’بختاور کو مہندی کا ڈیزائن اتنا پسند آیا کہ پہلے ٹپ دی اور بعد میں بل‘

سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزادی کی رسم حنا سے قبل ان کے ہاتھوں پر مہندی لگانے والی آرٹسٹ ام کلثوم نے بتایا کہ یہ ڈیزائن بنانے میں انہیں پانچ گھنٹے لگے۔

ام کلثوم نے بتایا کہ ڈیزائن میں کنول کا کوئی خاص مطلب نہیں، بس انہیں لگا کہ ڈیزائن میں یہ ہونا چاہیے تو بنا دیا۔(تصاویر: بختاور بھٹو انسٹاگرام)

پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور پاکستان پیپلز پارٹی کے موجودہ شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری کی رسم حنا کے لیے انہیں مہندی لگانے والی آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ بختاور کو ان کی لگائی ہوئی مہندی اتنی پسند آئی کہ پہلے انہیں ٹپ دی اور پھر بل ادا کیا۔

بختاور بھٹو زرداری کی شادی کی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے اور اس سلسلے میں رسم حنا بدھ (27 جنوری) کو ہے۔ بختاور کو مہندی لگانے کے لیے آرٹسٹ ام کلثوم حذیفہ لاٹھی کا انتخاب کیا گیا۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ام کلثوم نے بتایا: ’یہ ڈیزائن میں نے پہلے سے نہ تو سوچا تھا اور نہ ہی بنایا تھا۔ جب میں وہاں پہنچی تو بختاور نے کہا کہ ڈیزائن بے شک جیسا بھی ہو لیکن اس میں اجرک کے ڈیزائن کا کچھ حصہ ضرور ہو تو میں نے یہی سوچ کر یہ ڈیزائن بنایا، جس کے درمیان میں اجرک کا کچھ ڈیزائن بھی ہے۔‘

ام کلثوم نے مزید بتایا کہ مہندی کا یہ ڈیزائن بنانے میں انہیں پانچ گھنٹے لگے۔ ’ہم نے منگل کی شام کو تین بجے ڈیزائن بنانا شروع کیا اور رات کو نو بجے تک مکمل ہوا۔‘

انہوں نے مزید بتایا: ’جب میں نے بختاور کے ہاتھوں پر مہندی مکمل کی تو وہ بہت خوش ہوئیں اور انہوں نے اپنے پرس میں سے پیسے نکال کر پہلے مجھے ٹپ دی اور بعد میں بل ادا کیا۔‘

ایک سوال کے جواب میں ام کلثوم نے بتایا کہ انہوں نے بختاور بھٹو سے مہندی کے اتنے ہی پیسے لیے جو وہ کسی بھی دوسرے کسٹمر سے لیتی ہیں۔

’ان کے ہاتھوں پر مہندی کا ڈیزائن بناتے ہوئے مجھے فخر ہو رہا تھا کہ میں اتنی بڑی شخصیت کو مہندی لگا رہی ہوں۔ بختاور اتنی بڑی شخصیت ہونے کے باوجود اعلیٰ ظرف ہیں۔‘

ایک سوال پر کہ مہندی لگاتے ہوئے وہ کیا سوچ رہی تھیں؟ ام کلثوم نے بتایا: ’میں اس وقت کچھ بھی نہیں سوچ رہی تھی۔ میری پوری توجہ ڈیزائن پر تھی کہ کہیں وہ خراب نہ ہوجائے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈیزائن میں کنول کا پھول بنانے سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایا: ’اس کا کوئی خاص مطلب نہیں، بس مجھے لگا کہ ڈیزائن میں یہ ہونا چاہیے تو بنا دیا۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کے پاس بختاور بھٹو کے مہندی ڈیزائن کی تصاویر ہیں تو انہوں نے کہا: ’سیکیورٹی کے باعث میرا فون بلاول ہاؤس کے گیٹ پر ہی رکھ دیا گیا تھا، اس لیے تصاویر نہیں لے سکی۔ بختاور نے خود تصاویر لی تھیں اور وہ بعد میں مجھے بھیجیں گی۔‘

واضح رہے کہ گذشتہ برس 27 نومبر کو بختاور بھٹو کی منگنی پاکستانی نژاد دبئی کے صنعت کار محمود چوہدری سے بلاول ہاؤس کراچی میں ہوئی تھی۔ منگنی کے فوری بعد ہی ان کی شادی کے کارڈز بھی سوشل میدیا پر سامنے آگئے تھے۔

بختاور بھٹو زرداری کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان کسی خاتون وزیراعظم کے ہاں پیدا ہونے والی دنیا کی پہلی بچی تھیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل