کوئٹہ اور تربت میں حملے: چار سکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے

کوئٹہ میں ایک چوکی پر ہونے والے پہلے حملے میں چار عسکریت پسند بھی مارے گئے جبکہ چھ سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ اسی طرح تربت میں سڑک کنارے نصب دھماکے سے دو اہلکار زخمی ہوئے۔

بلوچستان کے بعض علاقوں میں مسلح مزاحمت کار سرگرم ہیں، جو سرکاری تنصیبات اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نے پیر کے روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک سکیورٹی چوکی پر حملہ کیا اور اس کے چند گھنٹوں بعد فوجیوں کو لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم چار اہلکار جان سے گئے جبکہ چار عسکریت پسند بھی مارے گئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فوج نے بتایا کہ جنوب مغربی پاکستان میں پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب شدت پسندوں کے ایک گروپ نے کوئٹہ شہر میں ایک سکیورٹی چوکی پر حملہ کیا ، جس میں چار فوجی جان کی بازی ہار گئے جبکہ چھ زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی فوج کی جوابی فائرنگ میں چار عسکریت پسند ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے۔

دوسرے حملے میں عسکریت پسندوں نے صوبہ بلوچستان کے ضلع تربت میں سڑک کنارے نصب بم کے ذریعے سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار زخمی ہوگئے۔

ان حملوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی جبکہ اس حوالے سے فوری طور پر مزید تفصیلات بھی دستیاب نہیں ہوسکیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں مسلح مزاحمت کار سرگرم ہیں، جو سرکاری تنصیبات اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان