ایشون بھارت کے سپر سٹار سپنر، مگر متنازع بھی

روی چندرن ایشون معروف سپن بولرز میں سے ایک ہیں لیکن ان پر ایک سے زیادہ بار کھیل کی روح کو پامال کرنے کا الزام بھی لگا ہے۔

35 سالہ آل راؤنڈر ٹیسٹ میں 413 اور ون ڈے میچوں میں 200 وکٹیں لے چکے ہیں (اے ایف پی)

روی چندرن ایشون کرکٹ کے معروف سپن بولرز میں سے ایک اور بھارت میں سپر سٹار ہیں لیکن ان پر ایک سے زیادہ بار کھیل کی روح کو پامال کرنے کا الزام بھی لگا ہے۔

35 سالہ آل راؤنڈر میں اعتماد کی کمی نہیں ہے یا ان دماغ میں جو کچھ ہو وہ اسے کہنے سے نہیں ڈرتے۔

گذشتہ ہفتے وہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں ایک بار پھر شدت کے ساتھ کی جانے والی ایک بحث کا مرکز بن گئے۔

دہلی کیپیٹلز کے ایشون نے ایک کانٹے دار میچ میں متنازع رن بنایا جسے بعد میں لیجنڈ آسٹریلوی کرکٹر شین وارن نے ’شرم ناک‘ عمل قرار دیا۔ 

اپنے پارٹنر رشبھ پنت کے ہاتھ سے ٹکرا کر گیند کہیں اور جانے اور اس پر رن لینے کے بعد جوشیلے ایشون کا کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے کپتان ایون مورگن اور بولر ٹم ساؤتھی کے ساتھ سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

عام طور پر ایک بلے باز فیلڈر کی بال جسم کو لگ کر راستے سے ہٹ جانے کے بعد رن بنانے سے گریز کرتا ہے کیونکہ اس طرح رن بنانے کو کرکٹ کی روح کے خلاف سمجھا جاتا ہے حالانکہ ایسا کرنا کھیل کے قوانین کے منافی نہیں۔

وارن نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’ایشون کو ایسا کھلاڑی بننے کی ضرورت ہے؟‘سوشل میڈیا میں بعض مداحوں نے ایشون کے حق اور بعض نے ان کے خلاف بات کی۔

ایشون نے اپنے دفاع میں کوئی لگی لپٹی رکھے بغیر کہا کہ انہیں جیتنے کے لیے مورگن اور ساؤتھی کے ساتھ تصادم کا پچھتاوا نہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے ایک کروڑ سے زیادہ  فالورز کو بتایا ’کیا میں نے لڑائی کی؟‘

یہ پہلا موقع نہیں کہ جب ایشون نے آئی پی ایل میں تنازع کھڑا کیا ہو اور’کرکٹ کی روح‘ کے بارے میں بحث کو چھیڑا ہو۔ 2019 میں انہوں نے جوز بٹلر کو اس وقت رن آؤٹ کیا جب وہ نان سٹرائیکر اینڈ پر بیک اپ کر رہے تھے۔

مینکڈ کے نام نہاد انداز میں آؤٹ کرنا قانونی ہے لیکن اسے سپورٹس مین شپ کے خلاف سمجھا جاتا ہے۔

اشون کا عروج ان کے آبائی شہر چنئی سے شروع ہوا اور انہوں نے کئی سال کے عرصے میں اپنے بولنگ حربوں میں تبدیلیاں کیں۔

انہوں نے ٹینس بال کے ساتھ کھیلتے ہوئے’کیرم‘ ڈلیوری یا ’سودوکو بال‘ جسے ان کی آبائی تمل زبان میں’انگلیوں کو جھٹکا دینا‘ کہا جاتا ہے، مہارت حاصل کی۔

وہ ٹیسٹ میچوں میں 413 اور محدود اوورز کے انٹرنیشنل میچوں میں 200 وکٹیں لے چکے ہیں۔ وہ گذشتہ پانچ سال میں بھارت کے نمبر ون سپنر بن کر ابھرے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سال کے اوائل میں ایشون نے آسٹریلیا میں ہونے والے ٹیسٹ میچ میں بھارت کو تاریخی کامیابی دلوانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ انہوں نے اپنے انتہا درجے کی خود اعتمادی پر زور دیتے ہوئے کہا: ’میرا خیال ہے کہ میں ثابت کر چکا ہوں کہ میں بہترین سپنر ہوں۔‘

لیکن وہ حال میں برطانیہ کا دورہ مکمل کرنے والے بھارت کی ٹیسٹ الیون کا حصہ بننے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ انگلش کپتان مائیکل وان نے اسے’پاگل پن‘ قرار دیا۔

ایشون نے آخری بار 2017 میں اپنے ملک کے لیے محدود اوورز کا میچ کھیلا تھا لیکن وہ متحدہ عرب امارات اور عمان میں ہونے والے آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے لیے اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار نظر آرہے ہیں۔

وہ ایک کارآمد بیٹسمین سے بھی بڑھ کر ہیں۔ بھارت کے لیجنڈ سپنر انیل کمبلے کا کہنا تھا کہ ’میں ایشون میں اپنا بہت کچھ دیکھتا ہوں۔ وہ کام کے بہت سارے اصولوں کے ساتھ زبردست شاندار کرکٹر ہیں۔ ظاہر ہے وہ مجھے سے کہیں بہتر بیٹسمین ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ