تھکن اور ٹانگوں میں درد: یہ ایک لاعلاج بیماری بھی ہو سکتی ہے!

  برطانوی  ادارے آرتھریس ریسرچ کے مطابق ہر 25 میں سے ایک انسان اس کیفیت کا شکار ہے۔

لینا ڈنہم۔ تصویر، اے ایف پی 

فائبروملجیا: وہ کون سی کیفیت ہے جس سے کرسٹی ینگ اور لینا ڈنہم گزر رہی ہیں؟

کل فائبروملجیا کا عالمی دن تھا۔ یہ دن اس لاغر کر دینے والی کیفیت اور اس کے شکار افراد کی حالت کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے مخصوص ہے۔

یہ ایک ایسی کیفیت ہے جو HBO ٹی وی سیریز گرلز کی تخلیق کار لینا ڈنہم اور ڈیزرٹ آئی لینڈ ڈسکس کی سابقہ میزبان کرسٹی ینگ کے ساتھ ساتھ ایک کروڑ لوگوں کو دائمی درد سے متاثر کر رہی ہے۔

یہ کیفیت 30 سے 50 سال تک کی عمر کے لوگوں میں پائی جاتی ہے۔

فائبروملجیا کیا ہے؟

فائبروملجیا مستقل درد اور جسمانی تھکن کی ایک لاعلاج بیماری ہے۔

  برطانوی  ادارے آرتھریس ریسرچ کے مطابق ہر 25 میں سے ایک انسان اس کیفیت کا شکار ہے۔

فائبروملجیا کی علامات   میں سوجن یا  سوزش  وغیرہ بالکل ویسے ہو سکتی ہیں جیسے  گنٹھیا کی بیماری میں ہوتا ہو  لیکن ان دونوں  کی کیفیات ایک دوسرے سے جڑی ہوئی نہیں ہیں۔

فائبروملجیا کی تشخیص کے لیے کوئی مخصوص ٹیسٹ موجود نہیں جس کا مطلب ہے کہ اس کی تشخیص کرنا کافی مشکل ہو سکتا ہے۔

اس سے کون کون متاثر ہو سکتا ہے؟

یوں تو فائبروملجیا کسی بھی عمر کے فرد کو  متاثر کر سکتی ہے لیکن عمومی طور پر یہ سات خواتین کے مقابلے میں ایک مرد کو متاثر کرتی ہے۔

اس کی جوڑوں کےدرد سے کچھ ملتی جلتی علامات بھی ہیں۔ جیسے کہ تھکن،  لیکن ہر کوئی فائبروملجیا کا الگ طریقے سے شکار ہوتا ہے۔

کچھ کیسز میں اس کی شدت باقیوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر 30 سے پچاس سال کی عمر کے درمیان اثر انداز ہوتا ہے۔

فائبروملجیا کی وجہ کیا ہے؟

یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ فائبروملجیا کس وجہ سے ہوتا ہے لیکن محققین کے مطابق یہ دماغ میں ایک خاص مادے کی زیادہ مقدار سے تعلق رکھتا ہے جس کے باعث یہ اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے اور جسم میں درد کی ٹیس محسوس ہوتی ہے۔ کچھ کے مطابق یہ کیفیت جنیاتی ہے۔

نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق فائبروملجیا زیادہ جسمانی یا ذہنی دباؤ لینے کے واقعات سے بھی فعال ہو سکتا ہے۔ ان میں بچے کو جنم دینا، سرجری سے گزرنا یا سخت صدمہ اٹھانا شامل ہیں۔ 

اس کی علامات کیا ہیں؟

عام طور پر اس کی علامات میں دائمی کمر درد یا گردن کا درد شامل ہیں۔

دوسری علامات میں تھکن، نیند کی کمی، انتہائی حساسیت، پیٹ میں مروڑ، ہیضہ، چکر آنا اور پٹھوں کی سختی شامل ہیں۔

فائبروملجیا انسان کی ذہنی صحت کو بھی ’فائبروفوگ‘ سے متاثر کر سکتا ہے جس سے یاداشت اور توجہ مرکوز کرنے کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟

فائبروملجیا کا کوئی مستقل  علاج نہیں ہے لیکن اس میں دوائیوں کے ذریعے درد کو قابو کیا جاتا ہے۔

ان ادویات میں درد کم کرنے والی ادویات، مانع افسردگی اور رویے میں تحمل پیدا کرنے والی ادویات کے ساتھ ساتھ ماہرین کا مشورہ شامل ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی صحت