کار ساز ادارے ایم جی نے سیالکوٹ میں ایم جی ایچ ایس کے اعلیٰ ترین 2000 سی سی ٹربو ویرینٹ (MG HS 2.0T) کو نمائش کے لیے پیش کیا ہے۔
سیالکوٹ میں ایم جی شوروم کے اہلکار کے مطابق یہ گاڑی آل وہیل ڈرائیو ہوگی جب کہ اس سے پہلے پاکستان میں موجود ایم جی کے تمام ویرینٹ فرنٹ وہیل ڈرائیو ہیں۔
آل وہیل ڈرائیو ہونے کی وجہ سے اس گاڑی میں ملٹی لنک سسپنشن بھی موجود ہے جو فرنٹ وہیل کی نسبت اس گاڑی کو زیادہ آرام دہ بناتا ہے۔
پینارامک سن روف کے ساتھ اس گاڑی میں ڈرائیور کی سیٹ سکس وے ایڈجسٹبل ہے اور کمر کی طرف سے مینوئل ایڈجسٹمنٹ بھی کی جا سکتی ہے۔ چھ ائیر بیگز سمیت باقی وہ تمام خوبیاں اس گاڑی میں موجود ہیں جو اس سے پہلے ایم جی ایچ ایس کے 1.5 ویرئنٹ میں دستیاب تھیں۔
اس سے پہلے ایم جی ایچ ایس 1.5 ٹربو میں بھی ٹائر کا سائز 18 انچ تھا جب کہ یہ ویرینٹ بھی 18 انچ الائے وہیلز ہی کے ساتھ ہے۔ 500 سی سی بڑھنے کے ساتھ ٹائر کا سائز اور الائے وہیل کا ڈیزائن کچھ ایکسکلوسیو ہوتا تو زیادہ بہتر دکھائی دیتا اور گاڑی کی لُک زیادہ اگریسیو لگتی۔
پرفارمنس
اب تک ایم جی ایچ ایس 2.0 کے جتنے ریویو دیکھے ان میں اس کی پرفارمنس پر ایک سوالیہ نشان مستقل موجود ہے۔
ماہرین کے مطابق اتنے ہیوی پاور کے انجن اور ٹربو ہونے کے بعد گاڑی کا ٹارک اور ڈرائیو جیسی پاورفل ہونی چاہیے تھی ویسی نہیں ہے۔
سوپر سپورٹ موڈ سے بھی گاڑی کی پرفارمنس میں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ آسٹریلیا کی ویب سائٹ نیوز ڈاٹ کام کے مطابق بھی 360 نیوٹن میٹر ٹارک دینے والے انجن اور 6 سپیڈ آٹو میٹک ڈوئل کلچ ٹرانسمیشن کے ساتھ یہ گاڑی گئیرز بدلنے میں کچھ سست محسوس ہوتی ہے اور گاڑی وقت پر اس طرح اٹھتی نہیں ہے جیسے ایک ڈرائیور رسپانس کی امید کرتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پٹرول کتنا کھائے گی؟
1.5 ٹربو ایم جی کی آفیشل ایوریج 14.5 کلومیٹر فی لیٹر دعوی کی جاتی ہے لیکن پاکستانی صارفین کے مطابق 10 سے 12 کلومیٹر فی لیٹر سے زیادہ نہیں ہے۔
2.0 ٹربو اس گاڑی کی فیول ایوریج کمپنی کے مطابق 10.5 کلومیٹر فی لیٹر ہے لیکن جب 1.5 ٹربو 10 سے 12 کرتی دیکھی گئی ہیں تو یہ کتنی ایوریج دے پائے گی؟ زیادہ سے زیادہ سات یا آٹھ کلومیٹر فی لیٹر؟ یہی امید کی جا سکتی ہے۔
قیمت؟
یورپی ویب سائٹس پر اس گاڑی کی قیمت 73 لاکھ پاکستانی روپے تک بنتی ہے۔
پاکستان میں قیمت کیا ہو گی؟ اس حوالے سے ایم جی سیالکوٹ کے مطابق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ایم جی انتظامیہ کے مطابق ابھی اس گاڑی کی بکنگ بھی شروع نہیں کی گئی اور سیالکوٹ میں ڈسپلے کے لیے موجود گاڑی پاکستان کے باقی شہروں میں بھی لاکے رکھی جائے گی۔