اردن کے شاہ عبداللہ اور اسرائیلی صدر کے درمیان خفیہ ملاقات

گذشتہ ہفتے میں نے اردن کے بادشاہ سے ملاقات کی جو کافی دیر جاری رہی۔ میں نے عمان کے شاہی محل میں پوری شام گزاری، یہ ایک بہترین ملاقات تھی: اسرائیلی صدر۔

اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ یروشلم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے خفیہ ملاقات کا انکشاف کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات بہتر بنانے پر غور کیا گیا۔

اسرائیلی ٹیلی ویژن پر ہفتے کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو کے کلپس میں صدر ہرزوگ نے کہا: ’گذشتہ ہفتے میں نے اردن کے بادشاہ سے ملاقات کی جو کافی دیر جاری رہی۔ میں نے عمان کے شاہی محل میں پوری شام گزاری، یہ ایک بہترین ملاقات تھی۔‘

یہ پورا انٹرویو یہودی نئے سال کے موقعے پر آج (اتوار) نشر کیا جائے گا۔

صدر ہرزوگ نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا: ’اردن ایک بہت اہم ملک ہے۔ میں شاہ عبداللہ کا، جو ایک عظیم رہنما اور ایک انتہائی اہم علاقائی شخصیت ہیں، بے حد احترام کرتا ہوں۔‘

بیان میں ’بادشاہ کی دعوت پر منعقد ہونے والی ایک گرم جوش ملاقات‘ کی بات کی گئی جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے کئی سٹرٹیجک امور پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا: ’ہماری ریاستوں کے مابین بات چیت میں ہم نے بنیادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جن میں زرعی سال کے دوران زرعی پیداوار کی درآمد کا معاہدہ، توانائی کے مسائل، پائیدار (امن) اور ماحولیاتی بحران کے حل پر بات چیت شامل ہے جن کو ہم آگے بڑھا سکتے ہیں۔‘

اردن اور مصر دو اسلامی ممالک ہیں جن کی اسرائیل سے سرحدیں ملتی ہیں اور جنہوں نے یہودی ریاست کے ساتھ امن معاہدے کیے ہوئے ہیں۔

اسرائیل اور اردن کے تعلقات بن یامین نتن یاہو کے دورہ اقتدار میں تناؤ کے شکار رہے جن پر ناقدین نے گذشتہ سال متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں ہاشمی سلطنت کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم جون میں اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد نئے وزیر اعظم نفتالی بینیت شاہ عبداللہ سے بات چیت کے لیے عمان گئے تھے۔

جولائی میں تل ابیب اور عمان نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اسرائیل 50 ملین کیوبک میٹر پانی سالانہ اردن کو فروخت کرے گا جب کہ 55 ملین کیوبک میٹر پانی پہلے ہی اردن کو مفت فراہم کیا جاتا ہے۔

اس معاہدے کے تحت اردن کو مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے ساتھ اپنی برآمدات بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے جس پر اسرائیل نے 1967 سے قبضہ کر رکھا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا