سکول بدل گیا لیکن 11 سالہ زاہد نے سموسوں کا سٹال نہیں چھوڑا

2019 میں سکول سے واپسی پرسموسے فروخت کرنے کی وائرل ویڈیو کے نتیجے میں مشہور ہونے والے کراچی کے زاہد خان اپنے اور گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے آج بھی سٹال لگاتے ہیں۔

دو سال قبل 11 سالہ زاہد کی زندگی تب بدلی جب سموسے فروخت کرتے ہوئے ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔ تاہم حالات بہتر ہونے اور سکول بدل جانے کے بعد بھی زاہد نے آج بھی اپنا سموسوں کا سٹال نہیں چھوڑا۔

یہ 2019 کی بات ہے جب نو سالہ زاہد سکول سے واپسی پر کراچی کے علاقے واٹر پمپ پر مامجی ہسپتال کے باہر اپنی والدہ کے ہاتھ کے بنے سموسے بیچنے گئے تھے۔ یہ ہسپتال ان کے گھر سے چند قدم کے فاصلے پر ہے، جہاں وہ روز سٹال لگاتے تھے۔

 زاہد کے لیے وہ ایک عام دن تھا اور انہیں معلوم نہیں تھا کہ اس دن ایک خاتون ان کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کریں گی اور وہ ایک ہی دن میں اتنا مشہور ہوجائیں گے۔

مگریہ ویڈیو صرف شہرت کا باعث ہی نہیں بنی، بلکہ اس کی بدولت زاہد اور ان کے چھوٹے بھائیوں کو بغیر فیس کے ایک بہتر سکول میں داخلہ بھی مل گیا۔

زاہد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مجھے تین سکولوں سے آفرز آئیں۔ مگر سپیک اینڈ سپیل سکول کے سر باسم میرے گھر خود آئے اور انہوں نے مجھے داخلے کی پیش کش کی۔ میری کتابیں، یونیفارم اورسکول وین سب کچھ مفت ہے اور اب میرے بھائی بھی اسی سکول میں کے۔ جی کلاس میں پڑھتے ہیں۔‘

نئے سکول میں ایڈمیشن ہونے کے بعد کئی لوگوں کی توقعات تھیں کہ زاہد اب پہلے کی طرح سموسے نہیں بیچیں گے، لیکن چھٹی جماعت کے 11 سالہ طالب علم اب بھی مامجی ہسپتال کے باہر سموسوں کا سٹال لگاتے ہیں۔

اس حوالے سے زاہد کی والدہ عائشہ گل نے بتایا کہ چونکہ ان کے والد کی آمدنی کچھ زیادہ نہیں ہے،اس لیے انہوں نے سٹال لگانا نہیں چھوڑا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا: ’زاہد کے والد کی سٹیشنری کی دکان ہے، جس سے ان کی کوئی خاص کمائی نہیں ہوتی۔ وہ اور زاہد مل کر گھر کا خرچہ چلاتے ہیں۔ زاہد کے پیسوں سے ان کے بہن بھائیوں کے لیے دودھ ، ناشتے، کھانے اور گھر کے راشن کی چیزیں آجاتی ہیں۔ اس کے علاوہ زاہد خود ان پیسوں سے اپنی روزانہ کی جیب خرچ لیتے ہیں۔ اسی وجہ سے زاہد نے ابھی تک سموسے بیچنا بند نہیں کیے، مگر اب وہ روزانہ نہیں جاتے بلکہ ہفتے میں چار سے پانچ دن جاتے ہیں۔‘

زاہد کا کہنا ہے کہ پہلے ان کے گھر میں سکول کی فیس کے مسئلے ہوتے تھے مگر اب بالکل نہیں ہوتے۔ انہیں آج بھی یقین نہیں آتا کہ کیسے ایک ویڈیو سے ان کی زندگی میں اتنی بڑی تبدیلی آگئی۔

زاہد کا کہنا ہے انہیں سموسے بیچنا مشکل نہیں لگتا بلکہ اس کام میں مزا آتا ہے اور جب تک ممکن ہو وہ سموسے بیچیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان