پاکستان سے خلیجی ممالک کے لیے فیری سروس، سالانہ لاکھوں مسافر سفر کرسکیں گے: حکام

وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کے مطابق فیری سروس کا آغاز کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں سے کیا جائے گا، تاہم کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

11 جنوری 2023 کو کراچی بندرگاہ پر جہاز لنگر انداز ہیں (رضوان تبسم / اے ایف پی)

پاکستان نے پہلی بار ایک بین الاقوامی فیری آپریٹر، سی کیپرز (Sea Keepers) کو ایران اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے لیے فیری سروس لائسنس جاری کر دیا ہے۔

سی کیپرز پرائیویٹ لمیٹڈ جدید، پائیدار اور مؤثر سمندری انجینئرنگ، ڈیزائن اور سپلائی چین کے حل فراہم کرتا ہے اور اس کا عالمی نیٹ ورک پاکستان، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور چین میں دفاتر پر مشتمل ہے۔

حکومت پاکستان کی اجازت کے تحت یہ کمپنی اب پاکستان کو ایران اور خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک سے جوڑنے والے بحری راستوں پر مسافر فیری سروس شروع کر سکتی ہے۔

وفاقی وزارتِ بحری امور کی طرف سے پیر کو جاری ایک اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کی بحری شعبے میں بڑی پیش رفت ہے۔

حکومت کے مطابق نئی فیری سروس سے ہر سال لاکھوں مسافروں کو فائدہ پہنچنے کی توقع ہے، خصوصاً ان زائرین کو جو ایران اور عراق کا سفر کرتے ہیں جبکہ خلیجی ممالک جانے والے محنت کشوں اور سیاحوں کے لیے بھی یہ ایک سہل اور موثر سہولت ہو سکتی ہے۔

سرکاری بیان کے مطابق یہ منظوری لائسنسنگ کمیٹی کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد دی گئی ہے جس میں وزارتِ بحری امور، دفاع، خارجہ، داخلہ، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اور بندرگاہ و جہازرانی کے حکام نے شرکت کی۔

تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا اس لائسنس کے لیے کسی دوسری کمپنی نے بھی خواہش ظاہر کی تھی اور کیا اس پر غور ہوا تھا یا نہیں۔

سی کیپر کی ویب سائٹ کے مطابق اس ادارے کے پاکستان اور برطانیہ کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں دفاتر قائم ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم، جس میں سابق نیوی اور تجارتی شعبوں کے اعلی بحری ماہرین شامل ہیں۔

حکومت کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد فیری سروس کے آغاز یا اس متعلق مزید تفصیلات کے لیے سی کیپر کی ویب سائٹ پر دیئے گئے نمبروں پر انڈپینڈنٹ اردو نے رابطہ کر کے سوالات کے جوابات کی کوشش کی لیکن کمپنی طرف سے بتایا گیا کہ اس وقت کسی بھی طرح کی معلومات فراہم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سی کیپر کی دیگر سہولتوں سے متعلق مسافروں کے تجربے کے بارے میں ویب سائٹ کہا گیا گیا کہ ان کی تیار کردہ فیری سو مسافروں کے لیے ایک سفر کا ایک منفرد اور پرتعیش تجربہ پیش کرتی ہے۔

کمپنی کے مطابق ایک کے ساتھ کشادہ انٹیریئر، پینورمک نظارے، جدید سہولیات، اپنی مرضی کے مطابق کیٹرنگ کا اختیار اور ایک تجربہ کار عملہ ان کے جہاز کو کارپوریٹ ایونٹس یا نجی پارٹیوں کے لیے بہترین کروز بناتے ہیں۔

سی کیپر کا کہنا ہے کہ وہ آج کل پاکستان میں آٹھ سو مکعب میٹر سپلٹ ہوپر برج تیار کر رہے ہیں اور برطانیہ کے لیے چھ سو مسافروں پر مشتمل بارجز ڈیزائن کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے بیان میں اس فیصلے کو ایک تاریخی سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور قومی بحری پالیسی سے ہم آہنگ ہے اور ملک میں بین الاقوامی سطح پر بحری رابطوں کے نئے باب کھولنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس لائسنس سے علاقائی رابطوں، مذہبی سیاحت اور سمندری تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے وسیع امکانات پیدا ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سروس بری راستوں پر خاص طور پر بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور مذہبی زائرین کے لیے موجود دباؤ کو کم کرے گی اور ہوائی سفر کے مقابلے میں اخراجات میں خاطر خواہ کمی لائے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مسافروں کی سہولت، تحفظ اور بنیادی ضروریات کے مطابق تیار کی گئی فیری سروس کا آغاز کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں سے کیا جائے گا اور اس میں اضافہ مستقبل کی ضروریات اور اور باہمی معاہدوں کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ یہ اقدام پاکستان کی بلیو اکانومی کے فروغ، تجارتی لاجسٹکس کی بہتری اور سمندری سیاحت کے فروغ کی حکومتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جو خطے میں پائیدار اور مربوط سمندری نقل و حمل کے نظام کی جانب ایک عملی قدم ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا