ایک لٹر میں’ 59 کلومیٹر‘ والی ایم جی: پاکستان میں بکنگ کی افواہیں غلط

گذشتہ ہفتے ایم جی کی جانب سے لاہور کے پیکیجز مال میں ایک گاڑی نمائش کے لیے کھڑی کی گئی جس کے بعد مختلف ویب سائٹس پر اس کے حوالے سے بکنگ اور قیمت کے متعلق افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

’ہمارے پاس یونٹ ہی ایک ہے، امپورٹ بھی یہی ہوا، کیسے برائے فروخت ہو سکتا ہے؟‘ (تصویر: ایم جی آسٹریلیا ویب سائٹ)

ایم جی موٹرز پاکستان کا ہفتے کے روز کہنا تھا کہ ایم جی ایچ ایس پی ایچ ای وی (MG HS-PHEV) فی الحال بکنگ کے لیے دستیاب ہے اور نہ ہی اس کے ریٹ طے کیے گئے ہیں۔

گذشتہ ہفتے ایم جی کی جانب سے لاہور کے پیکیجز مال میں ایک گاڑی نمائش کے لیے کھڑی کی گئی جس کے بعد مختلف ویب سائٹس پر اس کے حوالے سے بکنگ اور قیمت کے متعلق افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

ایم جی ایچ ایس (پی ایچ ای وی) کا مائلیج واقعی پچاس کلومیٹر سے اوپر ہے؟

ایم جی کے نمائندے جوناتھن کا کہنا تھا کہ اس گاڑی کی فی لیٹر ایوریج 59 کلومیٹر ہو گی یعنی ایک لیٹر میں یہ گاڑی تقریباً 60 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ ’لیکن یہ ایوریج وہ ہے جو کمپنی باہر کی سڑکوں پہ کلیم کر رہی ہے۔ پاکستان آنے کے بعد اس گاڑی کی ایوریج یہاں کے حساب سے دوبارہ جانچی جائے گی۔‘

کیا پاکستان میں وہی گاڑی لائی جائے گی جو ڈسپلے میں رکھی ہے؟

جو گاڑی پیکجز مال میں ڈسپلے پر ہے وہ ’یو کے ویرئنٹ‘ ہے یعنی یہ گاڑی برطانیہ سے پاکستان لائی گئی ہے۔ ایم جی کے نمائندے جوناتھن کے مطابق پاکستان میں ایم جی ایچ ایس (پی ایچ ای وی) آسٹریلیا سے امپورٹ کی جائے گی۔

گاڑی کی قیمت پاکستان میں کیا ہو گی؟

پاکستان کی ایک معتبر کار ویب سائٹ پر اس گاڑی کی قیمت 78 لاکھ 90 ہزار روپے بتائی گئی ہے اور لکھا ہے کہ یہ گاڑی 25 لاکھ ایڈوانس پیمنٹ کر کے بُک کروائی جا سکتی ہے جس کی ڈیلیوری دسمبر 2021تک ممکن ہے۔

اس دعوے کی تصدیق کے لیے، بالخصوص قیمت کے حوالے سے جب ایم جی کمپنی کے نمائندے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ افواہیں مذکورہ ویب سائٹ نے اپنی طرف سے ڈالی ہوئی ہیں، یہ بالکل غلط ہیں اور ایم جی پاکستان کی جانب سے ایسی کوئی قیمت طے نہیں کی گئی۔

گاڑی پاکستان میں کب دستیاب ہو گی؟

جوناتھن کا کہنا تھا کہ اگلے دو مہینے تک اس گاڑی ایم جی ایچ ایس (پی ایچ ای وی) کا ڈسپلے پیکیجز میں رہے گا، نومبر یا دسمبر تک کمپنی مزید اس کی دستیابی کے بارے میں آگاہ کرے گی۔

کیا چند گاڑیاں بھی فروخت کے لیے امپورٹ کی گئیں؟

مذکورہ ویب سائٹ پر کیے گئے دعوے کے جواب میں ایم جی کمپنی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پاس یونٹ ہی ایک ہے، امپورٹ بھی یہی ہوا، کیسے برائے فروخت ہو سکتا ہے؟‘

ایم جی ایچ ایس (پی ایچ ای وی) میں نیا کیا ہے؟

ایم جی کے تاحال کامیاب ترین ماڈل ایچ ایس کی ہی طرز پہ اس گاڑی کو اندرونی اور بیرونی طور پہ ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جو چیز اس گاڑی کو عام ایچ ایس ماڈل سے ممتاز بناتی ہے وہ اس کا پلگ ان ہائبرڈ انجن ہے۔ اس گاڑی میں مکمل طور پہ بجلی سے چلنے والے انجن کے ساتھ ایک فیول انجن بھی موجود ہے جو بیٹریوں کی چارجنگ ختم ہونے کے بعد اسے خودبخود پیٹرول پہ کنورٹ کر دیتا ہے۔ گاڑی میں موجود جنریٹر کی وجہ سے بریک لگانے پر بھی گاڑی کی بیٹریاں خود بخود چارج ہونے لگتی ہیں۔

الیکٹرک انجن کی قوت، پِک اپ اور رسپانس چونکہ روایتی فیول انجن سے زیادہ ہوتا ہے اس لیے یہ گاڑی چلانے والے کو عام پیٹرول ایم جی ایچ ایس کے مقابلے میں بہت بہتر تجربہ دے گی۔ نارمل ایم جی ایچ ایس کے 15 سو سی سی ٹربو انجن کا ٹارک 250 این ایم ہے جب کہ اس گاڑی کے پندرہ سو سی سی ٹربو انجن کا ٹارک آسٹریلیا ایم جی ویب سائٹ کے مطابق 370 این ایم ہے۔  

پاکستان میں ٹویوٹا پریئس پرائم کے نام سے پہلے بھی ایک پلگ ان ہائبرڈ گاڑی موجود ہے جس کی قیمت 50 تا 65 لاکھ ہے، تاہم صارفین میں تاحال اسے کوئی خاص قبولیت حاصل نہیں ہو سکی۔

آسٹریلیا میں کیا قیمت ہے؟

چونکہ ہمیں ایم جی کے نمائندے نے بتایا کہ یہ گاڑی آسٹریلیا سے پاکستان امپورٹ کی جائے گی اس لیے ایم جی آسٹریلیا کی ویب سائٹ پر اس کی قیمت چیک کی گئی تو بیسک ویرئنٹ کی قیمت 47,990 آسٹریلین ڈالر ہے جو پاکستانی روپوں میں 58,73,386 بنتے ہیں، آپشنز بڑھانے کے ساتھ ساتھ قیمت میں اضافہ ممکن ہے۔  

ایم جی کمپنی کی جانب سے تاحال اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اس گاڑی کے حوالے سے تشہیری مواد کے علاوہ دستیابی یا قیمت کا تذکرہ نہیں کیا گیا۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی