حکومت قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کو کیسے بائی پاس کرتی ہے؟

وفاقی حکومت کی جانب سے صدارتی آرڈیننسز پر انحصار کو صابر نذر اپنے خاکے میں کچھ یوں بیان کرتے ہیں۔

صابر نذر  کا خاکہ(21-3-21)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی حکومت پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کی بجائے صدارتی آرڈیننسز سے کام چلا رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم حکمران جماعت کا دعویٰ ہے کہ وہ قانون سازی کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے تعاون کی خواہش مند تو ہے لیکن اس شرط پر کہ وہ اہم معاملات پر بات چیت کے لیے ’این آر او نہ مانگے۔‘

ادھر اپوزیشن حکمران جماعت کے اس الزام کو مسترد کرتی ہے کہ وہ قانون سازی پر بات چیت کے لیے این آر او کی شرط رکھتی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے صدارتی آرڈیننسز پر انحصار کو صابر نذر اپنے خاکے میں کچھ یوں بیان کرتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کارٹون