نوجوان کا لاٹری جیتنے کے لیے ’شیطان‘ سے معاہدہ، دو بہنیں قتل

قتل کے وقت فرینٹ کنٹری پارک میں دونوں بہنیں فیری لائٹس کے ساتھ رقص کرتے ہوئے سالگرہ منا رہی تھیں۔

قتل کے بعد اگلے 10 دنوں کے دوران دانیال نے لاٹری ٹکٹس اور جوئے پر 162 پاؤنڈز خرچ کیے لیکن انہیں کسی میں کامیابی نہیں ہوئی(پکسابے)

برطانیہ میں 321 ملین پاؤنڈز کی لاٹری جیک پاٹ جیتنے کے لیے ’شیطان‘ سے خون کا معاہدہ کرنے والا نوجوان دو بہنوں کو چاقو کے وار کرکے قتل کرنے کا قصور وار پایا گیا ہے۔

شمال مغربی لندن کے علاقے ویمبلے کے ایک پارک میں گھومتے ہوئے 19 سالہ دانیال حسین نے 46 سالہ بیبا ہنری اور 27 سالہ نیکول سمال مین کو نشانہ بنایا۔

لاٹری جیتنے کی خاطر دانیال نے ’کنگ لوسیفیوج روفوکیل‘ نامی فرضی کردار کے ساتھ ہاتھ سے تحریر شدہ معاہدہ کیا تھا۔ جس میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک ’انتقامی مہم‘ شروع کریں گے جس میں وہ ہر چھ ماہ میں چھ عورتوں کو قتل کریں گے۔

ان کے قتل کا یہ سلسلہ اس وقت رکا جب دانیال نے دونوں بہنوں پر جان لیوا حملے کے دوران خود کو بھی زخمی کر لیا جس سے پولیس کو ڈی این اے کے ذریعے ان کا سراغ لگانے میں مدد ملی۔

ہلاک شدگان کی والدہ اور انگلش گرجا گھر کی رکن پادری مینا سمال مین نے کہا کہ ان کا منگل کی سہ پہر سے قبل ’اس طرح کی برائی سے کبھی واسطہ نہیں پڑا تھا‘ جب تک دانیال کو اولڈ بیلی میں قتل کرنے اور چاقو رکھنے کے جرم میں قصوروار قرار نہیں دے دیا گیا۔

مینا سمال مین نے مزید کہا کہ ’کوئی بھی توقع نہیں کرتا ہے کہ ان کے بچے ان سے پہلے مر جائیں لیکن آپ کے تین میں سے دو بچے ایک ہی رات میں قتل ہو جائیں تو یہ ناقابل فہم بات لگتی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ اس خوفناک کہانی سے کچھ بہتر نتیجہ نکلے۔‘

اب یہ خبر دی جا سکتی ہے کہ دانیال حسین کو 15 سال کی عمر میں ان کے سکول نے حکومت کے ’اینٹی ریڈیکلائزیشن پریوینٹ پروگرام‘ تجویز کیا تھا کیونکہ وہ انتہائی دائیں بازو اور ’نورس نظریات‘ کے بارے میں انٹرنیٹ پر دوسروں کے ساتھ بات چیت کرتے تھے۔

پولیس نے کہا کہ وہ دانیال حسین کی جانب سے کیے گئے قتل میں نسل پرستی کے عنصر کا بھی جائزہ لے رہی ہے حالانکہ ان کے تحریر کردہ معاہدے میں صرف خواتین کا حوالہ دیا گیا تھا۔

حسین نے آن لائن ریٹیل کمپنی ایمازون سے ایسڈا کا بنا ہوا چاقوں کا ایک سیٹ خرید کر قتل کی منصوبہ بندی کی اور لاٹری بیٹنگ کی ویب سائٹ پر سائن اپ ہوئے تھے۔

گذشتہ سال چھ جون کی صبح وہ فرینٹ کنٹری پارک گئے جہاں یہ بہنیں فیری لائٹس کے ساتھ رقص کرتے اور ہنستے ہوئے ہنری کی سالگرہ منا رہی تھیں۔

دانیال حسین نے سمال مین کی طرف رخ کرنے سے قبل بیبا ہنری پر آٹھ بار چاقو سے وار کیا جب کہ نیکول سمال مین کے جسم پر 28 زخم آئے۔ کیونکہ انہوں نے بہاردی سے اپنا دفاع کرنے کی کوشش کی تھی۔

قتل کے چند گھنٹوں بعد وہ قریب ہی واقع اپنے والد کے گھر واپس جاتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں کی زد میں آ گئے۔

دانیال نے جائے وقوعہ کو صاف کرنے کی کوشش کی اور دونوں بہنوں کے موبائل فونز تالاب میں پھینک دیے تھے۔

اگلے 10 دنوں کے دوران دانیال نے لاٹری ٹکٹس اور جوئے پر 162.88 پاؤنڈز خرچ کیے لیکن انہیں کسی میں کامیابی نہیں ہوئی۔

چھ جون کی شام کو پریشان حال اہل خانہ نے بہنوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی لیکن پولیس افسران کو اگلے روز ان کی تلاش کے لیے تعینات کیا گیا۔

پولیس کے پہنچنے سے کچھ دیر قبل سمال مین کے ساتھی ایڈم سٹون کو ان کی لاشیں جھاڑیوں سے مل گئی تھیں۔

دانیال حسین کو یکم جولائی کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب پولیس نے جائے وقوعہ سے حاصل ہونے والے خون کے ڈی این اے کو ان کے والد سے ملایا اور اس میں پولیس کو کامیابی ہوئی۔ دانیال کے والد کو پہلے ہی خبردار کر دیا گیا تھا۔

جنوب مشرقی لندن میں ان کی والدہ کے گھر میں ان کے کمرے کی تلاشی کے دوران پولیس کو منتروں کی کتاب، ہاتھ سے تحریر شدہ شیطانی علامات اور دو خون کے معاہدے ملے۔

پہلے معاہدے میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ میگا ملین سپر جیک پاٹ جیتنے کے لیے ہر چھ ماہ میں چھ خواتین کو قتل کریں گے اور دوسرے میں انہوں نے ’شیطان کی ملکہ بیلیتھ‘ سے ایک خون کا وعدہ کیا تھا تاکہ وہ ان کے سکول کی ایک لڑکی کو ان کے پیار میں مبتلا کر دے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سراغ رساں چیف انسپیکٹر سائمن ہارڈنگ نے کہا کہ دانیال عدالت میں ’لڑاکا بچے‘ کی طرح برتاؤ کر رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا: ’دانیال نے عدالتی نظام کی توہین کا مظاہرہ کیا ہے جس میں جج کی جانب پیٹھ پھیرنا، خاندان کے افراد کو گھورنے کی کوشش، عدالتی کارروائی کے دوران قہقہے لگانا اور توہین آمیز اشارے کرنا شامل تھا۔‘

سائمن ہارڈنگ نے بتایا: ’دانیال کا برتاؤ ایک نوعمر لڑکے کی طرح تھا لیکن انہوں نے انتہائی سفاک جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ جو ہم نے بہت برسوں بعد پولیس کی بڑی تفتیش کے دوران دیکھا گیا ہے۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ انہوں نے اپنے معاہدے پر عمل درآمد کیا ہو گا۔ وہ خواتین کا قتل کرتے رہتے یہاں تک کہ وہ پہلی چھ خواتین کو شکار بنا لیتے۔ اگر اس مرحلے میں لاٹری نہ جیت پاتے تو وہ ہر چھ ماہ بعد یہی کرتے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اب وہ وہیں ہیں جہاں انہیں ہونا چاہیے اور وہ وہاں (جیل میں) بہت لمبے عرصے تک رہیں گے۔ اگرچہ ان کی عمر 18 سال ہے لیکن وہ ایک بہت ہی خطرناک شخص ہیں۔‘

جج جسٹس وہپل نے کہا کہ دانیال حسین کو 22 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی۔

اضافی رپورٹنگ: پریس ایسوسی ایشن

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ