38 چینی جنگی طیاروں کی دفاعی زون میں پرواز پر تائیوان کی مذمت

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ 38 چینی طیارے اس کے دفاعی زون میں داخل ہوئے جن کے خلاف تائیوان کے لڑاکا طیاروں نے دو مراحل میں کارروائی کی۔

10 فروری 2020 کو تائیوان کی فضائیہ کی جانب سے جاری تصویر میں ایک تائیوانی ایف 16 طیارہ ملکی فصائی حدود میں داخل ہونے والے چینی ایچ سکس   طیارے (اوپر)  کے ساتھ پرواز کر رہا ہے (اے ایف پی ،ہینڈا ٓؤٹ، تائیوانی فضائیہ)

عوامی جمہوریہ چین کے یوم قیام کے موقعے پر چینی فضائیہ نے تائیوان کے فضائی دفاعی زون میں سب سے بڑی دراندازی کی ہے جس کی تائیوان کی حکومت نے ہفتے کو سختی سے مذمت کی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تائیوان ایک سال یا اس سے زیادہ عرصے سے اپنے فضائی حدور کی چینی فضائیہ کی طرف سے کئی بار خلاف ورزی کی شکایت کر چکا ہے۔ اکثر یہ خلاف ورزی تائیوان کے زیر انتظام پراتس کے جزیروں کے قریب فضائی دفاعی علاقے میں کی گئی۔

تائیوان خود کو آزاد خودمختار جمہوریہ کہتا ہے مگر چین نے اس کی ملکیت کا دعویٰ کر رکھا ہے۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے جمعے کو کہا کہ 38 چینی طیارے اس کے دفاعی زون میں داخل ہوئے جن کے خلاف تائیوان کے لڑاکا طیاروں نے دو مراحل میں کارروائی کی۔

وزارت کا کہنا تھا کہ تائیوان نے چینی طیاروں کو خبردار کرنے کے لیے لڑاکا طیارے بھیجے جبکہ طیاروں کی نگرانی کے لیے میزائل نظام نصب کیا گیا۔ 

تائیوان کے وزیر اعظم سو سینگ چینگ نے ہفتے کو صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ’چین غیر ضروری طور پر فوجی جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے۔‘

تائیوانی وزارت دفاع کے مطابق چین کی طرف سے پہلے مرحلے میں 18 جے 16 طیاروں، چار ایس یو 30 لڑاکا طیاروں، ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے حامل دو ایچ سکس بمبار طیاروں اور آبدوز شکن طیارے نے دراندازی کی۔ دوسرے مرحلے میں 10 جے 16، دو ایچ سکس طیاروں اور پیشگی اطلاع کے لیے استعمال ہونے والے ایک طیارے نے تائیوان کی فضائی دفاعی حدود کی خلاف ورزی کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزارت کی طرف سے جاری کیے گئے نقشے کے مطابق چینی طیارے کے پہلے دستے نے پراتس جزیروں کے قریبی علاقے پر پرواز کی۔ ایک طیارے نے مرجانی جزیرے پر بہت نچلی پرواز کی۔ 

طیاروں کے دوسرے گروپ نے آبنائے باشی پر پرواز کی جو تائیوان اور فلپائن کو الگ کرتا ہے۔ یہ ایک اہم آبی گزر گاہ ہے جو بحرالکاہل کو جنوبی چین کے متنازع سمندر سے ملاتی ہے۔

چین نے اس دراندازی کے حوالے سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اس سے پہلے اس نے کہا تھا کہ اس قسم کی پروازوں کا مقصد ملکی خود مختاری کا تحفظ اور تائیوان اور امریکہ کے درمیان سازباز کا مقابلہ کرنا ہے۔

امریکہ عالمی سطح پر تائیوان کا سب سے اہم حامی ہے۔ قبل ازیں سب سے بڑی درانداز جون میں کی گئی تھی جس میں 28 چینی طیاروں نے حصہ لیا تھا۔

چین کی طرف سے تازہ کارروائی اس کی حکومت کی تائیوان کے وزیر خارجہ پر تنقید کے بعد ایک سے بھی کم دن کے وقت میں کی گئی ہے۔

چینی حکومت نے تائیوان کا نام عالمی سطح پر بلند کرنے کی کوششوں پر وزیر خارجہ پر تنقید کرتے ہوئے چینی انقلابی رہمنا ماؤ زے تنگ کے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ’بھنبھنانے‘ والی مکھی قرار دیا۔

چین نے تائیوان سے اپنا اختیار تسلیم کروانے کے لیے فوجی اور سیاسی دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا