جب خیبر گاڑی کے سائلنسر نے ملزم بارہ گھنٹے میں گرفتار کروا دیے

صوابی میں سات ڈاکو اسلحے کی نوک پر ایک بینک سے چونسٹھ لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوئے جس کے بارے میں پولیس کو صرف یہ اطلاع تھی کہ گاڑی کا ماڈل اور رنگ کیا ہے نیز یہ کہ اس میں پھٹی آواز کا سائلنسر تھا۔

صوابی پولیس کے مطابق اس گینگ کے بیشتر افراد کراچی اور اسلام آباد میں مختلف ڈکیتیوں میں ملوث رہے ہیں اور کچھ عرصہ پہلے کراچی جیل سے رہا ہوئے تھے۔(تصاویر: ڈی پی او  آفس صوابی)

خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں پچیس ستمبر کی شام سات ڈاکواسلحے کی نوک پر ضلعے کے ایک بینک سے چونسٹھ لاکھ سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوئے، تاہم صوابی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چوبیس گھنٹے کے اندر سات کے سات  ڈاکو گرفتار کر لیے اور ان سے لوٹی ہوئی رقم بھی برآمد کر لی۔

ملزمان پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 395  لگائی گئی ہے جو ڈکیتی سے متعلق ہے اور جس کی سزا عمر قید، جرمانہ یا دونوں ہوسکتے ہیں۔

ضلع صوابی کے گاؤں ’چھوٹا لاہور‘ میں واقع بینک  کے مینجر محمد واجد نے انڈپینڈنٹ اردو کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جمعے کے دن ساڑھے تین بجے کے قریب سات آدمی بینک  میں نارمل طریقے سےداخل ہوئے، جنہوں نے پہلے بینک کاجائزہ لیا اور پھر سیکورٹی اہلکاروں پر اسلحہ تان کر ان کی رائفلز چھین لیں۔

محمد واجد نے بتایا کہ بینک کے داخلی دروازے پر سکینر کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سےڈاکوؤں کے اسلحے کا پتہ نہ چل سکا۔

’سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ لیتے وقت ڈاکوؤں نے فائرنگ کی، جس سے ہم سب بال بال بچ گئے۔ یہ ایک انتہائی خوفناک لمحہ تھا، جس سے میں زندگی میں پہلی بار گزر رہا تھا۔ صرف بیس دن بعد میری شادی ہونے والی ہے۔ ہمارا بچنا ایک معجزہ تھا۔‘

محمد واجد نے بتایا کہ اس برانچ میں تین سیکیورٹی اہلکار تھے جب کہ دیگر عملے میں مینجر سمیت ایک خاتون اور تین دیگر ملازمین تھے۔

چھوٹا لاہور پولیس سٹیشن نے مقدمے کی تفصیلات شریک کرتے ہوئے بتایا کہ جب ڈاکو بینک کے مختلف کاؤنٹرز سے چونسٹھ لاکھ چھ ہزار آٹھ سو ستاون روپے کی رقم لوٹ کر فرار ہونے لگے تو انہوں نے تمام عملے کو بینک میں بند کرکے انہیں باہر سے تالا لگا دیا۔

پولیس نے ملزمان کوکیسے پکڑا؟

ضلع صوابی کے موجودہ  ڈسٹرکٹ پولیس افسر ڈی پی او محمد شعیب نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پولیس کو جیسے ہی واقعے کی اطلاع ملی انہوں نے فوراً ایک پلان اے اور پلان-بی سٹریٹیجی بنائی ،جس پر عمل پیرا ہوتے ہوئے سب سے پہلے ضلع کے اندر تمام چوکیوں کو ناکہ بندی کی اطلاع دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی مردان، نوشہرہ اور دیگر تھانوں کو بھی اطلاع دی گئی۔

’بینک ڈکیتی میں ملزمان نے ایک سفید خیبر گاڑی اور دو موٹر سائیکلیں استعمال کی تھیں۔ ہمیں صرف گاڑی کے ماڈل اور رنگ کی معلومات مہیا کی گئی تھیں اور یہ کہ اس میں پھٹی آواز کا سائلنسر تھا۔‘

’تمام ناکہ بندیوں پر ٹریفک جام کیا گیا، اور گاڑیوں کو موڑنے کا کہا گیا۔ ہماری پوری کوشش تھی کہ ملزمان ضلعے سے باہر نہ جانے پائیں۔ مرکزی شاہراہ پر ٹریفک جام کی صورتحال دیکھ کر ڈاکوؤں نے رقم آپس میں تقسیم کرکے خیبرگاڑی  سے اتر کر ایک ساتھی کو گاڑی ٹھکانے لگانے کا کہا جب کہ باقیوں نے پیدل ناکہ بندیوں کو عبور کیا۔‘

ڈی پی او محمد شعیب نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے ایک گاڑی کا پہلے سے بندوبست کررکھا تھا جو انہوں نے موٹر وے کے پاس کھڑی کی تھی۔ لہذا جب سب نے رقم آپس میں تقسیم کی تو تین ملزمان ناکے پیدل عبور کرکے گاڑی تک پہنچے اور فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

’خیبر گاڑی کو ٹھکانے لگانے والا ان کا ساتھی چھوٹا لاہور سے چند ہی میل دور سروس روڈ پر ڈرائیو کر رہا تھا۔ چونکہ ہم سروس روڈ کو بھی مانیٹر کر رہے تھے لہذا پولیس نے وقوعے کے تیس منٹ کے اندر اسے گرفتار کر لیا اور وہیں بیچ سڑک پر اس سے پوچھ گچھ کی۔ ملزم نے نہ صرف مقامی سہولت کاروں کا بتایا بلکہ دوسری گاڑی کی معلومات اور ساتھیوں کے موبائل نمبر بھی فراہم کیے۔‘

گاڑی کے رنگ اور پھٹے سائلنسر کی آواز نے صوابی پولیس کو ڈاکوؤں تک رسائی حاصل کرنے میں اس طرح مدد دی کہ انہوں نے نہ صرف بارہ گھنٹے کے اندرساتوں ملزمان کو گرفتار کر لیا بلکہ ان سے تمام لوٹی ہوئی رقم بھی برآمد کر لی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈی پی او صوابی نے بتایا کہ انہوں نے درہ آدم خیل کے پاس بھی مقامی پولیس کی مدد سے ناکہ بندی کروائی تھی ، جس کے نتیجے میں دو ملزمان کو وہیں سے گرفتار کر لیا گیا۔

’ہم نے موبائل نمبروں سے لوکیشن بھی ٹریس کروائی تھی۔ ایک ملزم کو پشاور سے گرفتار کیا گیا۔ بالاخر ہفتے کے دن ہم نے اپنی کارروائی پوری کی۔‘

صوابی پولیس کے مطابق اس گینگ کے بیشتر افراد کراچی اور اسلام آباد میں مختلف ڈکیتیوں میں ملوث رہے ہیں اور کچھ عرصہ پہلے کراچی جیل سے رہا ہوئے تھے۔

پولیس نے ملزمان کے قبضے سے ڈکیتی میں استعمال ہونے والی دو موٹر کار، ایک موٹر سائیکل، اسلحہ اور نقدی برآمد کر لی۔ صوابی پولیس نے ملزمان کی تفصیلات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں دو ملزمان کا تعلق چھوٹا لاہور، ایک کاتعلق یارحسین، اور  تین کا تعلق کوہاٹ سے ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان