سمندر کا پانی نمکین کیوں ہوتا ہے؟

زمین کے سب سے دلچسپ حصوں تک گرمی کی بے انتہا شدت کے باعث پہنچنا ممکن نہیں ہے۔

لیکن اگر آپ سمندروں میں نمک کی مقداریا یہ جانچنے کی کوشش کریں گے کہ اربوں سالوں سے معدنیات جمع ہو کر یہ کتنے نمکین ہے تو یہ توقع سے کم ہی ہوں گے (پکسابے) 

سمندر غالباً شروع سے نمکین نہیں تھے۔ دریاؤں نے جب راستے میں موجود پتھروں پر سے گزرنا شروع کیا تو کٹاؤ کے عمل سے نمک ان میں آ ملا۔ دریاؤں کے صاف پانی میں بھی نمک اور معدنیات کی ایک مقدار موجود ہوتی ہے مگر یہ مقدار سمندروں میں آ کر بڑھ جاتی ہے، کیونکہ جب پانی بادل بنانے کے لیے بخارات بن کر اڑ جاتا ہے تو پیچھے یہی نمکیات باقی بچتے ہیں۔

جب یہ پانی بارش بن کے گرتا ہے تو اور معدنیات بہتے ہوئے مزید سمندروں میں چلے جاتے ہیں۔

لیکن اگر آپ سمندروں میں نمک کی مقدار یا یہ جانچنے کی کوشش کریں گے کہ اربوں سالوں سے معدنیات جمع ہو کر یہ کتنے نمکین ہیں تو یہ توقع سے کم ہی ہوں گے۔

کسی نے زمین کی عمر کا ان سمندروں میں نمک کی تعداد سے پتہ کرنے کی کوشش کی تو یہ صرف پانچ ہزار سال نکلی، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ معاملہ کچھ اور ہی ہے۔

قطب شمالی کی نسبت قطب جنوبی میں اوزون کیوں زیادہ ضائع ہو رہی ہے؟

قطب جنوبی پر اوزون بہ نسبت قطب شمالی کہ ماحولیاتی اثرات کی وجہ سے زیادہ ضائع ہو رہی ہے۔

انٹارٹیکا میں زمینی رقبہ زیادہ ہونے کی وجہ سے وہاں ایک گردباد بنتا ہے، جو اس خطے کے کلوروفلورو کاربن (سی ایف سی) مالیکیولز کو ایک جگہ جمع کر لیتا ہے۔

جب جنوبی قطب پر بہار آتی ہے اور سورج دوبارہ چمکتا ہے تو سورج کی شعاعیں ان سی ایف سی ذرات کو توڑ دیتی ہیں، جن کے بعد یہ انتہائی تعامل انگیز ریڈیکل کی شکل اختیار کر لیتے ہیں، اور یہی ریڈیکل اوزون کو تباہ کرتے ہیں۔

اس لیے سب سے زیادہ اوزان کا نقصان قطبی بہار کے قریب کے چند ہفتوں میں دیکھنے میں آتا ہے۔

قطب شمالی میں ایسا گردباد نہیں بن سکتا کیونکہ وہاں کا رقبہ کافی کم ہے، اس لیے یہ مالیکیول اکٹھے نہیں ہوتے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شمالی علاقے بھی اوزون کا ضیاع برداشت کرتے ہیں مگر وہ محدود پیمانے پر ہوتا ہے۔

کیا درجہ حرارت صبح کے وقت فوراً گرتا ہے؟

یہ بات سچ ہے کہ صبح سویرے بعد بہت ٹھنڈ ہوتی ہے۔ رات کے دوران درجہ حرارت سست رفتاری سے گرتا ہے جیسے جیسے زمین گرمی چھوڑتی جاتی ہے، یہ زمین سورج کی شعاعوں سے دوبارہ گرم نہیں ہوتی۔

جب سورج طلوع ہوتا ہے تو جس رفتار سے زمین گرمی چھوڑ رہی ہوتی ہے اس رفتار سے شعاعوں سے جذب نہیں کر رہی ہوتی، اس وجہ سے سب سے زیادہ ٹھنڈ علی الصباح کے وقت ہوتی ہے۔

آتش فشاں کا لاوا کتنی تیزی سے سفر کرتا ہے؟

لاوا کی آگے بڑھنے کی رفتار اس کی بناوٹ پر، چوٹی کی اونچائی اور آتش فشاں کے پھٹنے کی رفتار پر منحصر ہے۔

عام طور پر لاوا تیزی سے تب پھیلتا ہے جب وہ آتش فشاں کہ زیادہ قریب ہوتا ہے اور وسط میں ہوتا ہے۔ آتش فشاں کے کنارے ہوا کے باعث جلدی خشک ہو جاتے ہیں۔

ہم کیسے جان سکتے ہیں زمین کے اندر کیا ہے؟

زمین کے سب سے دلچسپ حصے اس کے مرکز میں واقع ہیں مگر وہاں گرمی کی بےانتہا شدت کے باعث پہنچنا ممکن نہیں ہے۔

زمین کے مرکز کو سمجھنے کے لیے ہمیں زلزلے کی طرز کی شاک ویوز کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اس عمل سے ہمیں زمین کی تہوں کے اندر موجود پتھروں کی مختلف اقسام کی کثافتیں معلوم پڑتی ہے، جس سے ان کے بارے میں اندازہ ہوتا ہے۔

کیا آتش فشاں اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں؟

جی، مگر اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آتش فشاں سے کس طرح کا مواد خارج ہوا ہے۔ اگر اوزون کو توڑنے والی گیسیں مقدار میں زیادہ ہوں تو زیادہ تباہ کن ثابت ہو سکتی ہیں۔

زیادہ اونچے لاوا کے اخراج سے ایک کالم بنتا ہے جو گیسوں اور مواد کو اوپر أچھال دیتا ہے۔ یہاں یہ مواد کچھ وقت تک ٹھہر سکتا ہے اور اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس