اولمپکس سے دو ہفتے قبل ٹوکیو میں ایمرجنسی نافذ

جاپانی وزیر اعظم نے کہا ایمرجنسی 22 اگست تک نافذ رہے گی تاہم عوام کی ویکسینیشن اور صحت کے نظام پر دباؤ کم ہونے کی صورت میں اسے جلد ختم کرنے پر بھی غور کرسکتے ہیں۔

پہلے ہی غیر ملکی تماشائیوں کے لیے اس میگا ایونٹ کے دروازے بند تھے لیکن اب اولمپک منتظمین تمام تماشائیوں پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں (فائل فوٹو : اے ایف پی)

جاپان کی حکومت نے اولمپک گیمز شروع ہونے سے محض دو ہفتے قبل کرونا (کورونا) کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں دنیائے کھیل کے سب سے بڑے ایونٹ کی میزبانی کرنے والے شہر ٹوکیو میں ہنگامی صورت حال کا نفاذ کر دیا ہے۔

وزیر اعظم یوشی ہائیڈ سوگا نے کہا ہے کہ ایمرجنسی 22 اگست تک نافذ رہے گی تاہم عوام کی ویکسینیشن اور صحت کے نظام پر دباؤ کم ہونے کی صورت میں حکومت اسے جلد ختم کرنے پر بھی غور کر سکتی ہے۔

اس سے قبل ٹوکیو میں نافذ کی گئی ہنگامی حالت 20 جون کو ہی ختم ہوئی تھی۔ گذشتہ برس اس وبا کے آغاز کے بعد یہ چوتھا موقع ہے جب جاپانی دارالحکومت میں کرونا ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا ہے۔

کرونا وبا کی وجہ سے تاخیر کے شکار اولمپکس کا آغاز 23 جولائی کو ہونا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اگرچہ پہلے ہی غیر ملکی تماشائیوں کے لیے اس میگا ایونٹ کے دروازے بند تھے لیکن اب اولمپک منتظمین تمام تماشائیوں پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ منتظمین نے اس سے قبل 50 فیصد ملکی تماشائیوں یا زیادہ سے زیادہ 10 ہزار افراد کو سٹیڈیمز میں داخلے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس بیخ جاپانی حکومت کی جانب سے ہنگامی صورت حال کے اعلان کے کچھ دیر بعد ہی جمعرات کو ٹوکیو پہنچ گئے ہیں۔ امکان ہے کہ وہ تین دن تک اپنے ہوٹل میں قرنطینہ میں رہیں گے۔ جاپانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ وہ جمعرات کو تماشائیوں کی ایونٹ میں شرکت کے حوالے سے پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک میٹنگ میں شرکت کریں گے۔

ٹوکیو میں بدھ کو کرونا کے 920 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، یہ کیسز میں ہفتہ بہ ہفتہ اضافے کا مسلسل 18 واں دن تھا۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ماہرین کا اندازہ ہے کہ کھیلوں سے پہلے ٹوکیو میں یومیہ کیسز کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ سکتی ہے اور اگست میں یہ تعداد ہزاروں میں ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جاپانی نشریاتی ادارے ’کیوڈو نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے کووڈ 19 شیگرو اومی نے بھی خبردار کیا ہے کہ کووڈ 19 کے بھارت سے شروع ہونے والے ’ڈیلٹا ویرینٹ‘ اور اولمپکس کرونا کیسز میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

اس سے قبل دارالحکومت میں اولمپک مشعل کی روایتی ریلی کو بھی وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر منسوخ کردیا گیا تھا جبکہ اولمپک مشعل روشن کرنے کی تقاریب کو آن لائن نشر کیا جائے گا۔

جاپان میں ویکسینیشن کا عمل بھی سست روی کا شکار رہا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے ویکسین ٹریکر کے مطابق جاپان میں اب تک صرف 15 فیصد آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے اور 26 فیصد افراد کو کرونا ویکسین کی کم سے کم ایک خوراک دی جا چکی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل