بھارت میں انتخابی امیدوار کو گدھے پر سواری مہنگی پڑ گئی

انتخابی امیدوار مانی بھوشن شرما نے پیر کو بھارتی ریاست بہار میں جہان آباد شہر کے مقامی انتخابی دفتر میں اپنے کاغذات جمع کروائے اور دفتر کے باہر گدھے پر سواری بھی کی۔

امیدوار مانی بھوشن شرما نے پیر کو بھارتی ریاست بہار میں جہان آباد شہر کے مقامی انتخابی دفتر   میں اپنے کاغذات جمع کروائےاور دفتر کے باہر گدھے کی سواری بھی کی۔ تصویر: اے ایف پی

بھارت میں گدھے پر بیٹھ کر کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے آنے والی انتخابی امیدوار پر بھارتی پولیس نے جانور پر ظلم کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ 

انتخابی امیدوار مانی بھوشن شرما نے پیر کو بھارتی ریاست بہار میں جہان آباد شہر کے مقامی انتخابی دفتر میں اپنے کاغذات جمع کروائے اور دفتر کے باہر گدھے پر سواری بھی کی۔

جہان آباد کے پولیس چیف شری منیش نے بتایا کہ ’ہم نے مانی بھوشن شرما کے خلاف جانوروں پر ظلم کی روک تھام (کے قانون) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔‘ تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

بھارت میں گدھوں اور خچروں پر سواری قانونی طور پر جائز اور عام بات ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جانوروں پر ظلم کی روک تھام کا قانون زیادہ تر انہیں جسمانی نقصان پہنچانے اور تشدد کرنے پر لاگو ہوتا ہے۔ اس قانون کے تحت فرد جرم عائد ہونے کی صورت میں جرمانہ اور سات سال تک کی قید ہوسکتی ہے۔

اپنے دفاع میں امیدوار مانی بھوشن شرما نے کہا کہ ان کی گدھے پر سواری ’علامتی‘ عمل تھا جس کے ذریعے وہ عام  لوگوں کو درپیش مشکلات کو دکھانا چاہتے تھے جو سیاست دانوں کی باتوں میں آجاتے ہیں۔  

اے ایف پی سے گفتگو میں انہوں نے کہا: ’عام لوگ گدھوں کی طرح سماج اور ملک کو بہتر بنانے کی جدوجہد میں لگے ہیں۔ وہ سیاست دانوں کی طرح نہیں ہیں جو صرف اپنے لیے کام کرتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم گدھوں کی طرح محنتی اور خوبصورت ہیں۔‘

مانی بھوشن شرما نے ماضی میں چار انتخابات لڑے ہیں مگر کامیابی نہیں ملی۔ اس سال کے عام انتخابات کے لیے پیر کو جمع کروائی گئی ان کی درخواست بھی کاغذات میں فرق پائے جانے کی وجہ سے مسترد کر دی گئی۔

بھارت میں عام انتخابات کا سلسلہ پچھلے ماہ  شروع ہوا اور چھ ہفتوں تک جاری رہے گا، جس کے نتائج 23 مئی کو متوقع ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا