اولمپکس میں شائقین پر پابندی، آسٹریلوی کھلاڑی کا کھیلنے سے انکار

ٹوکیو اولمپکس کے منتظمین نے کھیلوں کے سب سے بڑے عالمی مقابلوں میں شائقین کی شرکت پر پابندی عائد کردی ہے جس پر سپورٹس تنظیموں اور کھلاڑیوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔

ٹوکیو اولپمکس کے منتظمین نے اعلان کیا کہ کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر اولمپکس مقابلوں میں شائقین کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ٹوکیو اولمپکس کے منتظمین نے کھیلوں کے سب سے بڑے عالمی مقابلوں میں شائقین کی شرکت پر پابندی عائد کردی ہے، جس پر کھیلوں کی تنظیموں اور کھلاڑیوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے جب کہ آسٹریلوی ٹینس پلیئر نے تو کھیلنے سے ہی انکار کردیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گذشتہ روز ٹوکیو اولپمکس کے منتظمین نے اعلان کیا کہ کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر اولمپکس مقابلوں میں شائقین کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس حوالے سے جاپان کے وزیراعظم یوشی ہیدے سوگا نے کہا کہ کووڈ 19 کے تیزی سے پھیلنے والی قسم ڈیلٹا کی موجودگی میں یہ فیصلہ اہم تھا تاکہ ٹوکیو اس وائرس کا نیا گڑھ نہ بن جائے۔

ٹوکیو اولمپکس 2020 کی صدر سیکو ہاشی موٹو نے کہا: ’یہ افسوس ناک ہے کہ ہم کھیلوں کو انتہائی محدود رکھ رہے ہیں کیوں کہ ہمیں وائرس کے پھیلاؤ کا سامنا ہے، میں ان سے معذرت کرتی ہوں جنہوں نے ٹکٹ خرید لیے تھے۔‘

اس فیصلے پر مختلف ایتھلیٹس نے مایوسی کا اظہار کیا ہے تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ ایونٹ کا ہونا زیادہ اہم ہے۔ 100 میٹرز ہرڈلز میں ورلڈ ریکارڈ رکھنے والی امریکی کھلاڑی کینڈرا ہیریسن کہتی ہیں مداحوں کا نہ ہونا ان کی پہلی بار اولمپکس میڈل جیتنے کی کوششوں میں زیادہ فرق نہیں ڈالے گا۔

کینڈرا نے کہا: ’جب آپ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے درمیان مقابلے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو آپ کے ذہن میں یہ نہیں ہوتا کہ سٹینڈز میں کون ہے، آپ بس یہ سوچ رہے ہوتے ہیں کہ میدان میں اتریں اور اپنی صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے مقابلہ کریں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انٹرنیشنل ایکوسٹیرین فیڈریشن کے صدر انگمار ڈی ووس نے بھی دیگر تنظمیوں کی طرح منتظمین کے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے اسے قبول کیا ہے۔

انہوں نے کہا: ’یہ بد قسمتی ہے کہ ٹوکیو میں شائقین نہیں ہوں گے لیکن یہ انتہائی اہم ہے کہ اولمپکس مقابلے ہوں تاکہ سالوں محنت کرنے والے ایتھلیٹس کو اپنا لوہا منوانے کا موقع مل سکے۔ ایونٹ میں ماحول بالکل مختلف ہوگا، ایتھلیٹس اپنی پرفارمنس پر 100 فیصد توجہ مرکوز رکھ سکیں گے جو کامیابی اور اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔‘

نیوزی لینڈ اولمپک کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس کے ایتھلیٹس تو پہلے ہی یہ بات ذہن میں رکھ کر تیاری کررہے تھے کہ مقابلوں میں شائقین نہیں ہوں گے۔

تجربہ کار آسٹریلین سوئمنگ کوچ مائیکل بول کہتے ہیں: ’کامیاب ترین اولمپیئنز وہ رہے ہیں جنہوں نے تبدیل ہوتی ہوئی کنڈیشنز سے فوری طور پر خود کو ہم آہنگ کیا۔ اگر مقابلے کل سے شروع ہو رہے ہوتے اور یہ فیصلہ ہوتا تو یہ تھوڑا تشویش ناک ہوسکتا تھا لیکن ابھی دو ہفتے ہیں لہٰذا ہمارے پاس ذہنی طور پر تیار ہونے کے لیے وقت ہے۔‘

جہاں اکثر کھلاڑیوں اور آفیشلز نے شائقین کی عدم موجودگی کے فیصلے کو قبول کرلیا ہے، وہیں آسٹریلیا کے ٹینس پلیئر نِک کیریوس نے خالی سٹینڈز کے سامنے کھیلنے سے ہی انکار کردیا ہے۔

وہ کہتے ہیں: ’یہ میرا خواب رہا ہے کہ میں اولمپکس میں آسٹریلیا کی نمائندگی کروں اور میں جانتا ہوں کہ مجھے دوبارہ یہ موقع نہیں ملے گا لیکن پھر بھی میں خود کو جانتا ہوں، خالی اسٹیڈیم میں کھیلنے کا خیال مجھے پریشان کرتا ہے، میں نے کبھی ایسا نہیں چاہا۔‘

نِک کیریوس نے کہا کہ وہ دیگر آسٹریلوی کھلاڑیوں سے ملک کی بہتر نمائندگی کا موقع نہیں چھیننا چاہتے اور وہ اس وقت کو اپنی باڈی کو ٹھیک کرنے کے لیے صرف کریں گے۔

خیال رہے کہ کیریوس ومبلڈن کے تیسرے راؤنڈ کے میچ میں انجری کی وجہ سے ایونٹ سے باہر ہوگئے تھے اور وہ واحد ٹینس پلیئر ہیں، جنہوں نے اولمپکس نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل رافیل نڈال، ڈومینک ٹیم، سٹان وارینکا، سرینا ولیمز اور سیمونا ہالیپ مختلف وجوہات کی بنا پر اولمپکس سے دستبردار ہوچکے ہیں۔

سوئس ٹینس اسٹار راجر فیڈرر بھی اولمپکس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے سے معتلق جلد اعلان کرنے والے ہیں۔

گذشتہ روز جاپان کی حکومت نے اولمپک گیمز شروع ہونے سے محض دو ہفتے قبل کرونا (کورونا) کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں دنیائے کھیل کے سب سے بڑے ایونٹ کی میزبانی کرنے والے شہر ٹوکیو میں ہنگامی صورت حال کا نفاذ کر دیا تھا۔

وزیر اعظم یوشی ہیدے سوگا نے کہا ہے کہ ایمرجنسی 22 اگست تک نافذ رہے گی، تاہم عوام کی ویکسینیشن اور صحت کے نظام پر دباؤ کم ہونے کی صورت میں حکومت اسے جلد ختم کرنے پر بھی غور کر سکتی ہے۔

اس سے قبل ٹوکیو میں نافذ کی گئی ہنگامی حالت 20 جون کو ہی ختم ہوئی تھی۔ گذشتہ برس اس وبا کے آغاز کے بعد یہ چوتھا موقع ہے جب جاپانی دارالحکومت میں کرونا ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا ہے۔

کرونا وبا کی وجہ سے تاخیر کے شکار اولمپکس کا آغاز 23 جولائی کو ہونا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس