کراچی: جیب سے کتابیں خرید کر لائبریریوں کو بھیجنے والے سنجے راجہ

سنجے راجہ اب تک مختلف شہروں جن میں کوئٹہ، خضدار، وڈھ اور گوادر، سندھ کے رانی پور، میرپور خاص، ٹنڈوجام، سانگھڑ سمیت اسلام آباد اور سابق فاٹا کی ایک ایجنسی شامل ہیں، کی لائبریریوں کو کتاب بھیج چکے ہیں۔

کراچی کے رہائشی نوجوان سنجے راجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ سندھ ریڈز کے نام سے ایک سال قبل ایک مہم شروع کی جس کا مقصد کتاب پڑھنے کے رجحان میں اضافہ کرنا ہے۔

اس مہم میں انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ انہیں کتابیں بھیجی جائیں تاکہ وہ کتابوں میں دلچسپی رکھنے لوگوں اور لائبریریوں کو کتابیں بھیج سکیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے سنجے راجہ نے بتایا: ’شروع میں جب کوئی خاص ردعمل نہ ملا تو میں نے اپنی ہی جیب سے کتابیں خرید کر لوگوں کو بھیجنا شروع کر دیا۔ مگر آہستہ آہستہ لوگوں نے بھی نہ صرف کتابیں بھیجنا شروع کی بلکہ رقم کی صورت میں مدد کرنا شروع کردی ہے۔ جس سے میں کتابیں خرید کر مختلف شہروں کی لائبریریوں اور لوگوں کو بھیجتا ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سنجے راجہ اب تک مختلف شہروں جن میں کوئٹہ، خضدار، وڈھ اور گوادر، سندھ کے رانی پور، میرپور خاص، ٹنڈوجام، سانگھڑ سمیت اسلام آباد اور سابق فاٹا کی ایک ایجنسی شامل ہیں، کی لائبریریوں کو کتاب بھیج چکے ہیں۔

سنجے راجہ کہتے ہیں کہ ’میں اکثر کراچی کی کتابوں کے مشہور بازار اردو بازار یا فریئر ہال میں اتوار کو لگنے والے کتابوں کے میلے سے کتاب خرید کر، پیک کر کے پاکستان پوسٹ آفس کی معرفت سے لوگوں کو بھیجتا ہوں۔ لوگ کتابوں کی درخواست ٹوئٹر کے انباکس میں کرتے ہیں۔‘

سنجے راجہ ایک سال کے عرصے میں دو ہزار سے زائد کتابیں لوگوں کو بھیج چکے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’میں زیادہ تر غیر نصابی کتابیں یعنی کورس کے علاوہ ادبی کتابیں بھیجتا ہوں تاکہ لوگوں کا ادب کی طرف رجحان بڑھے، تاکہ سماج میں ترقی پسند سوچ کا اضافہ ہو۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا