پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ملک ہے: انٹرنیشنل کرکٹرز

نیوزی لینڈ کی جانب سے اچانک کیے جانے والے فیصلے پر نہ صرف پاکستانی کھلاڑی مایوس ہیں بلکہ بین الاقوامی کھلاڑی بھی ناخوش نظر آئے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان اور ان کے ساتھی 16 ستمبر 2021 کو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے تھے (تصویر: اے ایف پی فائل)

نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلے ایک روزہ میچ سے کچھ ہی دیر قبل سکیورٹی خدشات کے سبب میچ کھیلنے سے انکار کر دیا اور پھر دورہ ہی منسوخ کر دیا لیکن عالمی شہرت یافتہ کرکٹرز کا خیال ہے کہ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ملک ہے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے اچانک کیے جانے والے فیصلے پر نہ صرف پاکستانی کھلاڑی مایوس ہیں بلکہ بین الاقوامی کھلاڑی بھی ناخوش نظر آئے۔

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ڈیرن سیمی نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کا ختم ہونا مایوس کُن ہے۔ پچھلے 6 سال سے پاکستان میں کرکٹ کھیل رہا ہوں اور یہ میری زندگی کا بہترین تجربہ رہا ہے۔ میں نے ہمیشہ پاکستان میں خود کو محفوظ سمجھا ہے۔‘

ڈیرن سیمی نے اپنی ایک پرانی ویڈیو شیئر کی جس میں وہ پاکستان میں بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ترین ملک ہے، یہاں شائقین بہت اچھے ہیں اور جب میں پاکستان میں ہوتا ہوں تو محسوس ہوتا ہے کہ گھر میں ہوں۔‘

جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈیوڈ ملر نے پاکستان میں کھینچی جانے والی اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان محفوظ ترین ملک ہے۔


نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈر گرانٹ ایلیئٹ نے لکھا یہ پاکستانی کھلاڑیوں اور شائقین کے لیے دکھ کی خبر ہے۔

ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی شرفین ردرفورڈ نے لکھا کہ یہ میرے پاکستانی دوستوں کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔ میں نے بہت سے ممالک میں سفر کیا اور پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ترین ملک ہے۔

سری لنکا کے کھلاڑی پریرا نے ٹویٹ کیا کہ دو سال پہلے پاکستان کا دورہ کیا اور ہر لمحہ انجوائے کیا اور ہمارا وہاں بہترین استقبال کیا گیا۔

بھارتی کمنٹیٹر ہارشا بھوگلے نے لکھا کہ پاکستان کے کرکٹ شائقین کے لیے دکھی ہوں۔

پاکستانی کھلاڑیوں نے بھی نیوزی لینڈ کے اس فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کیا۔

پاکستانی سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کرکٹ کا قتل کر دیا۔

ایک اور ٹویٹ میں شعیب اختر نے لکھا کہ کرائسٹ چرچ حملے میں 9 پاکستانی ہلاک ہوئے مگر پاکستان نیوزی لینڈ کے ساتھ کھڑا رہا۔ پاکستان نے کرونا کے وقت نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔ یہ تو غیر مصدقہ خطرہ ہے جس پر بات کی جا سکتی تھی۔

شاہد آفریدی نے لکھا کہ ایک غیر مصدقہ اطلاع پر تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود دورہ منسوخ کیا۔ کیا آپ کو اس فیصلے کے اثرات کا علم بھی ہے؟

پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا کہ اچانک دورہ ختم کرنے پر مایوسی ہوئی۔مجھے اپنی سیکوریٹی ایجنسیز پر پوا بھروسہ ہے۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ