تھائی خاتون نے باس کے ڈانٹنے پر تیل کے گودام کو آگ لگا دی

ناراض ملازمہ نے مبینہ طور پر پولیس کو بتایا کہ اس نے جگہ کو آگ اپنے باس پر غصے کی وجہ سے لگائی تھی، کیونکہ ان کے باس نے انہیں ڈانٹا اور کام کو بہتر بنانے کے متعلق طریقوں پر بات کی تھی۔

29 نومبر کو واقعے کے دوران زخمی حالت میں پائی جانے والی ناراض ملازمہ نے مبینہ طور پر پولیس کو بتایا کہ اس نے جگہ کو آگ اپنے باس پر غصے کی وجہ سے لگائی تھی، کیونکہ ان کے باس نے انہیں ڈانٹا اور کام کو بہتر بنانے کے متعلق طریقوں پر بات کی تھی (تصویر: فائر ڈیپارٹمنٹ 33 ٹوئٹر اکاؤنٹ)

تھائی لینڈ میں ایک خاتون نے اپنے باس سے ناراضگی کے سبب مبینہ طور پر تیل کے گودام کو آگ لگادی جہاں وہ کام کرتی تھیں۔

پولیس کی جانب سے 38 سالہ سیریسینی یا این سریا نامی ملازمہ پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے تھائی لینڈ میں پراپاکورن نامی گودام میں تیل کے کنٹینر پر کاغذ کے ٹکڑے کو پھینکنے سے قبل لائٹر سے آگ لگائی تھی۔

آگ سے 40 ملین سے زائد تھائی بھات (تقریبا900,000 یورو) مالیت کا نقصان ہوا اور وہ تیزی سے اس عمارت میں پھیل گئی جس کو ہزاروں لیٹر تیل کے ٹینک ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر میں صوبہ ناکھون پاتھم میں ایک منزلہ گودام کے اوپر آگ کا گولہ اور گہرا سیاہ دھواں ہوا میں پھیلتا ہوا دکھایا گیا ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج جس میں مبینہ طور پر سریا کو دیکھا گیا ہے، ایک شخص اپنے ہاتھ میں کاغذ کے ٹکڑے لیے گودام میں داخل ہوتا ہے اور شیلنگ یونٹ پر کنٹینروں کی قطار کے پیچھے غائب ہوجاتا ہے۔

اس کے بعد کنٹینروں کے پیچھے دو مقامات سے شعلے نکلتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ بعد میں وہ شخص دوبارہ نمودار ہوتا ہے اور اب بھی کاغذ اس کے ہاتھ میں تھے۔

صوبائی لیفٹیننٹ جنرل تھانایوت ووٹیجراتھمرون نے بتایا کہ سریا نامی خاتون کو ضلع سیم فران میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں انہوں نے مبینہ طور پر آتشزدگی میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا تھا۔

29 نومبر کو واقعے کے دوران زخمی حالت میں پائی جانے والی ناراض ملازمہ نے مبینہ طور پر پولیس کو بتایا کہ اس نے جگہ کو آگ اپنے باس پر غصے کی وجہ سے لگائی تھی، کیونکہ ان کے باس نے انہیں ڈانٹا اور کام کو بہتر بنانے کے متعلق طریقوں پر بات کی تھی۔

میجر جنرل چومچاوین پورتھاننن کے مطابق حالیہ مہینوں میں یہ فیکٹری میں آگ لگنے کا دوسرا واقعہ تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میل آن لائن کے مطابق ان کا کہنا تھا: ’خاتون پراکورن آئل کے لیے نو سال سے کام کر رہی تھیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ان کے آجر ہر روز ان سے شکایت کرتے اور ہر روز ان کے لیے ذہنی تناؤ کا سبب بنتے تھے اور انہیں توقع نہیں تھی کہ جو آگ انہوں نے لگائی وہ اتنے بڑے نقصان کا سبب بنے گی۔‘

میل آن لائن کے مطابق 40 سے زائد فائر انجنز نے چار گھنٹے بعد آگ پر قابو پایا۔

بینکاک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق گودام کے کنارے بہنے والی کھلونگ اوم یائی نامی نہر میں پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے ماحولیاتی تحفظ آپریشن کا ایک ماہر یونٹ بھی علاقے میں واقعے کے بعد بھیجا گیا تھا۔

سریا تحویل میں ہیں جب کہ پولیس اپنی تفتیش کر رہی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا