’کوہلی بھائی! ٹیسٹ کرکٹ چھوڑیں، فرسٹ کلاس کھیلیں‘

انگلینڈ کے خلاف پوری بھارتی ٹیم کے صرف 78 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد بھارتی کپتان وراٹ کوہلی شدید تنقید کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔

25 اگست کو لیڈز میں جیمز اینڈرسن کوہلی کی وکٹ حاصل کرنے کے بعد (اے ایف پی)

بھارتی کرکٹ کپتان وراٹ کوہلی کے ساتویں بار برطانوی فاسٹ بولر کا نشانہ بننے کے بعد اب بھارتی شائقین کے نشانے پر آ گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ کوہلی کو کچھ دیر کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چھوڑ کر فرسٹ کلاس کرکٹ شروع کر دینا چاہیے تاکہ وہ اپنی تکینک بہتر بنا سکیں۔

اس وقت انگلینڈ اور بھارت کے درمیان تیسرا ٹیسٹ جاری ہے۔ سیریز میں بھارت کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے، تاہم تیسرے ٹیسٹ کا پہلا دن بھارت کے لیے تباہ کن ثابت ہوا اور پوری ٹیم صرف 78 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ بھارت کے صرف دو کھلاڑی دہرے ہندسے تک پہنچ سکے اور ٹاپ سکورر اوپنر روہت شرما تھے جنہوں نے 19 رنز بنائے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وراٹ کوہلی صرف سات رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کی گیند پر وکٹ کیپر بٹلر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ وہ اب تک حالیہ سیریز کی چار اننگز میں صرف 67 رنز بنا پائے ہیں اور ان کی اوسط صرف 16 رنز فی اننگز بنتی ہے۔ 

بھارت کا برا دن یہیں ختم نہیں ہوا۔ پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک انگلش ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے 120 رنز بنا لیے تھے اور اسے بھارتی سکور پر 42 رنز کی برتری حاصل ہو چکی تھی۔ اس وقت وکٹ پر حسیب حمید 62 رنز کے ساتھ اور روری برنز 52 رنز بنا کر موجود ہیں اور بظاہر پہلے دن ہی میچ بھارت کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔

بھارتی ٹیم کی سکور لائن پر اس لیے بھی تنقید ہو رہی ہے کہ کوہلی نے ٹاس جیت کر خود پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کے بعد بھارت کا تیسرا کم سے کم سکور ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پچھلی نو اننگز میں پہلا موقع تھا کہ کوہلی نے ٹاس جیتا۔

ڈین کرکٹ کے نام سے ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا: وراٹ کوہلی کو ایک سیزن کے لیے رانجی ٹرافی کھیلنے کی ضرورت ہے، اس کے بعد وہ ٹیسٹ کرکٹ میں واپس آئیں۔‘

ایک اور صارف کوہلی کے ایک رنجیدہ تصویر شیئر کرنے کے بعد اس کی کیپشن لکھی: ’کوہلی بھائی اس احساس کے بعد کہ شامی نے سیریز میں ان سے زیادہ رنز بنائے ہیں اور بمرا اور شامی دونوں کی اوسط ان سے بہتر ہے۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ