مغوی بچی کا ایک لاکھ میں سودا کرنے والے ملزمان بیویوں سمیت گرفتار

لاہور کے علاقے ہنجروال میں گھر سے نارض ہوکر جانے والی چار بچیوں کو پولیس نے اغواکاروں سے بازیاب کروا کے ساہیوال سے اپنی تحویل میں لے لیا، جنہیں بعدازاں چائلڈ پروٹیکشن بیورو منتقل کردیا گیا۔

 اغوا ہونے والی چاروں  بچیاں  پولیس کی تحویل میں ہیں (فوٹو: سی سی پی او لاہور آفس)

لاہور کے علاقے ہنجروال میں گھر سے نارض ہوکر جانے والی نو سے 14 برس کی عمر کی چار بچیوں کو پولیس نے اغواکاروں سے بازیاب کروا کے ساہیوال سے اپنی تحویل میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے ایک لاکھ روپے کے عوض ایک بچی کا سودا بھی کر ڈالا تھا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اغوا ہونے والی چاروں بچیوں کو ایس پی صدر انویسٹی گیشن عیسیٰ خان کی سربراہی میں پولیس نے اپنی تحویل میں لیا جبکہ اغوا کار ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

شارق جمال نے بتایا کہ ’بچیاں گھر والوں سے ناراض ہو کر 30 اور 31 جولائی کی درمیانی شب گھر سے نکلیں اور اورنج لائن ٹرین میں بیٹھ کر گلشن راوی سٹاپ پر اتر گئیں، جہاں سے وہ ایک چنگچی رکشے میں بیٹھیں۔ ‘

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے مزید بتایا کہ ’چنگچی رکشہ ڈرائیور اور ان کا ایک ساتھی انہیں سڑکوں پر لے کر گھماتے رہے۔ رات تین بجے بچیوں نے شور مچایا اور زبردستی پنڈی سٹاپ پر اتر گئیں۔ یہاں قاسم عرف کاشی نامی ایک رکشہ ڈرائیور نے ان چاروں بچیوں کو زبردستی اپنے رکشے میں بٹھالیا اور انہیں اپنے ساتھ باگڑیاں چوک میں واقع اپنے گھر لے گئے جبکہ قاسم نے ان بچیوں کے زیر استعمال فون اور سِم بھی توڑ دی۔ ‘

شارق جمال کا کہنا تھا کہ ’قاسم خان اپنے دوست شہزاد کے ساتھ مل کر ان بچیوں کو فروخت کرنے سے متعلق ڈیل کرتا رہا۔ اگلے روز شہزاد، جو کہ کار ڈرائیور ہے، اپنی گاڑی میں بچیوں کو چوک یتیم خانہ کے قریب واقع اپنے گھر لے گیا۔ جس کے بعد یکم اور دو اگست کی درمیانی رات ملزمان قاسم اور شہزاد بچیوں کو لے کر ساہیوال چلے گئے۔ ‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’تین بچیاں رکشہ ڈرائیور قاسم اور ان کی بیوی کے ساتھ بیٹھ کر ساہیوال گئیں۔ قاسم نے بچیاں نعیم شہزاد عرف سونو کے حوالے کیں اور انہیں مکروہ دھندے کی نیت سے ملزم آصف کے گھر بھجوا دیا۔ ‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے یہ بھی بتایا کہ ’ملزم قاسم نے ایک بچی کو ایک لاکھ روپے کے عوض کار ڈرائیور شہزاد اور ان کی بیوی کے حوالے کیا تھا۔‘ قاسم اور شہزاد کی بیویاں بھی اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں۔

پولیس کے مطابق ہنجروال سے چاروں لڑکیوں کے اغوا میں ملوث ملزم قاسم نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ایک بچی کنزہ کا شہزاد کے ساتھ ایک لاکھ روپے میں سودا کیا اور شہزاد نے ساہیوال میں کنزہ کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچنے کا سودا کیا۔

پولیس کے مطابق شہزاد کنزہ کو ساہیوال میں اپنے گھر لے گیا جہاں اس کی گڑیا نامی لڑکی سے ملاقات ہوئی۔ تین اگست کو ساہیوال پولیس نے ملزم شہزاد کے گھر قحبہ خانے کی اطلاع پر چھاپہ مارا، جہاں سے پانچ لڑکیاں برآمد ہوئیں۔ اس واقعے کا مقدمہ ساہیوال کے تھانہ غلہ منڈی میں درج کیا گیا۔

پولیس کے مطابق شہزاد اس مقدمے میں ضمانت پر رہا ہو کر آیا تو اس نے نعیم عرف سونو سے رابطہ کیا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ’چاروں لڑکیوں کے اغوا کا کیس میڈیا پر سامنے آنے کے بعد ملزمان خوف زدہ ہوگئے تھے۔چاروں لڑکیوں میں سے کنزہ نے اپنے پاس موجود موبائل، جو اس نے چھپایا ہوا تھا، بھی آن کرلیا تھا۔ اس سے بھی پولیس کو لڑکیوں کی لوکیشن ڈھونڈنے میں مدد ملی جبکہ ملزمان نے کنزہ کی کال کے بعد اسی کے موبائل سے ساہیوال کی ایک سڑک پر کھڑے ہوکر خود بھی 15 پر کال کردی اور  پولیس کو بتایا کہ بچیاں انہیں ملی ہیں۔ جس کے بعد پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور بچیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ ‘

تفتیشی افسر کو بچیوں کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم

دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ نے جمعرات کو اس کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر کو چاروں بچیوں کا بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دے دیا۔

ساہیوال سے بازیاب ہونے والی چاروں بچیوں کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں ان کی ملاقات ان کے والدین سے بھی کروائی گئی۔ والدین اور بہن بھائیوں سے مل کر بچیاں رو پڑیں۔

بچیوں کے والدین نے میڈیا سے گفتگو سے گریز کیا جبکہ ان بچیوں کا میڈیکل کروانے کے لیے انہیں لاہور کے جناح ہسپتال بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر سپیشل کوآرڈینیٹر ٹو وزیراعلیٰ پنجاب اور چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد  بچیوں کو تحویل میں لینے کے لیے جناح اسپتال پہنچیں اور ان سے ملاقات کی ، جس کے بعد انہوں نے اپنی زیر نگرانی بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو منتقل کردیا۔

سارہ احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بچیوں کو جمعے کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ عدالتی حکم پر بچیوں کا میڈیکل بھی کروایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میڈیکل کے بعد بچیوں کو فی الحال چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو منتقل کردیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان