپ کرتے ہیں۔ میری ریسرچ ایک طرح سے ایک نئی دریافت ہے۔ اسے یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس تحقیق میں نے یہ دیکھا کہ  مقناطیسی شعاعوں کے ہائیڈروجن کے مالیکیول پر کیا اثرات ہوتے ہیں نیز پلازمہ پراس کا اثر کتنی دیر اور کس نوعیت پر قائم رہتا ہے۔ اس کاپہلا تجربہ 2016  میں میں نے جہاز میں بیٹھ کر 4 ہزار فٹ کی بلندی پر کیا جو سائنس کی تاریخ میں  پہلی مرتبہ ہوا۔ اس تجربے کو دیکھنے کے لیے مختلف ممالک کے سائنسدان، ناسا کے افراد، ہائیر ایجوکشن کمیشن کے لوگ اور دیگر شامل تھے۔ اس تجربے میں میں نے پانی، خرگوش و دیگر ایسی چیزوں کا استعمال کیا تھا۔ہم نے اس میں یہ دیکھنا تھا کہ اتنی بلندی پر مقناطیسی شعاعوں کا اثر ہائیڈروجن ایلیمنٹ پر برقرار رہتا ہے یا نہیں۔ اور مالیکیول پر اس کا کس نوعیت کا اثر ہوا۔'

اس مقابلے کے نتیجے کا اعلان امریکی وقت کے مطابق 25 جنوری کی رات دس بجے  کیا جائے گا۔

اس مقابلے میں اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بانکی مون اور کوفی عنان بھی شامل ہیں۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن ، ماہر نفسیات اسٹیفن سولڈز (USA) ، میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے پروفیسر یانگھی لی (جنوبی کوریا)، ٹیلی ویژن اداکار انجین الٹان ڈیزیٹن عرف ارطغرل (ترکی) ، سائنس دان فرانسواائس اینگلٹ (بیلجیم) ، سائنس دان اور مفکر فرٹجوف کیپرا (امریکہ) ، خواتین اور بچے۔ اقوام متحدہ کے سب سے کم عمر آب و ہوا کارکن گریٹا تھون برگ (سویڈن) و دیگر شامل ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان