خواتین کے کپڑے دھونے کی شرط پر ضمانت منظور

بھارت میں ایک شخص جن پر ریپ کی کوشش کرنے کا الزام تھا کی ضمانت اس شرط پر منظور کی گئی ہے کہ وہ چھ ماہ تک اپنے گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے دھو کر استری کریں گے۔

بھارت میں چند افراد دریا کنارے کپڑے دھوتے ہوئے( اے ایف پی/ فائل فوٹو)

بھارت میں ریپ کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار ملزم کی ضمانت اس شرط پر منظور کی گئی ہے کہ وہ چھ ماہ تک اپنے گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے دھو کر استری کریں گے۔

ریاست بہار کے گاؤں ماجوڑ کے رہائشی 20 سالہ للن کمار کو اس فیصلے کے تحت اپنے گاؤں کی تقریباً دو ہزار خواتین کو چھ ماہ تک کپڑے دھونے کی مفت سہولت فراہم کرنے کے لیے درکار ڈٹرجنٹ اور دیگر ضروری اشیا بھی خود اپنی جیب سے خریدنی ہوں گی۔

بہار کے ضلعے مدھوبنی کے پولیس افسر سنتوش کمار سنگھ نے بتایا کہ للن کمار پیشے کے اعتبار سے دھوبی ہیں جنہیں اپریل میں ریپ کی کوشش سمیت دیگر الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

اس مقدمے کی فی الحال کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔

دوسری جانب گاؤں کی کونسل کی سربراہ نسیمہ خاتون نے اے ایف پی کو بتایا کہ گاؤں کی تمام خواتین عدالتی فیصلے سے خوش ہیں۔

گاؤں کی ایک اور خاتون نے مزید کہا: ’یہ تاریخی فیصلہ ہے۔ اس سے خواتین کے احترام میں اضافہ ہوگا اور ان کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔‘

گاؤں کی دیگر خواتین نے کہا کہ اس حکم سے خواتین کے خلاف جرائم کے خاتمے کے لیے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انجم پروین نامی خاتون کا کہنا ہے کہ یہ ایک قابل ذکر اقدام اور ایک مختلف نوعیت کی سزا ہے جس سے معاشرے کو ایک پیغام دیا گیا ہے۔

نئی دہلی میں 2012 میں ہونے والے گینگ ریپ کے بعد بھارت میں اس جرم کے خلاف قوانین کو تبدیل کیا گیا تھا لیکن ملک میں ریپ جیسے جرائم کی تعداد اب بھی بہت زیادہ ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں 28 ہزار سے زیادہ ریپ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

بھارتی پولیس پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ پرتشدد جرائم کو روکنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کر رہی اور جنسی زیادتی کے مقدمات عدالت میں لانے میں ناکام رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا