گوجرہ: انٹرویو کے بہانے لڑکی کے ’گینگ ریپ‘ کا مرکزی ملزم گرفتار

19 سالہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ان کی بھانجی کو 11 اکتوبر کو نوکری کے انٹرویو کے لیے بلوایا گیا تھا، لیکن ملزمان انہیں فیصل آباد موٹروے لے گئے اور مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے مرکزی ملزم کو تھانہ سٹی گوجرہ کی حدود سے جمعرات کو گرفتار کرلیا (فوٹو: ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس)

نوکری کا جھانسا دے کر گوجرہ کی رہائشی ایک 19 سالہ لڑکی کو انٹرویو کے لیے لے جانے والے تین افراد میں سے دو نے فیصل آباد موٹروے پر لڑکی کو مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا، جن میں سے ایک مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اس واقعے کی ایف آئی آر متاثرہ خاتون کی خالہ شاہین اختر کی مدعیت میں12 اکتوبر کو تھانہ سٹی گوجرہ، ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں درج کروائی گئی، جس میں تین افراد مرکزی ملزم حماد، دوسرے ملزم رحمٰن اور لائبہ نامی خاتون کو نامزد کیا گیا ہے۔

پولیس نے مرکزی ملزم کو تھانہ سٹی گوجرہ کی حدود سے جمعرات کو گرفتار کرلیا جبکہ باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

ایف آئی آر میں کینال روڈ، ٹوبہ ٹیک سنگھ کی رہائشی مدعی خاتون نے موقف اختیار کیا کہ ان کی 18/19 سالہ بھانجی کافی عرصے سے ان کے پاس مقیم ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق: ’ان کی بھانجی کے موبائل فون پر ایک پیغام آیا کہ وہ 11 اکتوبر کو نوکری کے انٹرویو کے لیے دوپہر دو بجکر 30 منٹ پر گوجرہ آجائیں، جہاں سے انہیں پِک کرکے انٹرویو کے لیے لے جایا جائے گا۔‘

ایف آئی آر کے مطابق میسج تیسری نامزد ملزمہ لائبہ کے نمبر سے آیا تھا۔ ’اس کے بعد میں اپنی بھانجی کو لے کر نوکری کے انٹرویو کے لیے گوجرہ میں واقع بوتیک سینٹر آگئی، جہاں دو بجکر 40 منٹ پر تینوں ملزمان کالے رنگ کی گاڑی میں پہنچے اور میری بھانجی کو انٹرویو کے لیے ساتھ لے جانے کا کہا، جس پر میں نے اسے ان کے ہمراہ بھیج دیا۔‘

مدعی خاتون کے مطابق: ’تینوں ملزمان ان کی بھانجی کو براستہ موٹروے فیصل آباد لے گئے۔ راستے میں مرکزی ملزم حماد نے اس کے ساتھ دو مرتبہ ریپ کیا جبکہ اس دوران دوسرا ملزم جو اگلی سیٹ پر تھا، ہاتھ میں پستول لہراتے ہوئے دھمکی دیتا رہا کہ اگر اس نے شور کیا تو وہ اسے جان سے مار دے گا۔ اس کے بعد دوسرا ملزم رحمٰن ڈرائیونگ سیٹ سے پچھلی سیٹ پر آیا اور اس کے ساتھ ریپ کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خاتون کے مطابق اس کے بعد ملزمان نے ان کی بھانجی کو فیصل آباد انٹر چینج پر اتار دیا جہاں سے وہ ویگن میں بیٹھ کر واپس گوجرہ آگئی اور ہمیں سارا واقعہ بتایا۔

ایف آئی آر میں مدعی نے الزام لگایا ہے کہ مبینہ ملزمان نے نوکری کا جھانسہ دے کے ان کی بھانجی کو اغوا کیا اور ریپ کیا۔

اس واقعے کا نوٹس آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور ساتھ ہی ہدایات جاری کیں کہ وہ متاثرہ لڑکی کو ترجیحی بنیادوں پر انصاف دلائیں۔

تھانہ سٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ایس ایچ او اعجاز حسین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پولیس اپنی تفتیش کر رہی ہے اور خاتون کا میڈیکل بھی کروالیا گیا ہے جبکہ ان کے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھی بھیج دیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  جمعرات کی صبح پولیس نے مرکزی ملزم حماد کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے اور پولیس پوری طرح تفتیش کر رہی ہے۔ ملزمان کے خلاف مکمل قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انڈپینڈنٹ اردو نے معاملے کی مزید تفصیلات جاننے کے لیے متاثرہ خاتون کی خالہ سے بھی رابطے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔

یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے لاہور شہر میں اگست اور رواں ماہ ہی ایسے دو کیس میڈیا پر رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں نوکری کا جھانسہ دے کر مبینہ طور پر خواتین کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان