اسلام آباد کا وہ سیکٹر جہاں بارش کا پانی تیسرے دن بھی نہیں نکل سکا

حالیہ بارشیں جہاں اسلام آباد کے موسم میں خوشگوار تبدیلی کا باعث بنیں، وہیں بعض سیکٹرز میں یہ رحمت خداوندی رہائشیوں کے لیے زحمت ثابت ہوئی، جس کی وجہ نکاسی آب کا نظام اوور فلو ہو جانا تھا۔ 

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کا شمار دنیا کے ان شہروں میں ہوتا ہے جو جدید فن تعمیر کا نمونہ ہونے کے علاوہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے بعد معرض وجود میں آئے۔ 

بعض حلقے اسلام آباد کو ایک خوبصورت دارالخلافہ بھی قرار دیتے ہیں اور یہ بات کوئی ایسی بے جا بھی نہیں ہے، کیونکہ کشادہ سڑکیں، سبزہ اور درختوں کی بھرمار اس کے حسن کو دوبالا کرتے ہیں۔ 

تاہم حالیہ بارشیں جہاں اسلام آباد کے موسم میں خوشگوار تبدیلی کا باعث بنیں، وہیں بعض سیکٹرز میں یہ رحمت خداوندی رہائشیوں کے لیے زحمت ثابت ہوئی، جس کی وجہ نکاسی آب کا نظام اوور فلو ہو جانا تھا۔ 

نالوں میں پانی بھر جانے سے کئی سیکٹرز میں نکاسی کا پانی سڑکوں پر بھر گیا اور گھروں میں بھی داخل ہوا، جب کہ گھروں کے اندر موجود گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ 

سیکٹر ای الیون کے کمرشل ایریا میں پانی کئی عمارتوں کی بیسمنٹس میں داخل ہوا جو بارش ہونے کے بعد تیسرے روز بھی نہیں نکالا جا سکا ہے۔ 

ای الیون کے ایک دوکاندار فہد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کی دکان تہہ خانے میں واقع ہے اور بارش کا پانی ابھی تک اس میں بھرا ہوا ہے، جس کے باعث انہیں کافی نقصان بھی ہوا۔ 

دوسری طرف ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ ای الیون میں سڑکوں کو کلئیر کر دیا گیا ہے، اور اب وہاں کوئی پانی نہیں کھڑا۔
ڈپٹی کمشنر نے جمعرات کی شام جاری ہونے والی ٹویٹ میں سیکٹر ای الیون کی چند گھنٹے قبل لی گئی تصاویر بھی لگائیں جن میں سڑکیں بالکل صاف نظر آ رہی ہیں۔
تاہم انڈپینڈنٹ اردو نے سیکٹر ای الیون کے جن حصوں کا دورہ کیا وہاں سڑکوں پر اب بھی کیچڑ اور گارہ دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ کئی کاروباری عمارتوں کے تہہ خانوں میں بھی پانی موجود ہے۔
پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وجاہت سمیع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی ضعی انتظامیہ نے سیکٹر ای الیون میں نالوں کی صفائی کر دی ہے، جس کے بعد سڑکوں پر پانی نہیں رہا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان