نور مقدم کی خطاطی اور تصاویر کی نمائش: ’عاجزی اور انسان دوستی‘

نمائش کے شروع میں نورمقدم کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، نور مقدم کے کام کو دیکھنے کے لیے منیبہ مزاری سمیت خواتین بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں۔  

9

نور مقدم کی خطاطی اور مصوری عوام تک پہنچانے کی غرض سے جمعے کی شام اسلام آباد میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے زیر اہتمام ’نور‘ کے نام سے ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا(تصاویر: پی این سی اے)

سال رواں جولائی میں قتل ہونے والی نور مقدم کی خطاطی اور پینٹینگز عوام تک پہنچانے کی غرض سے جمعے کی شام اسلام آباد میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے زیر اہتمام ’نور‘ کے نام سے ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا۔

سابق پاکستانی سفارت کار کی صاحبزادی ایک ایسی آرٹسٹ تھیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے 99 اسمائے گرامی خوبصورت انداز میں کینوس پر اتارے تھے۔ 

نور مقدم کی خطاطی اور پینٹینگز عوام تک پہنچانے کی غرض سے جمعے کی شام اسلام آباد میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے زیر اہتمام ’نور‘ کے نام سے ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا، جس میں مرحومہ کے اہل خانہ کے علاوہ بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ 

پی این سی اے کے مرکزی میں، جہاں نمائش منعقد کی گئی، نور مقدم کا ذاتی کمرہ بھی بنایا گیا تھا۔ چھوٹی سے چار دیواری کے اندر مرحومہ کے ذاتی کمرے سے لی گئی استعمال کی کئی اشیا رکھی گئی تھیں، جن میں ان کے کینوس، پینٹنگ برش، آرائشی جھروکہ اور ایک الماری نمایاں تھیں۔ 

نمائش میں نور مقدم کی خطاطی کے علاوہ ان کی دوسری پینٹنگز بھی رکھی گئی تھیں۔

نمائش کے شروع میں نورمقدم کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، نور مقدم کے کام کو دیکھنے کے لیے منیبہ مزاری سمیت خواتین بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں۔  

تقریب میں نور مقدم کے اہل خانہ کے علاوہ سابق سفیروں نے بھی شرکت کی، جن کی موجودگی میں تلین خالد عظیم، رابعہ ایوب اور شفق حسنین زیدی جیسے آرٹسٹوں نے کی لائیو پینٹنگ کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ 

نور مقدم کے والد اور سابق پاکستانی سفارت کار شوکت مقدم کے مطابق ان کی بیٹی نے ’الہٰی‘ کی آواز کو منفرد اور خوبصورت انداز میں آرٹ کے ذریعے عوام الناس پر پہنچانے کی سعی کی، جو ان کے مذہب اسلام سے عقیدت اور جذباتی لگاو کے اظہار کا ذریعہ بھی بنا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہی نہیں بلکہ نور نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کی اہمیت کو بھی اپنے کام سے اجاگر کرنے کی کوشش کی، اور اس میں کافی حد تک وہ کامیاب بھی رہیں۔‘

شوکت مقدم کے مطابق ’نور مقدم کی بے وقت موت نے بہت سے لوگوں کے دلوں کو چھو لیا ہے، اور اس واقعے نے پاکستان کی خواتین کے لیے انقلاب کے شعلوں کو بھڑکا دیا ہے۔‘ 

فنکار، پروڈیوسر اور ہدایتکار سید جمال شاہ نے کیوریٹر کے طور پر نمائش کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نور مقدم نے اپنے فن کے ذریعے عاجزی اور انسان دوستی کا اظہار کیا۔  

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں موجود تضادات کے خلاف بات کرنے اور کام کرنے کے لیے بیداری پیدا کرنے اور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے آرٹ بھی تشکیلاتی مراحل میں ہے۔  

نور مقدم قتل کا پس منظر 

سابق پاکستانی سفارت کار کی 28 سالہ بیٹی نور مقدم کی لاش 20 جولائی کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون فور کے ایک گھر سے برآمد ہوئی تھی، جہاں انہیں نہایت ظالمانہ انداز میں موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ 

اسی گھر سے پاکستان کی ایک بڑے بزنس مین خاندان سے تعلق رکھنے والے نوجوان ظاہر ذاکر جعفر کو بھی حراست میں لیا گیا اور بعد ازاں ان کے خلاف نور مقدم قتل میں مرکزی ملزم کی حیثیت سے مقدمہ دائر کیا گیا۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان