دہشت گردی نے کب کب کرکٹ میں خلل ڈالا؟

اس دورے کی اچانک منسوخی نے سکیورٹی پر مزید سوال اٹھا دیے ہیں۔ اگر سکیورٹی اس قدر مضبوط تھی تو ایک نامعلوم دھمکی پر کیا اس قدر شدید ردعمل ہونا چاہیے؟

اس دورے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ حکومت پاکستان نے خصوصی انتظامات کیے تھے اور مہمان ٹیم کو سربراہان مملکت کے درجے کی سکیورٹی فراہم کی تھی(اے ایف پی)

جمعہ سے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان شروع ہونے والی سیریز جس مایوس کن انداز میں ختم ہوئی ہے اس نے کرکٹ کے حلقوں میں مزید بے چینی پھیلا دی ہے۔

 سیریز کا خاتمہ عجلت میں کچھ ایسی دھمکیوں پر کیا گیا ہے جو نیوزی لینڈ حکومت کی نظر میں بہت خطرناک ہوسکتی تھیں۔

18 برس کے طویل تعطل کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم مختصر دورے پر پہنچی تھی۔ اس دورے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ حکومت پاکستان نے خصوصی انتظامات کیے تھے اور مہمان ٹیم کو سربراہان مملکت کے درجے کی سکیورٹی فراہم کی تھی۔ ان حفاظتی اقدامات کا نیوزی لینڈ حکومت کے ایک اعلی ترین سکیورٹی وفد نے جائزہ بھی لیا تھا اور وفد کی تصدیق کے بعد دورے کےلیے گرین سگنل دیا تھا۔

لیکن ان سارے اقدامات کے باوجود پہلے میچ کے شروع ہونے سے کچھ دیر قبل ایک نامعلوم دھمکی پر نیوزی لینڈ نے دورہ منسوخ کردیا اور فوری واپسی کا انتظام کرلیا۔ ٹیم کو لینے کے لیے ایک چارٹرڈ طیارہ ہفتے کی صبح پہنچ رہا ہے۔

عجلت میں دورہ منسوخ کرنے سے قبل نیوزی لینڈ حکومت کو پاکستان سے بات کرنا چاہیے تھی کیونکہ جس صورت حال کا شکار پاکستان ہے اس سے ساری دنیا گزررہی ہے ۔

اس دورے کی اچانک منسوخی نے سکیورٹی پر مزید سوال اٹھا دیے ہیں۔ اگر سکیورٹی اس قدر مضبوط تھی تو ایک نامعلوم دھمکی پر کیا اس قدر شدید ردعمل ہونا چاہیے؟

کیا نیوزی لینڈ حکومت کو پاکستان کے سکیورٹی اقدامات پر تحفظات تھے یا پھر کچھ اور عوامل ہیں جو منسوخی کاسبب بنے ؟

دہشت گردی اور امن وامان میں خلل کے باعث یہ کوئی پہلا میچ یا سیریز نہیں ہے جسے منسوخ کیا گیا ہو۔ بلکہ کرکٹ کی تاریخ میں بہت سے ایسے میچز ہیں جب دہشت گردانہ کارروائیوں اور توڑ پھوڑ کے باعث میچ ختم کردیے گئے۔

لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملہ 2009

کرکٹ کی تاریخ میں سب سے سنگین واقعہ 2009 میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران لاہور میں پیش آیا تھا جب ٹیم کے سٹیڈیم آتے ہوئے دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ ٹیم بس پر فائرنگ کی گئی جس سے اگرچہ کسی کھلاڑی کی ہلاکت تو نہیں ہوئی لیکن 6 سری لنکن کھلاڑی زخمی ہوئے اور پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ 11 سال کے لیے ختم ہو گئی۔ یہ کرکٹ تاریخ سیاہ ترین دن تھا اس واقعے نے کئی کھلاڑیوں کا تو کیریئر ہی ختم کردیا جوخوف کے باعث مہینوں سو نہ سکے۔

کراچی دھماکے 2002

اس سے قبل 2002 میں نیوزی لینڈ پاکستان کے دورے پر تھی اور آخری ٹیسٹ کے لیے کراچی میں تھی کہ ٹیم کے ہوٹل کے باہر بم دھماکے ہوئے تھے۔ جس میں کھلاڑی تو محفوظ رہے لیکن دورہ وقت سے پہلے ختم کردیا گیا تھا۔ ان دھماکوں کا ہدف تو شاید فرنچ انجینئرز تھے جو اسی ہوٹل میں مقیم تھے۔ لیکن بم دھماکوں نے کھلاڑیوں کے اوسان اڑادیے تھے۔

کولمبو 2006

بم دھماکوں کے سبب ایک اور سیریز کی منسوخی 2006 میں سری لنکا میں ہوئی تھی جب کولمبو میں ساؤتھ افریقہ ٹیم کے ہوٹل کے باہر دھماکے ہوئے تھے۔ جس پر ساؤتھ افریقہ کی ٹیم سہ ملکی سیریز ادھوری چھوڑکر چلی گئی تھی۔ تاہم بھارت اور سری لنکا نے سیریز کھیلی تھی۔

نیوزی لینڈ کا دورہ سری لنکا 1986

نیوزی لینڈ کا 1986 میں سری لنکا کا دورہ اس وقت عجلت میں ختم کیا گیا جب کولمبو میں ٹیم کے ہوٹل کے باہر ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

جنگ عظیم دوئم 1939

جنگ عظیم دوئم کا جب 1939 میں آغاز ہوا تھا تو ویسٹ انڈیز کی ٹیم انگلینڈ کے دورے پر تھی۔ جنگ کی تباہ کاریوں کے سبب عجلت میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کیریبئن واپس پلٹ گئی تھی اور دورے کے سات میچز منسوخ ہوگئے تھے۔

انگلینڈ کا دورہ ویسٹ انڈیز 1961

پورٹ آف سپین ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ جب فلاپ ہوئی تو امپائر کے کئی فیصلوں پر تماشائی غصے میں آ گئے تھے اور سٹیڈیم میں آگ لگا دی تھی۔ جس سے ٹیسٹ اور دورہ فوری ختم کردیا گیا تھا۔

ورلڈ کپ 1996 کلکتہ سیمی فائنل

بھارت اور سری لنکا کے درمیان 1996 ورلڈ کپ کا سیمی فائنل وقت سے پہلے اس لمحے ختم کرنا پڑا جب بھارت کی ناکام بیٹنگ پرتماشائیوں نے سٹیڈیم میں آگ لگادی تھی۔ سری لنکا کو فاتح قرار دیا گیا تھا۔ لیکن اس توڑ پھوڑ اور آگ کا دھواں کرکٹ پر بھی چھا گیا تھا۔ اس واقعے میں پولیس اور سکیورٹی حکام کی غفلت کے سبب ایک میگا ایونٹ بہت برے انداز میں اختتام کو پہنچا تھا۔

کراچی ٹیسٹ 1983

بھارت کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں چوتھے دن کا کھیل تماشائیوں کے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے سبب نہیں ہوسکا تھا جب سیاسی جھگڑوں نے گراؤنڈ کا رخ کرلیا تھا۔

اسی طرح 1968 میں بھی انگلینڈ کے خلاف کراچی ٹیسٹ وقت سے پہلے ختم کردیا گیا تھا جب طلبہ کے ایک گروپ نے گراؤنڈ میں گھس کر آگ لگادی تھی۔

انگلینڈ نے خراب حالات کےسبب دورہ وقت سے پہلے ختم کردیا تھا۔

نیوزی لینڈ بنگلہ دیش سیریز 2019

کرائسٹ چرچ میں ایک مسجد پر دہشت گرد کی فائرنگ سے 40 افراد کی ہلاکت نے بنگلہ دیش کا دورہ وقت سے پہلے ختم کرا دیا تھا۔ اگرچہ نیوزی لینڈ نے تحفظ کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن دورہ ختم ہو گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرکٹ میں اور بھی بہت سے ایسے واقعات پیش آئے ہیں جب دہشت گردی یا جلاؤ گھیراؤ نے کھیل کو ناممکن بنا دیا تھا۔

بعض کچھ ایسے واقعات بھی ہوئے کہ جب کرکٹ پچ کو کھود ڈالا گیا۔

 1975 میں لیڈز ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی ممکنہ جیت کو دیکھتے ہوئے پچ خراب کردی گئی اور میچ ختم کرنا پڑا۔

ان سارے واقعات سے میچ رکنے یا ختم ہوجانے کے باوجود کچھ ایسے بھی میچ ہوتے رہے ہیں جب دہشت گردی کے واقعات کے باوجود ٹیمز کھیلتی رہی ہیں۔

جولائی 2007 میں لندن میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے اور بہت سارے لوگ مارے گئے۔ لیکن لارڈز ٹیسٹ اسی طرح جاری رہا اور لوگ سکون سے دیکھتے رہے۔

اسی طرح 2008 میں آئی پی ایل کے دوران بھارت میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے اور سینکڑوں لوگ جان سے گئے لیکن آئی پی ایل جاری رہا۔

حالیہ سیریز کی منسوخی کے لیے جو جواز بنایا گیا ہے وہ اگرچہ صرف افواہ یا احتیاط تو ہوسکتا ہے لیکن دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ جس سے کرکٹ سے منسلک حلقوں کے ساتھ عام افراد بھی حیران ہیں۔ کیونکہ ابھی تک میزبان ملک کے ساتھ کوئی مستند معلومات کا تبادلہ نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن کھلاڑیوں کے تحفظ کی خاطر نیوزی لینڈ حکومت کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی اوردورہ کی منسوخی کے سوا کوئی اور راستہ نہیں تھا۔

ابھی یہ بات واضح نہیں کہ سیریز دوبارہ کھیلی جائے گی یا سرے سے ختم کردی گئی ہے۔ لیکن کرکٹ پر دہشت گردی کے حملوں نےاس کھیل کی خوبصورتی چھین لی ہے۔ ان واقعات کے باعث انٹرنیشنل کرکٹ 11 سال پاکستان میں نہ ہوسکی اور پاکستان کے بہت سے کھلاڑیوں کا کیریئر اپنے ملک میں کھیلے بغیر ختم ہوگیا۔ 

لوگوں کو تفریح اور خوشیاں دینے والی کرکٹ کیا مستقبل میں دہشت گردی کا مقابلہ کرسکے گی؟

شاید یہی وہ سوال ہے جس کا جواب صرف وقت کے پاس ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ