مرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کا مذاق اڑانے والے آسٹریلوی شخص کو سزا

42 سالہ رچرڈ پوسی کو ’آسٹریلیا کا سب سے زیادہ نفرت انگیز شخص‘ قرار دیا گیا ہے، جنہوں نے اپریل 2020 میں ایک حادثے میں مرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی ویڈیو بنائی اور مذاق اڑایا۔

رچرڈ پوسی کو 10 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے (تصویر: اے  پی)

آسٹریلیا میں ایک شخص کو گذشتہ سال ایک مہلک حادثے کے نتیجے میں مرتے ہوئے چار پولیس افسران کی فلم بندی اور اس پر خوشی کا اظہار کرنے کے الزام میں 10 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

جج ٹریور رائٹ نے بدھ کو ہونے والی سماعت کے بعد سزا سناتے ہوئے رچرڈ پوسی کے اس اقدامات کو ’بے رحم، ظالمانہ اور ذلت آمیز‘ قرار دیا۔

جج کا کہنا تھا: ’ایسے واقعات کے بعد عام طور پر کسی بھی انسان کا ردعمل فوری طور پر ٹرپل زیرو (ہنگامی سروس) پر ٹیلیفون کرنا ہوتا ہے تاہم آپ نے جو کچھ کیا وہ ان لمحات کی فلم بندی اور اس پر تبصرہ کرنا تھا۔‘

گذشتہ سماعت کے دوران ججوں نے 42 سالہ رچرڈ پوسی کو ’آسٹریلیا کا سب سے زیادہ نفرت انگیز شخص‘ قرار دیا تھا۔ وہ پہلے ہی تقریباً 300 دن جیل میں گزار چکے ہیں۔

جج رائٹ نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ اپنی 10 ماہ کی قید کی سزا پہلے ہی پوری کر چکے ہیں۔

تاہم ’9 نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق اس کے باوجود ابھی ان کے آزاد ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ دیگر الزامات میں ان کے خلاف فوجداری کارروائی جاری ہے۔

رچرڈ پوسی نے عوامی شائستگی کو پامال کرنے کا جرم قبول کیا تھا۔ یہ ایک ایسا الزام ہے جس کے تحت آسٹریلیا میں شاذ و نادر ہی مقدمہ چلایا گیا ہے اور اس جرم کے لیے ملکی آئین میں زیادہ سے زیادہ سزا کا تعین بھی نہیں کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اپریل 2020 میں رچرڈ پوسی اپنی پورشے گاڑی میں میلبرن فری وے پر تیزرفتاری سے سفر کر رہے تھے جب چار پولیس افسران نے انہیں روک لیا تھا۔

افسران ابھی اس بات پر تبادلہ خیال کر رہے تھے کہ ان کی گاڑی کو ضبط کیا جائے یا نہیں کہ اس وقت مہیندر سنگھ نامی ڈرائیور نے ان چاروں پولیس اہلکاروں کو اپنے ٹرک تلے روند ڈالا تھا۔

پوسی، جو بیت الخلا گئے تھے، اس حادثے سے بچ گئے تھے تاہم انہوں نے زخمی پولیس افسران کی مدد کرنے کی بجائے ان کی ویڈیو بنانا شروع کردی تھی۔

سینیئر کانسٹیبل لنٹی ٹیلر اور کیون کنگ، کانسٹیبل گلن ہمفریس اور جوش پریسٹنی حادثے کے مقام پر دم توڑ گئے تھے۔

رچرڈ پوسی نے تین منٹ سے زیادہ دورانیے کی دو ویڈیوز فلم بند کیں، جن میں سے ایک میں وہ اس وقت ساتھ ساتھ تبصرہ بھی کر رہے تھے جب ایک افسر ٹرک اور کار کے درمیان کچلے گئے تھے جبکہ دیگر تین پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔

پوسی نے ان کے چہروں اور زخموں کو زوم کیا اور ساتھ ساتھ ان کی موت کا مذاق بھی اڑاتے رہے۔

کارروائی کے دوران باڈی کیمرے سے بنائی گئی فوٹیج میں انہیں ’تمہارا یہی انجام ہونا تھا، یہ شاندار ہے، یہ واقعی شاندار ہے‘ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

اس کے بعد انہوں نے گندی گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ میں اوبر لے کر گھر جاؤں گا۔

سزا سنانے کے دوران جج نے کہا کہ ان کے اس عمل سے ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ اور پورے معاشرے کے دکھ اور غم میں اضافہ ہوا ہے۔

سزا کے فیصلے کے وقت ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ اور ان کے ساتھی وہاں موجود تھے۔

سینیئر کانسٹیبل ٹیلر کے شوہر سٹوارٹ شولزے رچرڈ پوسی کی 10 ماہ کی سزا سے ناخوش تھے۔ شولزے نے اے بی سی نیوز کو بتایا: ’یہ سزا اس مجرم کے لیے سراسر ناکافی ہے۔‘

آفیسر پریسٹنی کے اہل خانہ نے کہا کہ یہ فیصلہ اس شخص (پوسی) کو بدلنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

اس حوالے سے جج نے کہا کہ مشتعل عوام نے پہلے ہی پوسی کو ان کی حرکتوں کے لیے ’شیطان‘ قرار دے دیا ہے، جیسا کہ ان کے گھر کے باہر ’ورمن‘ جیسے الفاظ لکھے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ٹرک ڈرائیور مہیندر سنگھ کو اس ماہ کے شروع میں ہی چار افسران کی موت کے الزام میں 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ حادثے کے وقت سنگھ منشیات، منتشر خیالات اور ہذیانی کیفیت کا شکار تھے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا